مصطفی قتل کیس ‘ ملزم ارمغان کے دوران تفتیش تہلکہ خیز انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ملزم ارمغان نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ اس نے غیر ملکی کلائنٹس کو کروڑوں ڈالر کا چونا لگایا ہے ۔ملزم ارمغان کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی۔ مصطفی عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ حکام کا کہنا تھا کہ ملزم ارمغان گزری میں اپنی رہائشگاہ پرغیر قانونی سافٹ وئیرہاؤس اورکال سینٹرچلاتا رہا ہے۔تفتیشی حکام کے مطابق عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان جرائم پیشے کا عادی ہے اور ماضی میں بھی گرفتار ہوچکا ہے۔2019ء سے 2024 ء کے دوران ملزم ارمغان کے خلاف 6 مقدمات درج ہوئے، درخشاں، ساحل، گزری، بوٹ بیسن اور اے این ایف تھانے میںاس پر مقدمات درج ہوئے۔جس میں اقدام قتل، منشیات فروشی اور ڈرانے دھمکانے کی دفعات کے مقدمات درج ہیں۔ملزم ارمغان نے ڈیجیٹل کرنسی کی ہیر پھیر کے لیے درجنوں اکاؤنٹس بنا رکھے تھے اور گرفتاری سے قبل لیپ ٹاپ کا ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا تھا، ڈیٹا کو ڈیلیٹ کرنے کے لیے ملزم نے 4 گھنٹے تک پولیس سے مقابلہ کیا۔رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان کو 3 بج کر 55 منٹ پر میڈیکو لیگل کے لیے پیش کیا گیا، تفتیشی افسر انسپکٹر امیر علی ملزم ارمغان کو ہتھکڑی کے ساتھ جناح اسپتال لائے،جس میں ملزم ارمغان بہتر حالت میں بات چیت کر رہا تھا، ملزم کا بلڈ پریشر نارمل اور وہ مکمل ہوش و حواس میں تھا۔میڈیکل رپورٹ کے مطابق ملزم کے کولہوں پر سرخ نشانات موجود تھے، ملزم کے کانوں کے پیچھے اور کہنیوں پر بھی کسی سخت چیز کی چوٹ کے سرخ نشانات موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے دوران
پڑھیں:
قتل، اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار
راولپنڈی:ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے قتل اور اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار کر لیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت ملک جمال کے نام سے ہوئی، گرفتار ملزم ایبٹ آباد پولیس کو مطلوب تھا۔
ملزمان کو سعودی عرب سے گرفتار کر کے اسلام آباد ایئرپورٹ منتقل کر دیا گیا۔ ملزم کے خلاف قتل وار اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا۔
گرفتار ملزم تھانہ حویلیاں، ایبٹ آباد کو مطلوب تھا۔ گرفتار ملزم قتل کر کے بیرون ملک فرار ہوگیا تھا۔
ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے ملزم کی گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹسسز جاری کیے تھے۔ بعد ازاں، ملزم کو ایف آئی اے امیگریشن اسلام آباد نے پولیس حکام کے حوالے کر دیا۔
ملزم کی حوالگی انٹرپول اسلام آباد کی انٹرپول ریاض کے ساتھ قریبی رابطہ کاری کی وجہ سے ممکن ہوئی، جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ این سی بی انٹرپول 24/7 پوری دنیا کے ساتھ رابطے میں ہے۔
ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔