اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان یحیی آفریدی سے چیف جسٹس ہائوس میں ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے ملکی معاشی صورتحال اور معاشی و سکیورٹی چیلنجز پر بھی گفتگو کی۔ وزیر اعظم نے چیف جسٹس کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر اعظم نے چیف جسٹس کے  جنوبی پنجاب، اندرون سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دور دراز علاقوں کا دورہ کرنے اور ملک میں انصاف کی موثر و بروقت فراہمی کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے اقدام کو سراہا۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے ملکی معاشی صورتحال اور معاشی و سکیورٹی چیلنجز پر بھی گفتگو کی۔ وزیر اعظم نے ملک کی مختلف عدالتوں میں طویل مدت سے زیر التواء  ٹیکس تنازعات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے چیف جسٹس سے ان کیسز میں میرٹ پر جلد فیصلوں کی استدعا کی۔  چیف جسٹس نے وزیر اعظم سے نظام انصاف میں بہتری لانے کیلئے تجاویز بھی مانگ لیں۔ اس موقع پر چیف جسٹس یحیی آفریدی نے وزیر اعظم کی جانب سے نظام انصاف کی بہتری کیلئے کی گئی گفتگو کا خیر مقدم کیا۔ وزیر اعظم نے چیف جسٹس کو لاپتہ افراد کے حوالے سے موثر اقدامات میں تیزی لانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، رجسٹرار سپریم کورٹ محمد سلیم خان، سیکرٹری لاء  اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان تنزیلہ صباحت بھی  شریک تھے۔ علاوہ ازیں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس سے ملاقات کی۔ ملاقات چیف جسٹس کے ریفارمز ایجنڈے کا حصہ ہے۔ چیف جسٹس نے عدالتی پالیسی ساز کمیٹی اجلاس کا ایجنڈا بھیج کر تجاویز مانگی تھیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے وزیراعظم سے گفتگو میں کہا کہ عدالتی پالیسی سازی پر اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لوں گا۔ اپوزیشن سے بھی تجاویز لیں گے تاکہ اصلاحات غیر متنازع اور پائیدار ہوں۔ وزیراعظم کے ہمراہ وزیر قانون  اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر احد چیمہ، رجسٹرار سپریم کورٹ، سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمشن بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔ چیف جسٹس کی جانب سے وزیراعظم کو اعزازی شیلڈ بھی پیش کی گئی۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔ وزیراعظم سے بحرین کی مجلس النواب کے سپیکر احمد بن سلمان ال مسالم کی قیادت میں11 رکنی پارلیمانی وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے بحرین کے فرمانروا عزت مآب حمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے پاکستان اور بحرین کے موجودہ تجارتی حجم کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے برادرانہ تعلقات انتہائی مضبوط اور مشترکہ عقیدے، تاریخ و ثقافت پر مبنی ہیں، عوامی رابطوں کو مزید بڑھانے کیلئے پارلیمانی وفود کے تبادلے انتہائی اہم ہیں۔ ایسے اقدامات سے دونوں برادر ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ شہباز شریف نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بحرین میں موجود پاکستانی مختلف شعبوں میں انتہائی اہم خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ پاکستان، بحرین اور پوری امت مسلمہ غزہ اور فلسطین میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کی امداد کیلئے اپنی کوششیں تیز کریں۔ ملاقات میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، معاون خصوصی طارق فاطمی اور اعلیٰ سرکاری حکام بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں  وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ کرنے پر مشاورت جاری ہے۔ اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہوا، جس میں کونسل ارکان نے حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل کے لیے تجاویز دیں، جس کا وزیر اعظم نے خیر مقدم کیا۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی استحکام فرد واحد نہیں، بلکہ پوری ٹیم کی کاوشوں کی بدولت ممکن ہوا۔ معیشت کی پائیدار ترقی کے حوالے سے مزید محنت کے لیے پر عزم ہیں۔ خطے میں تجارت کے فروغ کی موجودہ استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقامی صنعت کو اس قابل بنائیں گے کہ ہماری برآمدات بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کر سکیں۔ صنعت، زراعت آئی ٹی کی ترقی، روزگار کی فراہمی اور برآمدات میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ ملک میں گرین ڈیٹا سینٹرز کے قیام کیلئے بھی حکومت کوشاں ہے۔ ملک میں ٹیلی کمیونی کیشن سروسز کی بہتری اور دْور دراز علاقوں تک انٹرنیٹ کی رسائی سے آئی ٹی برآمدات اور فری لانسرز کی تعداد میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔ اسی طرح ڈیجیٹل کرنسی کو ریگیولیٹ کرنے کے حوالے سے بھی مشاورت جاری ہے۔ اجلاس میں جہانگیر خان ترین، ثاقب شیرازی، شہزاد سلیم، مصدق ذوالقرنین، ڈاکٹر اعجاز نبی، آصف پیر، زید بشیر اور سلمان احمد کے علاوہ وفاقی وزراء احسن اقبال، رانا تنویر حسین، جام کمال خان، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا آئین، اسلامی اصولوں کے مطابق بلا امتیاز سب کے لیے سماجی انصاف اور مساوات کی ضمانت دیتا ہے، حکومت نے 'اڑان پاکستان' پروگرام کے تحت سماجی انصاف کے بین الاقوامی دن کے مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ، مساوات، اخلاقیات اور لوگوں کو بااختیار بنانے پر زور دینے کے لیے متعدد موثر اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ سماجی انصاف کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ 20 فروری کو ہم سماجی انصاف کا عالمی دن مناتے ہیں تاکہ دنیا بھر کے تمام لوگوں کے لیے مساوات، انصاف اور وقار کو فروغ دیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر اعظم نے چیف جسٹس سماجی انصاف کے حوالے سے ملاقات میں بحرین کے کی دعوت کہا کہ کے لیے نے کہا

پڑھیں:

وزیراعظم کا ملک میں سرمایہ کاری کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو سول ایوارڈ دینے کا اعلان

اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سمندر پار مقیم پاکستانی ملک کے سفیر بن کر بڑی خدمات انجام دے رہے ہیں، ملک میں زیادہ سرمایہ کاری کرنے والوں کو سول ایوارڈ دیا جائے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت سمندر پار پاکستانیوں کے امور پر خصوصی اجلاس ہوا۔جس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، چیف آف دی آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزراء اور متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔

اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی، بیرون ملک پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کرتے ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کی پاکستان کے لئے بڑی خدمات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں منعقد ہونے والے اوورسیز پاکستانی کنونشن میں سمندر پار پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، جو حکومتی پالیسیوں پر انکے اعتماد کا مظہر ہے، اوور سیز پاکستانیوں کے صادق جذبوں، وطن کیلئے محبت و ایثار اور قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں نے دنیا بھر میں محنت کرکے اپنا اور اپنے ملک کیلئے  نام کمایا ہے، طب، تعلیم، انجینئرنگ اور کنسلٹینسی میں بطور پروفیشنل دن رات محنت کی ہے اور رزق حلال کمایا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے سمندر پار پاکستانیوں کی خدمات کے اعتراف میں حال ہی میں ایک بڑا پیکج دیا ہے، بیرون ممالک میں مختلف شعبہ جات میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سمندر پار پاکستانیوں اور اسٹیٹ بینک کے ذریعے سب سے زیادہ سرمایہ پاکستان بھجوانے والے سمندر پار پاکستانیوں کو انکی خدمات کے پیش نظر سول ایوارڈ دیا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل اور انہیں مزید سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے، اوور سیز پاکستانیوں کے لئے پاکستان میں ان کی مہارت کے مطابق سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔

اجلاس کو سمندر پار پاکستانیوں کے لئے اعلان کردہ سہولیات کے حوالے سے پیش رفت اور  حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔ 

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف سے شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کی ملاقات، سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
  • وزیراعظم کا ملک میں سرمایہ کاری کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو سول ایوارڈ دینے کا اعلان
  • وزیراعظم سے متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم کی ملاقات
  • وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات
  • 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے، شہباز شریف
  • 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی، شہباز شریف
  • وزیراعظم کی 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے سازگارماحول ہے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم