حکومت کا ملکی تاریخ کا سب سے بڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
حکومت کا ملکی تاریخ کا سب سے بڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج دینے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سیبڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج دینیکی تیاریاں شروع کردیں، وزیراعظم نے رمضان پیکیج کی سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کرنیکی ہدایت کردی۔ وفاقی حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے رمضان پیکیج کی سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کرنیکی ہدایت کردی۔
وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کیتحت 39 لاکھ خاندانوں کو نقد رقم دینیکی تجویز زیر غور ہے، پیکیج کیتحت ہر مستحق خاندان کو ایک بار 5 ہزار روپے کی نقد امداد دینے کی تجویز پر غور جاری ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کیبجٹ کا تخمینہ 20 ارب 50 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جس کیلیے 10ارب روپے وزارت صنعت وپیداوار کیبجٹ سے فراہم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق رمضان پیکیج کے لیے 2 ارب روپے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بجٹ سیدینیکی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ وزارت خزانہ وزیر اعظم رمضان ریلیف پیکج کیلیے8 ارب50 کروڑ روپیفراہم کریگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رمضان ریلیف پیکیج کے بجٹ میں میڈیا مہم پراٹھنے والیاخراجات شامل ہوں گے، مالیاتی اداروں کیچارجز،نادرافیس اور دیگراخراجات بھی رمضان پیکیج میں شامل ہوں گے، اس باروزیر اعظم رمضان ریلیف پیکج یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے فراہم نہیں کیاجارہا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزیراعظم رمضان ریلیف رمضان ریلیف پیکج ملکی تاریخ کا سب
پڑھیں:
بیرونِ ملک روزگار کے خواہشمند پاکستانیوں کے لیے بڑا فیصلہ: کیش ادائیگی پر پابندی
حکومت نے بیرونِ ملک روزگار کے خواہشمند پاکستانیوں کے تحفظ اور نظام میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اہم اقدام کر لیا ہے۔ اب پروٹیکٹر یا کسی بھی سرکاری فیس کی نقد ادائیگی مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔
بیورو آف امیگریشن نے تمام متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بیرونِ ملک جانے والے امیدوار اپنی تمام ادائیگیاں صرف بینک یا منظور شدہ آن لائن اور ڈیجیٹل ذرائع سے ہی کریں گے۔
مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کو امیدواروں سے کسی بھی قسم کی نقد رقم وصول کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اور تمام ادائیگیاں صرف منظور شدہ بینک یا ڈیجیٹل ذرائع سے ہی قابل قبول ہوں گی۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والے پروموٹرز کے لائسنس منسوخ کیے جا سکتے ہیں تاکہ بیرونِ ملک روزگار کا عمل محفوظ اور شفاف بنایا جا سکے۔