اداکارہ نشو کے سلطان راہی کے بیٹے کے ساتھ رقص پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ نشو سلطان راہی کے بیٹے کے ساتھ رقص پر تنقید کی زد میں آ گئیں۔
پاکستانی فلم انڈسٹری کی سینئر اداکارہ نِشو نے اپنی شاندار اداکاری کے ذریعے کئی یادگار فلموں میں جگہ بنائی، جن میں رنگیلا، جال، ٹائیگر گینگ، بازی، انسان اور گدھا، کبڑا عاشق، بہشت، فرض، شکوہ سمیت دیگر مشہور فلمیں شامل ہیں۔
نِشو کو حالیہ پاکستانی فلم باجی میں بھی دیکھا گیا ہے، وہ اداکارہ صاحبہ افضل کی والدہ ہیں اور ایک خوش مزاج و سماجی شخصیت کے طور پر جانی جاتی ہیں، نِشو دوستوں اور فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کو پسند کرتی ہیں۔
اداکارہ نِشو کی ایک ویڈیو یوٹیوب پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ ایک تقریب کے دوران سلطان راہی کے بیٹے حیدر سلطان کے ساتھ رقص کر رہی ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جاستا ہے کہ وہ لاہور کی ایک تقریب میں موجود ہیں اور ساڑھی زیب تن کی ہوئی ہے، انہوں نے حیدر سلطان کے ساتھ اپنے مشہور گانے وے سب توں سوہنیا پر پر فارم کیا ہے۔
وائرل ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کی مختلف آراء سامنے آ رہی ہیں، کچھ نے ان کی انرجی کو سراہا ہے، جبکہ کئی افراد نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ایک صارف نے لکھا ہے کہ کچھ سرگرمیاں ایک خاص عمر کے بعد مناسب نہیں لگتیں، انہیں ایسے رقص سے گریز کرنا چاہیے، ایک اور نے تبصرہ کیا ہے کہ عمر کے ساتھ لوگ مہذب اور سنجیدہ ہو جاتے ہیں، لیکن نِشو مزید بولڈ ہوتی جا رہی ہیں۔
ایک نیٹیزن نے دفاع میں کہا ہے کہ لوگ کیوں چاہتے ہیں کہ بڑی عمر کے افراد صرف عبادت کریں؟ جو ان کے دل میں آئے وہ کریں، ایسی سرگرمیاں عمر رسیدہ افراد کے لیے صحت مند ہوتی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آغا راحت کی سرکاری ملازمین پر تنقید مناسب نہیں، انجینیئر انور
گلگت بلتستان کے وزیر زراعت نے ایک بیان میں کہا کہ اگر کسی افسر کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ کرپشن کے ثبوت ہیں تو محترم آغا کرپشن کی روک تھام کے متعلقہ اداروں سے رجوع کریں تاکہ ہم بھی آغا کے موقف کی تائید کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر زراعت و خوراک انجینیر محمد انور نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت حسین ایک زمہ دار شخصیت ہونے کے باوجود سرکاری ملازمین پر تواتر سے تنقید مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آغا صاحب ہمارے لئے لائق احترام ہیں لیکن ہر جمعے کی تقریر میں مخصوص افسران کو نشانہ بنانا جائز نہیں ہے۔ آغا راحت کو سنی سنائی باتوں پر تحقیق کرنی چاہیے کیونکہ لوگ اپنے ذاتی مفادات کیلئے ان تک غلط خبریں پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اس وقت ہم آہنگی اور محبت کا ماحول ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہی ماحول برقرار رہے کیونکہ امن، ترقی ہم سب کی مشترکہ ضرورت ہے۔ ہم جب ایک دوسرے کا احترام کریں گے تو یہی ماحول دیرپا ہو گا، سرکاری افسران کے حوالے سے آغا راحت کی جانب سے متواتر بیانات اور تنقید کا سامنے آنا سمجھ سے باہر ہے۔ وزیر زراعت نے مزید کہا کہ اگر کسی افسر کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ کرپشن کے ثبوت ہیں تو محترم آغا کرپشن کی روک تھام کے متعلقہ اداروں سے رجوع کریں تاکہ ہم بھی آغا کے موقف کی تائید کریں گے۔ لیکن پسند ناپسند اور بغیر تحقیق کے مخصوص افسران کو ہدف تنقید بنانا نامناسب ہے اور یہ روش آغا راحت کے علاوہ اگر کوئی دوسرے طبقے کا مذہبی پیشوا بھی اپناتا ہے تو بھی زیادتی ہے۔