چینی حکومت نے اردن کے ذریعے غزہ کو ہنگامی انسانی امداد فراہم کی ہے ،وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
چینی حکومت نے اردن کے ذریعے غزہ کو ہنگامی انسانی امداد فراہم کی ہے ،وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدردفتر میں زور دیا ہے کہ غزہ کے تنازعے کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے اور بین الاقوامی برادری کو اس معاملے پر اہمیت دینی چاہئے۔
بدھ کے روزگو جیاکھون نے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کے حتمی حل کو “دو ریاستی حل” کے درست راستے پر واپس آنا چاہئے اور فلسطین اور اسرائیل کے پرامن بقائے باہمی اور مشترکہ ترقی کے حصول کے مقصد کو مکمل ہونا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی غزہ کی سنگین انسانی صورتحال پربین الاقوامی برادری کی جانب سے مستقل توجہ اور حمایت میں اضافے کی بھی ضرورت ہے۔
چینی ترجمان نے بتایا کہ حال ہی میں، چینی حکومت نے اردن کے ذریعے غزہ کو ہنگامی انسانی امداد فراہم کی ہے، جس میں 60،000 کھانے کے پارسلز شامل ہیں، جن میں سے تقریباً 12،000 کھانے کے پارسلز کی پہلی کھیپ بھیجی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن و استحکام کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر مسلسل کوششیں جاری رکھے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟
کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ حکومت نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے اور ان کے سفری مسائل کم کرنے کے لیے مفت اسکوٹی اسکیم متعارف کرا دی ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر ان طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کے لیے ہے جو روزمرہ آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔
کراچی جیسے بڑے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی نے خواتین کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ اسی مسئلے کا حل خود خواتین نے تلاش کیا اور روایتی موٹر سائیکل کی جگہ اب اسکوٹی کی طرف رجوع کیا جا رہا ہے جو دنیا بھر میں خواتین کے لیے ایک بہتر اور محفوظ سفری متبادل سمجھا جاتا ہے۔
سندھ حکومت کی اس اسکیم کے تحت وہ خواتین مفت اسکوٹی حاصل کر سکتی ہیں جو مخصوص شرائط پر پوری اتریں گی۔
اسکیم کے لیے اہل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ درخواست دہندہ سندھ کی مستقل رہائشی ہو اور یا تو طالبہ ہو یا ملازمت پیشہ۔ اس کے علاوہ، اس کے پاس مصدقہ ڈرائیونگ لائسنس ہونا لازمی ہے۔
قرعہ اندازی کے ذریعے اسکوٹی حاصل کرنے والی خواتین کو سات سال تک یہ اسکوٹی فروخت نہ کرنے کی پابندی ہو گی، اور انہیں روڈ سیفٹی کا عملی امتحان بھی دینا ہوگا۔
اسکیم میں ترجیحی بنیادوں پر سنگل مدر، بیوہ یا مطلقہ خواتین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ وہ زندگی میں خود کفالت کی جانب قدم بڑھا سکیں۔
اسکوٹی کی تقسیم شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کی جائے گی جس میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کی موجودگی اور متعلقہ سرکاری محکموں کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایکسائز، ٹرانسپورٹ، فنانس اور میڈیا کے نمائندے شامل ہوں گے۔
درخواست دینے کے خواہشمند افراد سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ www.smta.gov.pk پر جا کر ”پروجیکٹس“ کے سیکشن میں ”EV Scooty بیلٹ فارم“ کو بھر کر جمع کرا سکتے ہیں۔
یہ اسکیم خواتین کو خودمختاری کی طرف بڑھنے، آزادی سے کام پر جانے اور اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے میں ایک مؤثر قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت بھی ”پنک بائیک“ اسکیم کے ذریعے ایسی ہی کوشش کر چکی ہے، جس کا مقصد خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا اور ان کے لیے محفوظ اور خودمختار سفر کو ممکن بنانا ہے۔
مزیدپڑھیں:صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا