امریکا کے سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن نے بھارت کے ارب پتی تاجر گوتم اڈانی کے خلاف رشوت کیس میں نئی دہلی سے باضابطہ مدد مانگ لی ہے۔ کورٹ کی فائلنگ سے معلوم ہوا ہے کہ امریکی ریگیولیٹری اتھارٹی چاہتی ہے کہ 26 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے رشوت کیس میں گوتم اڈانی کے حوالے سے تفتیش میں اُس کی مدد کی جائے تاکہ اس کیس کو انصاف کے تقاضوں کے مطابق نپٹایا جاسکے۔

امریکا کا سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن بھارت کے صنعت کار گوتم اڈانی اور اُس کے بھتیجے ساگر کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق

امریکی کمیشن نے نیو یارک کی ایک ڈسٹرکٹ کورٹ کو بتایا کہ گوتم اڈانی اور ساگر اڈانی کو شکایتی نوٹس بھیجنے کی کوشش جاری ہے۔ اس حوالے سے بھارت کی وزارتِ قانون و انصاف سے معاونت درکار ہے۔

گزشتہ سال نومبر میں امریکی وکلائے سرکار نے الزام لگایا تھا کہ گوتم اڈانی اور دیگر نے 2020 اور 2024 کے دوران بجلی کے ریاستی تقسیم کار اداروں کو شمسی توانائی کے معاہدوں کے حصول کے لیے 26 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی رشوت دی تھی۔

گوتم اڈانی پر شمسی توانائی کے معاہدوں کے لیے رشوت دینے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کو غلط مالیاتی اعداد و شمار کے ذریعے دھوکا دینے کا بھی الزام ہے۔ اڈانی گروپ تمام الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔ اُس نے قانونی طریقِ کار کے مطابق اِن الزامات کا سامنا کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

’بی جے پی نے مجھے مارنے پر انعام رکھا ہے‘،گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی نائب صدر کو خط

سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی نائب صدر کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے انہیں مارنے کے لیے انعام رکھا ہے، امریکا معاملہ بھارت کے ساتھ اٹھائے۔

یہ بھی پڑھیں: سکھ فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکا سے بھارت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

گرپتونت سنگھ پنوں کی جانب سے امریکی نائب صدر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے ایک سینیئر کارکن نے میرے قتل پر2 لاکھ 50 ہزار ڈالر انعام رکھا ہے، میرے قتل پر انعام کا اعلان امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی پربھی براہ راست حملہ اور امریکی شہری کے قتل کے ارتکاب کا مجرمانہ عمل ہے۔

انہوں نے خط میں لکھا کہ نائب صدر وانس اس عمل کو ریاست کی زیر سرپرستی پر تشدد بین الاقوامی جبر کے طور پر لیں، آپ سے دورہ بھارت میں اس معاملے کو اٹھانے کی درخواست کرتا ہوں، آپ بھارتی حکومت کو ممکنہ اثرات سے خبردار کریں اور امریکی قانون کے تحت بھارت کو قانونی کارروائی، اقتصادی پابندیوں سے خبردار کریں۔

یہ بھی پڑھیں: سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی حکومت کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ کردیا

انہوں نے امریکی نائب صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اداروں کو غیرملکی دہشتگرد کے طور پر نامزد کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ اقتصادی یا سفارتی تحفظات سے قطع نظر امریکا میں خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کی آئینی آزادی اور تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اقدام قتل امریکا بھارت بے جے پی سکھ فار جسٹس گرپتونت سنگھ پنوں

متعلقہ مضامین

  • مودی کا دورہ سعودی عرب: تیل، تجارت اور اسٹریٹیجک شراکت داری کی نئی راہیں
  • تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے پر مذاکرات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے.بھارتی وزیراعظم اورامریکی نائب کی ملاقات
  • امن مشقوں کی گونج: پاکستان سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار 
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ
  • ’’امن 2025‘‘مشقوں کی گونج؛ پاک سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار
  • ’بی جے پی نے مجھے مارنے پر انعام رکھا ہے‘،گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی نائب صدر کو خط
  • نئی دہلی میں رہائشی عمارت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد سمیت 11 شہری ہلاک
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟