پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ کرنے پر مشاورت جاری ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ کرنے پر مشاورت جاری ہے۔
اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہوا، جس میں کونسل ارکان نے حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل کے لیے تجاویز دیں، جس کا وزیر اعظم نے خیر مقدم کیا۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی استحکام فرد واحد نہیں، بلکہ پوری ٹیم کی کاوشوں کی بدولت ممکن ہوا۔ معیشت کی پائیدار ترقی کے حوالے سے مزید محنت کے لیے پر عزم ہیں۔ خطے میں تجارت کے فروغ کی موجودہ استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقامی صنعت کو اس قابل بنائیں گے کہ ہماری برآمدات بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کر سکیں۔ صنعت، زراعت آئی ٹی کی ترقی، روزگار کی فراہمی اور برآمدات میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ ملک میں گرین ڈیٹا سینٹرز کے قیام کےلیے بھی حکومت کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیلی کمیونی کیشن سروسز کی بہتری اور دُور دراز علاقوں تک انٹرنیٹ کی رسائی سے آئی ٹی برآمدات اور فری لانسرز کی تعداد میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔ اسی طرح ڈیجیٹل کرنسی کو ریگیولیٹ کرنے کے حوالے سے بھی مشاورت جاری ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج کی تعمیری گفتگو کو قابل عمل منصوبے میں تبدیل کرنا ہے۔
اس موقع پر شرکا نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔قیمتوں میں استحکام سے پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومتی معاشی ٹیم نے تمام اندازوں اور تجزیوں کو غلط ثابت کیا۔ پہلی مرتبہ ہے عالمی معاشی ادارے، کاروباری برادری اور سرمایہ کار حکومتی ایکشن پلان کے یک زبان ہو کر معترف ہیں۔
شرکا کا کہنا تھا کہ حکومت ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ادارہ جاتی اصلاحات پر سنجیدگی سے عمل درآمد یقینی بنا رہی ہے۔ کاروباری برادری اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے باقاعدگی سے مشاورت پر وزیرِ اعظم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ملک کے تمام بڑے شعبوں میں ترقی حکومت کے ٹیکس نظام کی بہتری، ضابطوں میں آسانی و کاروبار اور سرمایہ کار دوست ماحول کی فراہمی کے اقدامات سے ممکن ہوئی۔
اجلاس میں شرکا نے مزید کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے کہ حکومتی معاشی ٹیم تک کاروباری برادری کی رسائی آسان اور باقاعدگی سے مشاورت ہو رہی ہے۔ ملکی صنعت کا پہیہ چل پڑا ہے، برآمدات میں ایک ماہ میں خاطر خواہ اضافہ اس کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ اسمگلنگ کی روک تھام سے برآمدات میں اضافہ ہوا، جو خوش آئند امر ہے۔
اجلاس میں جہانگیر خان ترین، ثاقب شیرازی، شہزاد سلیم، مصدق ذوالقرنین، ڈاکٹر اعجاز نبی، آصف پیر، زید بشیر اور سلمان احمد کے علاوہ وفاقی وزرا احسن اقبال، رانا تنویر حسین،جام کمال خان، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کہا کہ
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی 1.2 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری، معیشت مستحکم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اطمینان ہے کہ پاکستان معاشی طور پر بحران سے نکل چکا ہے۔ہمارے معاشی اشاریے بہتر ہوچکے ہیں،آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 1.2ارب ڈالر کی قسط کی منظوری دی ہے۔معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے،نوجوانوں کو فنی اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کررہےہیں ۔برطانیہ پاکستان کا اہم شراکت دار ہے،وزیراعظم شہباز شریف کا نیشنل ریگولیٹر ی ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کہا ،مسائل کے حل کے لیے کبھی ناامید نہیں ہوئے جب حکومت سنبھالی تو پاکستان کی معیشت نازک صورتحال سے دوچار تھی۔ملک عملی طور پر مالی دیوالیہ پن کے دہانے پر کھڑا تھا۔مہنگائی بے قابو تھی، پالیسی ریٹ معیشت کو مفلوج کر چکا تھا۔