ریاض ڈائیلاگ یوکرین جنگ کے خاتمے کی طرف پہلا قدم ہے،امریکی وزیرخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2025ء) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ ریاض ڈائیلاگ یوکرین جنگ کے خاتمے کی طرف پہلا قدم ہے۔ العربیہ اردو کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نےریاض کے شمال مغرب میں واقع الدرعیہ پیلس میں امریکا روس سربراہی اجلاس کے اختتام کے بعد کہا کہ امریکایوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے روس کے ساتھ تعاون کے لیے اعلیٰ سطح پر کام شروع کر دے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی تنازعے کو ختم کرنے کے لیے رعایت ہونی چاہئے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکا روس کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے،امریکا دونوں ممالک کے درمیان سفارتی مشنز کو دوبارہ فعال کرے گا۔انہوں نےکہا کہ ریاض مذاکرات یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے پہلا قدم ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکی صدر واحد رہنما ہیں جو یوکرین میں جنگ کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ یورپ سمیت ہر کسی کے فائدے کے لیے اس تنازعے کو حل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یورپ کو یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیےڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں پر شکریہ ادا کرنا چاہیے۔مارکو روبیو نے زور دے کر کہا کہ عالمی امن عمل میں سعودی عرب کا اہم کردار ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک یوکرین پر وسیع تر مشاورت پر کام شروع کرے گا۔جہاں تک امریکی اور روسی صدور کے درمیان ملاقات کا تعلق ہےتو انہوں نے اشارہ دیا کہ اس کے لیے کوئی خاص وقت نہیں ہے۔انہوں نےکہا کہ ہم اپنے درمیان موجود مسائل کے بارے میں روس سے بات کریں گے، دونوں ممالک کو اپنے مسائل پر بات کرنے کے لیے سفارتی ذرائع کی ضرورت ہے۔ امریکااور روس کے درمیان کام کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ہم روس کے ساتھ مذاکرات کی رفتار میں اضافہ کریں گے۔دوسری طرف امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیک والز نے کہا کہ امریکا یوکرینی علاقے کے مسئلے پر بات کرے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم روس کے ساتھ بات چیت کی رفتار میں اضافہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ یوکرینی جنگ کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ یوکرین کے حوالے سے شراکت داروں کے ساتھ بات چیت اآئندہ ہفتے جاری رہے گی۔امریکی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پوتین کی ملاقات متوقع ہے۔انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ یورپ جنگ کو ختم کرنے کی کوششوں کی حمایت کرے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ یورپ کو نیٹو میں مزید تعاون کرنا چاہیے۔امریکی وزیر خارجہ نے مذاکرات کی میزبانی پر سعودی عرب اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔یاد رہے کہ امریکا اور روس مذاکرات میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے شرکت کی۔ اس میں روسی صدارتی معاون یوری اُشاکوف، روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے چیئرمین کرِل دیمتریوف، امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ کے خصوصی مشیر مائیک والٹز نے شرکت کی۔اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور وزیر مملکت موسیٰ العیبان نے بھی شرکت کی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکی وزیر خارجہ نے جنگ کے خاتمے کے لیے انہوں نے اس روس کے ساتھ کہ امریکا نے کہا کہ اور روس کرے گا
پڑھیں:
پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم
حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے
وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا
وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے ، معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے یہ بات پولیو مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو رواں سال پولیو کی دوسری مہم تھی۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر سات روزہ قومی پولیو مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا، یہ مہم 21 اپریل سے 27 اپریل تک ملک بھر میں جاری رہے گی جس کا مقصد پاکستان سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ پولیو جیسا موذی مرض صرف بچوں کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے معاشرے کے لیے خطرے کا باعث ہے اور اس کا خاتمہ صرف حکومتی کوششوں سے ممکن نہیں بلکہ والدین، اساتذہ، علمائے کرام، میڈیا، سول سوسائٹی اور ہر شہری کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے جس کے تحت نہ صرف گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا رہے ہیں بلکہ پولیو ورکرز کی حفاظت کے لیے بھی خصوصی سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ وہ بلا خوف و خطر اپنی قومی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔وزیراعظم نے انسداد پولیو کے لیے خدمات انجام دینے والے تمام فیلڈ ورکرز، رضاکاروں اور محکمہ صحت کے عملے کو خراج تحسین پیش کیا جن کی شبانہ روز محنت کی بدولت پاکستان میں پولیو کے کیسز میں نمایاں کمی ہوئی ہے ۔انہوں نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن، یونیسف و دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے مسلسل تعاون فراہم کیا اور ہر مشکل گھڑی میں حکومت پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ۔وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں کیونکہ ایک قطرہ نہ صرف ان کے بچے کو عمر بھر کی معذوری سے بچا سکتا ہے بلکہ یہ پورے ملک کے محفوظ مستقبل کی ضمانت بھی ہے ۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھے گی اور ہر قیمت پر بچوں کے روشن اور محفوظ مستقبل کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال اورفوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا سمیت پولیو مہم کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔