اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ملاقات ہوئی ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ ملاقات 30 منٹ تک جیل کانفرنس روم میں کروائی گئی، ملاقات جیل مینول کے مطابق کروائی گئی ہے۔
فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس فیصلے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی یہ دوسری ملاقات تھی۔
انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی ملاقات نہ کروانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا گیا۔
وکیل بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود جیل حکام ملاقاتوں میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔ پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتوں میں رکاوٹوں پر بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، کہاں بھاگ کر جائیں گے: سپریم کورٹ
—فائل فوٹوپنجاب حکومت نے سابق وفاقی شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر شواہد پیش کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے وقت مانگ لیا۔
جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس اشتیاق ابراہیم بھی بینچ کا حصہ ہیں۔
دورانِ سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا ہے کہ التواء مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا، التواء صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں پہلے دن سے مذاکرات کا حامی ہوں، لیکن ایسا نہ ہو مذاکرات کے نام پر مذاق رات نہ بن جائیں۔
اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید کے خلاف کیا شواہد ہیں؟
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ فائل کا حصہ ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، کہاں بھاگ کر جائیں گے۔
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ حکومت مہلت خود مانگتی ہے، الزام عدالتوں اور ملزمان پر لگاتی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہو گا، زمین گرے یا آسمان پھٹے، عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہو گا، آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے گا اس کی پرواہ نہ کریں۔