نئی دہلی: قطر نے بھارت میں مختلف شعبوں میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کر دیا ہے، یہ فیصلہ قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے دورہ بھارت کے دوران کیا گیا۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے امیر قطر کے ساتھ ملاقات کو "انتہائی مفید" قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔

قطر بھارت میں انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ، فوڈ سیکیورٹی، لاجسٹکس اور ہاسپیٹلٹی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔

فری ٹریڈ ایگریمنٹ (FTA) پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاکہ تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہو سکیں۔ بھارت اپنی مائع قدرتی گیس (LNG) کی 48 فیصد درآمدات قطر سے حاصل کرتا ہے، توانائی کے شعبے میں مزید تعاون پر اتفاق ہوا ہے۔ دونوں ممالک اپنی کرنسی میں باہمی تجارت کے امکانات پر بھی غور کر رہے ہیں۔

قطر کے اس فیصلے سے دیگر خلیجی ممالک کے لیے بھی بھارت میں سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری بھارت میں

پڑھیں:

پاکستان کااپنی چائے کی کاشت اور اس کی تجارت کرنے کا فیصلہ

پاکستان نے اپنی چائے کی کاشت اور اس کی تجارت کا فیصلہ کیا ہے جس میں چین،پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت چینی سرمایہ کاری کو سب سے زیادہ امید افزا ء اور تبدیلی لانے والا آپشن سمجھا جا رہا ہے، ابتدائی طور پر چینی اور سری لنکن چائے کے بہترین معیار کے پودے قومی نرسریوں کے ذریعے تقسیم کرنے ، کلسٹر فارم اور پودا لگانے کے ماڈلز کے ذریعے سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام اس حکمت عملی کے تحت پاکستان کے 650 ملین ڈالر سالانہ چائے کے درآمدی بل کو کم کرنے کے لیے خیبر پختونخوا ہ میں بڑے پیمانے پر چائے کی کاشت کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔اس کے تحت 2030 تک مانسہرہ میں 600 ایکڑ پر نجی چائے کے باغات قائم کرنا شامل ہے جس سے  سالانہ 2,500 میٹرک ٹن سبز پتے پیدا کرنے کا تخمینہ ہے اور 2040 تک مکمل طور پر مربوط چائے کی صنعت کی بنیاد میسر آئے گی۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا کہ چائے کی پروسیسنگ، پیکیجنگ اور برانڈنگ میںموثراقدامات پاکستانی چائے کو عالمی منڈی میں منفری حیثیت دلوانے میں مدد دیں گے۔فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے قومی چائے پالیسی کنسلٹنٹ ڈاکٹر محمد خورشید نے اس بات پر زور دیا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے جس میںچینی پارٹنرز اہمیت کے حامل ہیں۔ایف اے او کے حکام نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے چائے کے شعبے کی طویل مدتی کامیابی بیرونی سرمایہ کاری، مضبوط توسیعی خدمات اور عالمی معیار کی پروسیسنگ کے معیار پر منحصر ہوگی جن میں چینی تعاون پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان سالانہ 252,000 ٹن چائے استعمال کرتا ہے اور اس کا 99فیصددرآمد کرتا ہے۔ چائے کی کاشت سے کھیتوں میں 10ہزار افراد کو روزگار کے مواقع ملنے کا امکان ہے ۔ 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان چین اقتصادی شراکت داری میں اہم پیش رفت
  • وزیراعظم کا قومی ریگولیٹری اصلاحات کے پیکج کا اجرا
  • اصلاحات اور استحکام کے بعد پاکستان امریکا کے لیے اسٹریٹجک شراکت دار کے طور پر ابھرنے لگا
  • پاکستان کااپنی چائے کی کاشت اور اس کی تجارت کرنے کا فیصلہ
  •  ڈچ سفیر کی ملاقات: تعلقات کا فروغ کاروبار، سرمایہ کاری،  سیاحت کو نئی جہت دے گا: مریم نواز
  • 8 سال بعد پاک برطانیہ ترقیاتی مذاکرات کا نیا دور شروع
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین 8سال بعد تجارتی مذاکرات
  • امریکی کمپنی کی چاغی میں دلچسپی، 1.2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان
  • پاکستان اور برطانیہ کے اقتصادی تعلقات میں اہم پیش رفت
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین ترقیاتی مذاکرات، دو طرفہ تجارت میں اہم پیش رفت