خیبرپختونخوا حکومت کا بڑا اقدام، صحت کارڈ اسکیم میں مفت او پی ڈی سروسز بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
خیبرپختونخوا حکومت نے عوام کو صحت کی سہولیات دہلیز پر فراہم کرنے کے لیے بڑا اقدام اٹھایا ہے اور صحت کارڈ اسکیم میں مفت او پی ڈی سروسز بھی شامل کردی گئی ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونِخوا علی امین گنڈاپور کی خصوصی ہدایت پر صحت کارڈ اسکیم میں مفت او پی ڈی سروسز شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا حکومت کا صحت کارڈ اسکیم میں لائف انشورنس شامل کرنے کا فیصلہ
وزیراعلیٰ ہاؤس میں صحت کارڈ کے تحت او پی ڈی سروسز کے اجرا کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، یہ اسکیم بطور پائلٹ پراجیکٹ ضلع مردان میں شروع کی جارہی ہے۔
اس مفت او پی ڈی سہولت سے ضلع مردان کے 50 ہزار مستحق خاندان مستفید ہوں گے، جبکہ دوسرے مرحلے میں ضلع چترال، ملاکنڈ اور کوہاٹ میں بھی یہ اسکیم شروع کی جائےگی۔ اس اسکیم کے تحت او پی ڈی میں ادویات، ٹیسٹس اور میڈیکل سروسز مفت دستیاب ہوں گی۔
یہ پائلٹ پراجیکٹ جرمن تنظیم کے ایف ڈبلیو کے تعاون سے شروع کیا جا رہا ہے جسے بعد میں توسیع دی جائے گی۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا کی بنیاد پر مذکورہ 4 اضلاع کے تقریباً ایک لاکھ 20 ہزار مستحق خاندان اس سہولت سے مستفید ہوں گے۔
مفت او پی ڈی سہولت پہلے سے صحت کارڈ کے پینل پر موجود اسپتالوں کے علاوہ یونین کونسلز کی سطح پر تمام بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت میں بھی دستیاب ہوگی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس اقدام کے بعد خیبرپختونخوا صحت کارڈ پلس کے تحت مفت او پی ڈی سروسز فراہم کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مجھے فخر ہے میرے لیڈر کا وژن فلاحی ریاست کا ہے اور خیبرپختونخوا حکومت اس کی تکمیل کررہی ہے، پی ٹی آئی کی حکومت محدود پیمانے پر شروع ہونے والے صحت کارڈ کو پورے صوبے تک توسیع دے چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ صحت کارڈ کے تحت داخل مریضوں کو تو مفت علاج کی سہولت ملتی ہے لیکن او پی ڈی مریضوں کو نہیں، اب صحت کارڈ کے تحت مستحق او پی ڈی مریضوں کو بھی مفت علاج کی سہولت میسر ہوگی۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ او پی ڈی اسکیم کو صوبے کے 4 اضلاع سے بطور پائلٹ پراجیکٹ شروع کررہے ہیں، پائلٹ پراجیکٹ میں ڈی آئی خان شامل نہیں جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ میں پورے صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں۔
انہوں نے کہاکہ ماضی میں وزیراعلیٰ جس ضلع کا ہوتا تھا سارے ترقیاتی منصوبے وہاں ہوتے تھے، اب یہ نہیں ہوگا، نگران دور حکومت میں صحت کارڈ بند ہو چکا تھا، ہم نے اسے بحال کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے صحت کارڈ کے تحت خدمات کے ریٹس بڑھائے، اس کے باوجود ہم ماہانہ ایک ارب روپے کی بچت کررہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ یہ بچت صرف بہترین مانیٹرنگ اور شفافیت کی بدولت ہورہی ہے، ہماری حکومت آنے سے پہلے صحت کارڈ کے تحت 70 فیصد علاج پرائیویٹ اسپتالوں میں ہوتا تھا، ہم نے سرکاری اسپتالوں کا معیار بلند کیا، عوام کا اعتماد بحال کیا تو اب 70 فیصد علاج سرکاری اسپتالوں میں ہوتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے مختلف ریجنز میں دل کے امراض کے لیے کارڈیک سیٹلائٹ سنٹرز بنا رہے ہیں۔ 4 ہزار مستحق بچیوں کی سرکاری خرچے پر شادی کرا رہے ہیں، 2 لاکھ روپے جہیز دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ صوبے کے شہریوں کے لیے لائف انشورنس اسکیم لارہے ہیں، 60 سال سے کم عمر کے شخص کے ورثا کو 10 لاکھ، 60 سال سے زیادہ عمر کے شخص کے ورثا کو 5 لاکھ روپے حکومت دے گی۔
یہ بھی پڑھیں صحت کارڈ کی سہولت ختم نہیں کی گئی، ہیلتھ کیئرکمیشن کی عدالت کو یقین دہانی
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے اپنی آمدن میں 55 فیصد اضافہ کیا ہے، صوبے میں 176 ارب روپے کا سرپلس پڑا ہے، صوبائی حکومتوں کو آئی ایم ایف کے جو ٹارگٹ دیے گئے تھے وہ صرف ہم نے پورے کیے۔ آئی ایم ایف نے بھی ہمارے ٹارگٹ کے حصول کی تائید کی ہے، باقی کسی صوبے نے وہ ٹارگٹ حاصل نہیں کیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پائلٹ پراجیکٹ پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی خیبرپختونخوا حکومت صحت کارڈ اسکیم علی امین گنڈاپور عمران خان ویژن مفت او پی ڈی سروسز ہیلتھ انشورنس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پائلٹ پراجیکٹ پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی خیبرپختونخوا حکومت صحت کارڈ اسکیم علی امین گنڈاپور عمران خان ویژن مفت او پی ڈی سروسز ہیلتھ انشورنس وزیراعلی خیبرپختونخوا وی نیوز خیبرپختونخوا حکومت صحت کارڈ اسکیم میں مفت او پی ڈی سروسز علی امین گنڈاپور صحت کارڈ کے تحت انہوں نے کہاکہ کے لیے
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ سے منتقل کرنے پر غور: کوآرڈینیٹر وزیراعظم
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور شروع کردیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ معاملات اس مقام پر پہنچ چکے ہیں جہاں سے واپسی ممکن نہیں ، پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، احتجاج کے نام پر فتنہ فساد کی کوشش کی جا رہی ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں قیدی کو اڈیالہ سے منتقل کر دیا جائے اور حکومت بھی سنجیدگی سے اس پر غور کر رہی ہے۔ اختیار ولی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کا منشیات کے سمگلروں سے گٹھ جوڑ ہے۔ وزیراعلیٰ کی پرفارمنس زیرو نہیں مائنس ہے۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے رشتے دار منشیات کے کاروبار میں ملوث ہیں اور یہ سرپرستی کرتے ہیں۔ اسلام آباد سے این این آئی کے مطابق اختیار ولی نے کہا کہ خیبر پی کے میں صوبائی حکومت اور دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ ہے، سمگلروں نے تحریک انصاف کی چھتری تلے پناہ لے رکھی ہے۔ یہ لوگ مذہب کو سیاست کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ملکی وقار اور ترقی پر آئے روز حملہ آور ہو رہے ہیں۔ خیبر پی کے کے دو وزراء کی گاڑیاں منشیات کے کیسز میں تھانوں میں بند ہیں۔