Daily Pakistan:
2025-04-22@07:06:34 GMT

371 انتخابی عذرداریاں،تاحال کوئی قبول نہیں ہوئی 

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

371 انتخابی عذرداریاں،تاحال کوئی قبول نہیں ہوئی 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ کسی ایک بھی امیدوار یا اس کی بڑی حریف جماعتوں میں سے کسی بھی ایک نے 8 فروری کے انتخابات میں دھاندلی بشمول فارم 47 کے تنازع کے حوالے سے درخواست ابھی تک انتخابی ٹریبونل نے قبول نہیں کی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق مجموعی طور پر 371 انتخابی عذرداریاں دائر ہوئی تھیں جن میں سے 206 پی ٹی آئی امیدواروں، 48 نواز لیگ اور پیپلزپارٹی کی 27 تھیں، صرف 3 عذرداریاں قبول ہوئیں وہ بھی مذکورہ بالا جماعتوں کے امیدواروں کی نہیں تھیں جبکہ باقی تمام خارج کردی گئیں۔ 
فافن کی رپورٹ کے مطابق جن 112 پٹیشنز پر فیصلے ہوئے ہیں ان میں سے 38 پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے 27 پیپلزپارٹی والوں نے اور 16 ن لیگ کے امیدواروں نے انتخابی ٹریبونل کے سامنے دائر کی تھیں اور یہ سب کی سب مسترد کردی گئیں۔
تاہم تین درخواستیں الیکشن ٹریبونل نے قبول کیں اور ان میں سے ایک پر درخواست دہندہ کی موت کی وجہ سے فیصلہ نہیں کیا گیا۔

چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف میچ سے قبل بنگلہ دیشی کپتان کا بیان

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

گری ہوئی چیز کو اٹھا کر کھانے کا 5’ سیکنڈ رول’، حقیقت کیا ہے؟

یقین کریں… آپ نے بھی ہماری طرح یہ حرکت تو ضرور کی ہوگی، کہ چپس، چاکلیٹ یا شاید گرما گرم سموسہ نیچے گرا… اور آپ نے فوراً نظریں دوڑائیں، تیزی سے اسے اٹھایا، اور منہ میں ڈال لیا!
کیوں؟ کیونکہ آپ نے دل ہی دل میں کہا ہوگا: ’پانچ سیکنڈ نہیں ہوئے… ابھی کھایا جا سکتا ہے!‘۔

لیکن… اگر ہم آپ سے کہیں کہ یہ پانچ سیکنڈ والا رول صرف ایک جھوٹ ہے؟ جی ہاں، آپ برسوں سے ایک غلیظ فسانے کے ہاتھوں بےوقوف بن رہے ہیں!

”خان رول“ — جرم کی ابتدا!
پانچ سیکنڈ کا یہ عجیب قانون آخر آیا کہاں سے؟

1995 میں پہلی بار یہ اصول چَھپ کر سامنے آیا، مگر اس کا اصل قصہ تو بارہویں صدی میں، چنگیز خان کے زمانے سے جُڑا ہے۔

جی ہاں! افسانوی منگول فاتح چنگیز خان کے دربار میں ایک اصول تھا: ”جو کھانا خان کے لیے بنایا گیا ہے، وہ اتنا پاک ہے کہ اگر زمین پر بھی گر جائے، تب بھی کھانے کے قابل ہے!“

چاہے کھانے کے ذرے فرش پر کتنی دیر بھی پڑے رہیں — بس آنکھوں دیکھی مٹی جھاڑو، اور کھا جاؤ!

اس زمانے میں جراثیم کا کوئی تصور نہیں تھا۔ صفائی کا مطلب تھا: ”جو نظر آئے، اسے صاف کرو… باقی اللہ مالک!“

لیکن پھر سائنس بولی: ”خان صاحب، آپ غلط تھے!“
انیسویں صدی میں لؤی پاسچر نے سائنس کی دنیا کو چونکا دیا۔

انہوں نے بتایا کہ جراثیم نہ صرف موجود ہیں، بلکہ وہ ہر جگہ ہیں! ہوا میں، ہاتھوں پر، کپڑوں میں، اور زمین پر بھی!

مگر اس کے باوجود، پانچ سیکنڈ والا یہ جھوٹ صدیوں تک زندہ رہا۔

اور پھر آئی تباہ کن تحقیق!
2016 میں ایک امریکی سائنسدان، پروفیسر ڈونلڈ شیفر نے پانچ سیکنڈ رول کی دھجیاں اُڑا دیں۔

انہوں نے دو سال ایک تحقیق کی، جس میں کھانے کی مختلف اشیاء مثلاً مکھن لگی بریڈ، بغیر مکھن کی بریڈ، سٹرابری کینڈی اور تربوز کو مختلف سطحوں پر گرایا: لکڑی، ٹائل، اسٹیل، اور یہاں تک کہ کارپٹ پر بھی۔

اور ہر بار وقت بدلا گیا: ایک، پانچ، تیس، اور تین سو سیکنڈ۔ کُل 2560 تجربے کیے گئے۔

نتیجہ؟
جتنی بھی جلدی کھانے کو زمین سے اٹھا لیں — وہ جراثیم سے بچ نہیں سکتا!

کچھ دلچسپ حقائق:

حیرت انگیز طور پر کارپٹ پر جراثیم کی کھانے ممیں منتقلی سب سے کم تھی۔ کیونکہ اُس کی سطح اونچی نیچی ہوتی ہے، اور کھانے کو کم چھوتی ہے۔

سب سے زیادہ جراثیم چوسنے والی چیز نکلی تربوز! کیونکہ وہ گیلا ہوتا ہے، اور جراثیم کو نمی چاہیے ٹرانسفر ہونے کے لیے۔

خشک چیزوں جیسے ٹافی یا روٹی پر تھوڑے کم جراثیم چپکتے ہیں، لیکن ”کم“ کا مطلب ”صفر“ نہیں!

تو، اگلی بار کیا کریں؟
جب ٹافیاں، چپس یا فرائز نیچے گریں تو ”پانچ سیکنڈ“ گننے کی بجائے، سیدھا اسے کوڑے دان میں ڈالیں۔

کیونکہ جراثیم نظر نہیں آتے، مگر آپ کا پیٹ، آپ کی صحت، آپ کی ذمہ داری ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • بنیادی صحت کے مراکز کی نجکاری قبول نہیں، دھرنا جاری رہے گا، رخسانہ انور
  • عورتیں جو جینا چاہتی تھیں
  • انتخابی نظام میں بہت کچھ گڑ بڑ چل رہا ہے، راہل گاندھی
  • تہران یورینیم افزودگی پر کچھ پابندیاں قبول کرنے کو تیار
  • ریاست اپنی جگہ لیکن کسی کی زندگی سےکھیلناقابل قبول نہیں:عظمیٰ بخاری
  • سابق ہیڈکوچ تاحال اپنے واجبات کے انتظار میں!
  • گری ہوئی چیز کو اٹھا کر کھانے کا 5’ سیکنڈ رول’، حقیقت کیا ہے؟
  •  دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، فخر عباس نقوی 
  • ضروری سیاسی اصلاحات اور حسینہ واجد کے ٹرائل تک انتخابات قبول نہیں، جماعت اسلامی بنگلہ دیش
  • اور ماں چلی گئی