’پاکستان تمام افغان مہاجرین کو ملک بدر کرنا چاہتا ہے‘
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 فروری 2025ء) افغان سفارتخانے کی طرف سے انتہائی سخت الفاظ میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ افغان شہریوں کو دارالحکومت اسلام آباد اور اس کے جڑواں شہر راولپنڈی سے گرفتار کیا جا رہا ہے، ان کی تلاشی لی جا رہی ہے اور پولیس کی طرف سے افغان شہریوں کو ان دونوں شہروں سے نکل کر ملک کے دوسرے حصوں میں منتقل ہونے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
(جاری ہے)
پاکستان میں افغان مہاجرین کی زندگی: کریک ڈاؤن، بے یقینی اور مشکلات
اسلام آباد میں قائم افغانستان کے سفارتخانے کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا کہ،''افغان باشندوں کو حراست میں لینے کا یہ عمل بغیر کسی باضابطہ اعلان کے شروع ہوا اور اس بارے میں سفارت خانے کو کسی بھی رسمی خط و کتابت کے ذریعے باضابطہ طور پر مطلع نہیں کیا گیا ہے۔‘‘
طالبان کا جبر نہیں تو پاکستان میں افغان پناہ گزین پریشان کیوں؟
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کےاعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم لاکھوں افغان شہریوں کے علاوہ تقریباً 1.
ک م ⁄ ش ر (اے پی)
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 18 ہری پور الیکشن دھاندلی کیس کے خلاف عمر ایوب کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی جانب سے 6 صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ جاری کیا گیا. عدالت نے قرار دیا ہے کہ عمر ایوب کی درخواست اس عدالت کے سامنے قابل سماعت نہیں عدالت نے واضح کیا کہ وہ کیس کے میرٹ پر کوئی فائنڈنگ نہیں دے رہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ عمر ایوب کے خلاف درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے اور فریقین کو سن کر کارروائی کو آگے بڑھائے.(جاری ہے)
عدالت نے جولائی 2024 سے جاری حکم امتناع کو ختم کر دیا ہے جو عمر ایوب کی درخواست پر الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے کے لیے جاری کیا گیا تھا فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی رائے میں یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے اور اگر درخواست گزار اس فیصلے سے متاثر ہوں تو وہ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں. عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ فریقین کو سماعت کا مکمل حق دے کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے ساتھ ہی فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھی بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ نوٹس جاری کر کے کارروائی کو آگے بڑھا سکے فیصلے کے مطابق عمر ایوب نے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کا 10 جولائی کا آرڈر چیلنج کیا تھا، جس پر عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی کارروائی روک دی تھی. عمر ایوب کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست پر 60 دنوں میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور ان کے مطابق 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی ہے واضح رہے کہ این اے 18 ہری پور میں عمر ایوب کے مخالف امیدوار نے دھاندلی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کر رکھا ہے.