بے گناہ اور نہتے شہریوں کو بلاوجہ قتل کرنا مجرمانہ فعل ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اپنے بیان میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پورے ملک میں بدامنی عروج پر ہے۔ سندھ میں ڈاکو راج اور اغواء برائے تاوان، جبکہ بلوچستان اور کے پی میں معصوم انسانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ بارکھان میں 7 بے گناہ افراد کی شہادت المناک واقعہ ہے۔ جس میں ملوث مجرموں کو بے نقاب کیا جائیں۔ بلوچستان میں گذشتہ دو دہائیوں سے بے گناہ انسانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ اس خون ریزی کا سد باب ضروری ہے۔ انہوں نے اپنے جاری بیان میں بارکھان بلوچستان میں پنجاب جانے والی مسافر کوچ کے بے گناہ مسافروں کے بے رحمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ اور نہتے شہریوں کو بلاوجہ قتل کرنا مجرمانہ فعل ہے۔ ایسا ظلم کسی بھی مذہب میں روا نہیں۔ ان المناک واقعات پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتا ہوں، جس میں 7 معصوم افراد کی جانیں چلی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں بدامنی عروج پر ہے۔ سندھ میں ڈاکو راج اور اغواء برائے تاوان روز کا معمول بن چکے ہیں۔ جبکہ بلوچستان اور کے پی میں معصوم انسانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ نہ عام شہری محفوظ ہے، نا ہی پولیس اور سیکیورٹی فورسز۔ پورا ملک جنگل بن چکا ہے۔ جہاں نہ کوئی قانون ہے نہ ہی قانون کی حکمرانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بزدلانہ فعل کے مرتکب افراد اور ان کے سہولت کاروں کو ضرور سزا ملنی چاہئے۔ حکومت دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کا مسلسل تعاقب کرے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ حکومت دہشت گردی کے خاتمے اور صوبے کے لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے۔ پاکستان میں رہنے والے سب آپس میں بھائی ہیں۔ یہ کون ہیں جو پاکستان کے امن اور معشیت کو تباہ کرنے کے لئے ایک بار پھر سے سرگرم ہو گئے ہیں؟ علامہ مقصود علی ڈومکی نے دعا کی کہ اللّٰہ تعالٰی غمزدہ خاندانوں کو صبر و حوصلہ اور جاں بحق ہونے والوں کو جنت الفردوس عطا فرمائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود بے گناہ نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر موٹروے منصوبوں کا آغاز رواں سال ہوگا
اسلام آباد:وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اعلان کیا ہے کہ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر کے موٹروے منصوبے رواں سال شروع کیے جائیں گے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) سینٹرل زون کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سندھ میں M-6 اور M-9 موٹروے منصوبے، جن کی مجموعی مالیت 2 ارب ڈالر ہے رواں سال کے دوران شروع کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں مانسہرہ، ناران اور کاغان موٹروے پر بھی کام اسی سال شروع کرنے کا ارادہ ہے جبکہ بلوچستان میں کوئٹہ سے کراچی تک N-25 کو موٹروے طرز پر چار رویہ بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں سکھر، حیدرآباد اور کراچی موٹروے منصوبے کا بھی آغاز ہونے جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے این ایچ اے حکام کو لاہور سے قصور تک 18 کلومیٹر طویل لنک روڈ منصوبے کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی، اور اس بات پر زور دیا کہ ادارے کی پیشکشیں بامقصد اور معیاری ہونی چاہییں۔
انہوں نے سینٹرل زون کے حکام کو ہدایت کی کہ منصوبوں کی تکمیل میں تیزی لائیں تاکہ عوام کو جلد از جلد سہولت میسر ہو۔ انہوں نے کہا، "ہم سب عوام کو جوابدہ ہیں، لوٹ مار نہیں کرنے دیں گے۔ این ایچ اے کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔"
عبدالعلیم خان نے واضح کیا کہ تعمیراتی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور نئی شاہراہوں کو نہ صرف فنکشنل بلکہ خوبصورت اور صاف ستھرا بھی بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ این ایچ اے شہروں کے داخلی راستوں کو بھی دلکش بنانے پر توجہ دے۔
دورے کے اختتام پر وفاقی وزیر نے این ایچ اے ہیڈکوارٹرز سینٹرل زون میں پودا لگایا اور وفاقی سیکرٹری مواصلات اور چیئرمین این ایچ اے کے ہمراہ ہیڈکوارٹر کی کارکردگی پر بریفنگ بھی لی۔
انہوں نے افسران کو تلقین کی کہ محنت اور ایمانداری سے کام کریں، اور یقین دہانی کروائی کہ دیانت دار افسران کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی این ایچ اے حکام کو ہدایت کی کہ رنگ روڈ اتھارٹی سے حل طلب امور پر مشترکہ اجلاس منعقد کریں تاکہ زیر التواء مسائل جلد حل کیے جا سکیں۔