گرین پاکستان انیشیٹو: بیلاروس نے ہیوی ڈیوٹی ٹریکٹرز پاکستان کے حوالے کردیے
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے گرین پاکستان انیشیٹو( جی پی آئی) کے تحت زرعی شعبے کی خوشحالی کے لیے اہم پیشرفت دیکھنے میں آئی ہے۔
بیلاروس کی کمپنی ایم ٹی ڈبلیو اور جی سی آئی کے درمیان پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے عملی قدم اٹھا لیا۔
ملک کے زرعی شعبے کے استحکام کے لیے بیلاروس کی جانب سے ہیوی ڈیوٹی ٹریکٹرز پاکستان کے حوالے کردئیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے’ گرین پاکستان انیشیٹو‘ کا فلیگ شپ پراجیکٹ ’فان گرو‘ کون سے انقلابی اقدامات کر رہا ہے؟
بیلاروس ٹریکٹرز کی حوالگی سے متعلق تقریب کا انعقاد کیا 19 فروری کو کیا گیا۔
بیلاروس کے سفیر انڈری میٹیلیسا اور ڈی جی گرین کارپوریٹ انیشیٹو میجر جنرل شاہد نذیر (ریٹائرڈ) نے تقریب میں شرکت کی۔
توقع کی جارہی ہے کہ مشترکہ اسمبلی پلانٹ کے قیام سے پاکستان میں نئی ٹیکنالوجی متعارف ہوگی اور زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
بیلاروس کے ہیوی ڈیوٹی ٹریکٹرز مختلف زمینی حالات میں فیزیبلٹی ٹرائلز سے گزارے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیےایس آئی ایف سی کا گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو، ملکی زراعت ترقی کی جانب گامزن
ایس آئی ایف سی کے تحت گرین پاکستان انیشیٹو کا یہ اہم اقدام زرعی شعبے میں انقلاب کا باعث بنے گا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی اور تبادلے کے ذریعے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا اعادہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ ایس آئی ایف سی کے تحت گرین پاکستان انیشیٹو ملک کے زرعی شعبے کی ترقی و استحکام کے لیے کوشاں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’گرین پاکستان انیشیٹو‘ ایس آئی ایف سی بیلاروس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گرین پاکستان انیشیٹو ایس آئی ایف سی بیلاروس گرین پاکستان انیشیٹو ایس آئی ایف سی کے لیے
پڑھیں:
ڈیوٹی سے غفلت برتنے پر لیویز فورس کے 15 اہلکار برطرف
بلوچستان لیویز فورس کے 15 اہلکاروں کو ڈیوٹی سے مسلسل غیر حاضری، فرائض میں غفلت، بد نظمی اور اعلیٰ حکام کے احکامات نہ ماننے پر ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ لیویز فورس کوئٹہ کے ڈائریکٹر جنرل عبدالغفار مگسی کے دستخط سے جاری ہونے والے ایک حکم نامے کے تحت کیا گیا۔ برخاست کیے گئے اہلکار سی پیک ونگ اور ایس ایس ای پی یو ونگ سے تعلق رکھتے تھے اور بلوچستان کے مختلف اضلاع سبی، سوراب، خضدار، تربت اور پنجگور میں تعینات تھے۔ انہیں پاکستان ریلوے کی جانب سے شال سے جعفرآباد تک سیکیورٹی کی ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا تھا، تاہم وہ بغیر اطلاع یا اجازت کے اپنی ذمہ داریوں سے غیر حاضر رہے۔ محکمہ لیویز کے مطابق اہلکاروں کی غیر حاضری نے ادارے میں بد نظمی، انتظامی مسائل اور نافرمانی کو فروغ دیا، جس سے فورس کی مجموعی کارکردگی متاثر ہوئی۔ برطرف کیے گئے اہلکاروں میں خالق داد، ظہیر احمد، گل محمد ،یاسر احمد،ظہیر احمد، زاہد احمد، عابد حسین، عبدالحفیظ،صغیر احمد، صادق سفر، سعید احمد، جلال مراد،تنویر احمد، محمد حسین، ساجد علی شامل ہیں۔ حکم نامے میں متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان اہلکاروں کی تنخواہیں فوری طور پر بند کی جائیں اور انہیں کسی بھی سرکاری سروس میں دوبارہ شامل نہ کیا جائے۔