Al Qamar Online:
2025-12-13@23:13:24 GMT

کرگل میںپانی کا ٹینک پھٹنے سے 2 بھارتی فوجی افسرہلاک

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

کرگل میںپانی کا ٹینک پھٹنے سے 2 بھارتی فوجی افسرہلاک

کرگل (اے پی پی)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں لداخ خطے کے ضلع کرگل میں پانی کا ٹینک پھٹنے سے پیش آنے والے حادثے میں 2بھارتی فوجی افسر ہلاک ہوگئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حادثہ جنوبی لداخ کے علاقے نیوما میں پیش آیا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کے خلاف فوجی عدالت کا طویل اور اہم مقدمہ اپنے فیصلے تک پہنچ گیا، جہاں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے انہیں 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سناتے ہوئے تمام الزامات میں قصوروار قرار دے دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کو 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی، پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت شروع کی جانے والی یہ کارروائی مجموعی طور پر 15 ماہ تک جاری رہی، جس دوران متعدد سماعتیں ہوئیں اور دفاع و استغاثہ کے دلائل تفصیل سے سنے گئے۔

فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ نے بتایا کہ مقدمے میں سابق لیفٹیننٹ جنرل کے خلاف چار سنگین نوعیت کے الزامات کی بنیاد پر کارروائی مکمل کی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فیض حمید پر سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اپنے اختیارات اور سرکاری وسائل کے ناجائز استعمال اور متعلقہ افراد کو غیر قانونی طور پر نقصان پہنچانے جیسے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے مکمل قانونی تقاضوں کی پاسداری کرتے ہوئے کارروائی مکمل کی، ملزم کو اپنی پسند کی دفاعی ٹیم رکھنے کا پورا اختیار دیا گیا اور اسے وہ تمام قانونی حقوق فراہم کیے گئے جو اسے آئینی و فوجی قوانین کے تحت حاصل ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جامع اور محنت طلب قانونی عمل کے بعد عدالت نے یہ قرار دیا کہ ملزم تمام الزامات میں ملوث تھا۔

فوجی حکام کے مطابق عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کا اطلاق 11 دسمبر 2025 سے ہوگا اور فیصلے کی روشنی میں تمام متعلقہ فوجی و قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ حالیہ برسوں کے سب سے نمایاں فوجی مقدمات میں سے ایک تصور کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ 29 نومبر 2022 کو لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی، سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 12 اگست 2024 کو اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب سپریم کورٹ کے حکم پر ٹاپ سٹی کیس کی کورٹ آف انکوائری کا باضابطہ آغاز کیا گیا۔

واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید پاک فوج میں اہم ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں، وہ نہ صرف ڈی جی آئی ایس آئی کے منصب پر فائز رہے بلکہ بعدازاں کور کمانڈر پشاور کے عہدے پر بھی خدمات انجام دیتے رہے، جہاں انہیں ملک کی سیکیورٹی اور انسدادِ دہشت گردی کے امور میں مرکزی حیثیت حاصل رہی۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • مشرقی پاکستان: سچ اور فسانہ
  • شام میں 3 امریکی فوجی ہلاک
  • بھارتی فوجی نے ذہنی دباؤ کے باعث سرکاری رائفل سے خودکشی کر لی
  • بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
  • فیض حمید کی معافی کی اپیل؟ عمران خان کے فوجی ٹرائل پر سوالات؟
  • کیلیفورنیا میں گیس پائپ لائن پھٹنے سے 3 عمارتیں تباہ‘ 6 افراد زخمی
  • شمالی وزیرستان، بارود پھٹنے سے مدرسے میں دھماکا، 2 بچے جاں بحق، 8 زخمی
  • فتنہ الخوارج کا چھوڑا ہوا پرانا بارودی مواد پھٹنے سے مدرسہ میں دھماکہ؛ 2 بچے شہید8 زخمی
  • شمالی وزیرستان: فتنۃ الخوارج کا چھوڑا ہوا بارود پھٹنے سے مدرسے میں دھماکا،2 بچے شہید، 8 زخمی 
  • سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا