لیاری یونیورسٹی؛ ،ڈاکٹر حسین مہدی وائس چانسلر مقرر، نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کراچی:
صوبے کی سرکاری جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی نے سہیل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسین مہدی کو بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کا وائس چانسلر مقرر کردیا ہے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ان کی تقری آئندہ چار برس کے لیے کی گئی ہے اور وہ جمعرات کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے، یاد رہے کہ ان کی تقرری کی سفارش تلاش کمیٹی( search committee ) کی جانب سے کی گئی تھی تلاش کمیٹی کی جانب سے جن تین ناموں کی سفارش کی گئی تھی ان میں ڈاکٹر حسین مہدی کے علاوہ ڈاکٹر منیر احمد شاہ اور طارق رحیم سومرو شامل تھے۔
بتایا جارہا ہے کہ حال ہی میں انٹیلیجنس کلیئرنس کے بعد وزیر اعلی سندھ کی جانب سے تلاش کمیٹی کی جانب سے بھیجے گئے پینل میں سب سے پہلے نمبر پر موجود نام کی منظوری دی گئی۔
واضح رہے کہ لیاری یونیورسٹی میں گزشتہ 3 برس سے قائم مقام وائس چانسلر کی زیر قیادت کام کررہی تھی اور جناح سندھ میڈیکل کالج کے وائس چانسلر ڈاکٹر امجد سراج میمن کے پاس لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا عارضی چارج تھا۔
16 فروری 2022 کو اس یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ کو جبری رخصت پر بھیجا گیا تھا اور یونیورسٹی ایڈہاک ازم کا شکار رہی اس یونیورسٹی میں کوئی پروفیسر ہے اور نا ہی کوئی ڈین ہے جبکہ شروع کیے گئے کئی پروگرام مطلوبہ اسپیس اور سہولیات نہ ہونے کے سبب روکے جاچکے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وائس چانسلر کی جانب سے
پڑھیں:
غزہ پر بمباری جاری، اسرائیلی نژاد امریکی یرغمالی عیدان الیگزینڈر بھی لاپتا ہوگیا
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، آج ہونے والی بمباری کے دوران اسرائیلی نژاد امریکی فوجی یرغمالی عیدان الیگزینڈر بھی لاپتا ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں عالمی شہرت یافتہ فلسطینی فوٹوجرنلسٹ اسرائیلی حملے خاندان سمیت شہید
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کے مطابق اسرائیلی بمباری کے دوران عیدان الیگزینڈر کی حفاظت پر مامور ایک محافظ بھی شہید ہوگیا، جبکہ دیگر لاپتا ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے بمباری کرکے یرغمالیوں کی جان خطرے میں ڈالی جارہی ہے، حالانکہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی حفاظت کے وعدے کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل عارضی جنگ بندی کے دوران ایک معاہدے کے تحت حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا، جس کے بدلے میں اسرائیل نے بھی فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔
تاہم اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ بمباری شروع کردی گئی، جس پر حماس نے کہا تھا کہ اسرائیل کا یہ اقدام یرغمالیوں کو سزائے موت سنانے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، مالدیپ میں اسرائیلیوں کا داخلہ بند
یہ بھی یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی بمباری میں 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید جبکہ ایک لاکھ سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی فوج اسرائیلی یرغمالی غزہ غزہ بمباری وی نیوز یرغمالی لاپتا