اسلام آباد(آن لائن)عدالت عظمیٰ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس امین الدین خان نے وکیل لطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ اس کیس میں عدالت عظمیٰ انڈر ٹرائل نہیں ہے، عدالت نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے جبکہ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ سقوط ڈھاکا کی وجہ صرف ملٹری ٹرائلز نہیں تھے، ملٹری ٹرائلز تو بہت آخر میں ہوئے ہوں گے، وجوہات اور بھی تھیں۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم مضبوط فوج چاہتے ہیں جس کے ساتھ عوام بھی کھڑی ہو، چاہتے ہیں فوج ٹرائلز کے معاملے سے باہر نکلے، آرٹیکل 175 کیخلاف تمام قانون سازی کالعدم ہوتی رہی ہے۔ سیکشن ٹو ڈی کا قانون 1967ء میں لایا گیا، سیکشن ٹو ڈی کی وجہ سے پاکستان ٹوٹ گیا، ملک ٹوٹ کر دوسرا حصہ بنگلہ دیش بن گیا، حمودالرحمن کمیشن رپورٹ میں لکھا گیا کہ وہاں ادارے کے خلاف نفرت پیدا ہوئی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے سردار لطیف کھوسہ سے مخاطب ہوکر ریمارکس دیے کہ کھوسہ صاحب تاریخ میں جائیں تو آپ کی بڑی لمبی پروفائل ہے، آپ وفاقی وزیر، سینیٹر، رکن اسمبلی، گورنر اور اٹارنی جنرل رہ چکے ہیں، آپ نے ان عہدوں پر رہتے ہوئے ٹو ڈی سیکشن ختم کرنے کے لیے کیا قدم اٹھایا، ہماری طرف سے بے شک آج پارلیمنٹ اس سیکشن کا ختم کردیںجبکہ جواب میں لطیف کھوسہ نے کہا کہ آپ کے سامنے ہے 26 ترمیم کیسے پاس ہوئی، آپ فیصلہ دیں ہم فیصلے پر عمل در آمد کرائیں گے، سویلین کا ٹرائل ختم کرنے پر عوام آپ کے شیدائی ہو جائیں گے، 26 ترمیم کیسے پاس ہوئی زبردستی ووٹ ڈلوائے گئے،پوری قوم کی نظریں اس کیس پر ہے،اس کیس کی وجہ سے سپریم کورٹ انڈر ٹرائل ہے۔بعدازاں آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے فیصلوں کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت آج جمعرات تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ملٹری ٹرائل لطیف کھوسہ

پڑھیں:

چین کا امریکی سیکشن 301 کی تحقیقات کے جواب میں الزام تراشی بند کرنے کا مطالبہ

چین کا امریکی سیکشن 301 کی تحقیقات کے جواب میں الزام تراشی بند کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :امریکی تجارتی نمائندہ دفتر نے چین کے بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کے خلاف سیکشن 301 کی تحقیقات کے حتمی اقدامات کا اعلان کیا۔ہفتہ کے روزچین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے اس پر سخت ناراضی اور فیصلہ کن مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات امریکہ کی یکطرفہ اور تحفظ پسندانہ پالیسیوں کی حقیقت کو بے نقاب کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ یہ واضح امتیاز کے ساتھ یہ اقدامات مارکیٹ کے اصولوں کے مطابق نہیں اور یہ چینی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں، عالمی پیداوار اور سپلائی چین کے استحکام کو بری طرح متاثر کرتے ہیں، ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہیں اور قواعد پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام اور بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی نظام کو بھی شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ الزام تراشی بند کرے اور جلد از جلد اپنے غلط طرز عمل کو درست کرے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ چین امریکہ کی اس پیش رفت پر گہری نظر رکھے گا اور اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اختیار کرے گا ۔ اس حوالے سے چائنا فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ نے بھی ایک مذمتی بیان جاری کیا اور چائنا ایسوسی ایشن آف نیشنل شپ بلڈنگ انڈسٹری اور چائنا شپ اونرز ایسوسی ایشن نے بھی امریکی تحقیقات کی شدید مخالفت کرتے ہوئے ان پر شدید احتجاج کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • شیخ رشید کی بریت کی اپیل، پنجاب حکومت نے شواہد پیش کرنے کیلئے وقت مانگ لیا
  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت اپیل؛  مہلت مانگنے پر سپریم کورٹ پراسیکیوٹر پر برہم
  • ریلوے ٹریک بحال ہونے کے 9 ماہ بعد سبی سے ہرنائی پہلی ٹرین کی کامیاب آزمائش
  • راشد لطیف نے 90 کی دہائی میں ٹیم میں ہونیوالی بغاوت سے پردہ اٹھادیا
  • 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں: اعظم نذیر تارڑ
  • سندھ کا پانی پنجاب نہیں لے سکتا: عظمیٰ بخاری
  • فوڈ چین پر حملہ اچھی بات نہیں، عظمیٰ بخاری
  • ڈھائی ہزار پاکستانی کام کرتے ہیں،فوڈ چین پر حملہ اچھی بات نہیں،عظمیٰ بخاری
  • ضروری سیاسی اصلاحات اور حسینہ واجد کے ٹرائل تک انتخابات قبول نہیں، جماعت اسلامی بنگلہ دیش
  • چین کا امریکی سیکشن 301 کی تحقیقات کے جواب میں الزام تراشی بند کرنے کا مطالبہ