ایف آئی اے کی کارروائی ،حیسکو ملازم رشوت لیتے پکڑا گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
شہدادپور(نامہ نگار)ایف آئی اے کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں دبنگ کاروائی، ڈیڈکشن بل اور ناجائز بجلی کنکشن کے 50ہزار روپے رشوت رنگے ہاتھوں وصول کرنے والے حیسکو ملازم کو ساتھی سہولت کار سمیت گرفتار کر لیا، حیسکو ملازم نے چھاپے کی کاروائی پر رشوت کی رقم ساتھی کو دے کر بھاگنے کی کوشش کی، لیکن ایف آئی اے اہلکاروں نے دبوچ لیا۔ تفصیلات کے مطابق شہدادپور کے ایک شہری محمد اسلم لغاری کی درخواست کہ میرے سے ڈیڈکشن بل اور ناجائز کنکشن دینے کا کہہ کر ایک لاکھ روپے رشوت مانگ رہے ہیں۔ جس میں سے 50ہزار روپے دے چکا ہوں اور بقایا 50ہزار روپے مانگ رہے ہیں۔ جس پر ایف آئی اے نوابشاہ کے ایس ایچ او ایس آئی بابر علی ڈاہری نے اپنی 4۔رکنی ٹیم عدنان پیٹر، فراز حنیف اور پی سی ذوالفقار علی کے ہمراہ جوڈیشل مجسٹریٹ ون شہدادپور فیاض حسین میتلو کی سربراہی میں دبنگ چھاپہ مار کاروائی کرتے ہوئے حیسکو سب ڈویژن ون شہدادپور کے میٹر سپروائزر جاوید اجن کو اس کے سہولت کار سمس اسپتال کے ملازم علی رضا سولنگی سمیت گرفتار کر لیا۔ اس چھاپے کے موقع پر حیسکو ملازم نے رشوت کی رقم اپنے سہولت کار کو دے کر بھاگنے کی کوشش کی لیکن ایف آئی اے اہلکاروں نے دونوں کو دبوچ لیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کی سربراہی میں حیسکو میٹر سپروائزر جاوید اجن اور اس کے سہولت کار سمس اسپتال کے ملازم علی رضا سولنگی پر ایف آئی آر درج کر کے گرفتار کر لیا اور دونوں ملزمان کو نوابشاہ لے گئے۔
سکھر(نمائندہ جسارت) نیو پنڈ میں قائم ریلوے انجن شیڈ کالونی بلدیاتی مسائل کا گڑھ بن گئی، نکاسی آب نظام سمیت صفائی کے ناقص انتظامات، سڑکیں تالاب بن گئی ، گندگی کے ڈھیر جمع ، رہائشی سمیت آمد و رفت میں شہریوں کو پریشانی کا سامنا ، شکایات کے باوجود کوئی پرسان حال نہیں۔ علاقہ مکینوں کاشکوہ، بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق میونسپل کارپوریشن، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سمیت بلدیاتی نمائندگان کی عدم توجہی اور ناقص کارکردگی کی بدولت نیو پنڈ عقب ریلوے اسٹیشن کے قائم ریلوے کالونیوں میں بلدیاتی مسائل میں آئے روز اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے، نکاسی آب مفلوج ہونے کے باعث نالیوں اور گٹروں کے پانی نے تالاب کی شکل اختیار کر لی ہے، جبکہ ریلوے کالونیوں میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے باعث گندگی کے ڈھیر جمع ہو گئے ہیں، گندگی کے ڈھیر اور نکاسی کے کھڑے پانی کی وجہ سے مختلف بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، ریلوے کالونیوں میں رہائش پذیر ریلوے ملازمین سمیت دیگر مکینوں کا کہنا ہے کہ ریلوے کالونی میں صفائی کے ناقص انتظامات کے حوالے سے متعلق عملے سمیت یوسی چیئرمین و عوامی نمائندگان کو کئی بار تحریری شکایات کر چکے ہیں لیکن انتظامیہ اور بلدیاتی نمائندگان ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں، شکایات کے باوجود کوئی افسر کان دھرنے کو تیار نہیں ہے۔ متاثرہ علاقہ مکینوں نے حکام سے نوٹس لے کر ریلوے کالونیوں میں صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حیسکو ملازم ایف ا ئی اے سہولت کار ایف ا ئی ا
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم
خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم ہیں، ویلج کونسلر اور بلدیاتی نمائندے ایک پیسہ اعزازیہ بھی نہیں دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں بلدیاتی حکومتیں تو قائم ہیں لیکن عملی طور پر ان کے پاس نہ فنڈز ہیں، نہ اختیارات، 3 سال گزرنے کے باوجود مقامی نمائندے ایک ایک پیسے کو ترس رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے فنڈز کو ترس گئے، نائبر ہوڈ اور ویلیج کونسلز کے چیئرمین لاکھوں روپے واجب الادا اعزازیے کے انتظار میں ہیں، جبکہ تمام چیئرمین تاحال 30 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ بھی نہیں پا سکے۔
تحصیل اور ڈسٹرکٹ مئیرز بھی حکومت کی ”قسطوں“ کے منتظر ہیں۔ 90 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز کی منظوری تو ہو چکی ہے،لیکن زمین پر کام کی صورتحال صفر ہے ۔
بلدیاتی نمائندوں نے بارہا احتجاج بھی کیا لیکن صوبائی حکومت صرف باتوں سے ٹالتی رہی۔ بلدیاتی نظام کو مؤثر بنانے کے حکومتی دعوے، صرف کاغذوں کی حد تک محدود نظر آتے ہیں۔
بلدیاتی حکومتوں کا وجود صرف نام کا رہ گیا ہے۔ اختیارات کی منتقلی اور فنڈز کی فراہمی کے بغیر مقامی حکومتیں عوامی مسائل کیسے حل کریں گی؟ یہ سوال اب ہر شہری کی زبان پر ہے۔