رمضان المبارک میں عوام کوسستی چینی فراہم کرنے کااعلان
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: شوگر ملزایسوسی ایشن نے رمضان المبارک میں عوام کوسستی چینی فراہم کرنے کااعلان کردیا۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق سیل پوائنٹس کے ذریعے 130 روپے فی کلومیں چینی دستیاب کرائی جائے گی، چینی کی قیمتیں بنیادی طور پر طلب اور رسد کی مارکیٹ قوتوں سے کنٹرول ہوتی ہیں۔
ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ سٹہ باز مالی فائدے کیلئےافواہوں سے مارکیٹ پر اثر انداز ہو رہے ہیں،حکومت سے اپیل ہے کہ ایسے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔
قومی اسمبلی کے سینئیر رکن انتقال کر گئے
شوگر انڈسٹری لاگت میں مسلسل اضافے کے باوجود اس وقت دنیا کی سب سے سستی چینی بنا رہی ہے، موجودہ کرشنگ سیزن میں گنے کی قیمت 600 روپے فی من تک پہنچ گئی ہے۔
شوگرملز ایسوسی ایشن نے وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ شوگر انڈسٹری کو بچانے کیلئے اسے مکمل ڈی ریگولیٹ کرے، چینی کے گھریلو صارفین اور تجارتی و صنعتی صارفین کیلئے علیحدہ طریقہ کار وضع ہوناچاہیے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ایمان مزاری ایڈووکیٹ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی
ویب ڈیسک: ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے استعفی دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکریٹری کو اپنا استعفیٰ ارسال کر دیا۔
ایمان مزاری نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے 26ویں آئینی ترمیم اور ججز کی سینیارٹی پر سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے پر مایوسی اور حیرانی ہوئی۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
ایمان مزاری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے مجھے جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا، مجھے کمیٹی کی جانب سے بیان جاری کرنے کیلئے لیٹرپیڈ تک تاحال جاری کرنے سے انکار کیا گیا۔
ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہائیکورٹ بار کا اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنا قابلِ مذمت، بزدلی اور بدقسمتی ہے، میرا عہدہ لینے کا مقصد رُول آف لاء اور جبری گمشدہ افراد کی رہائی کیلئے وکالت کرنا تھا۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
انہوں نے کہا کہ واضح ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں اِس معاملے پر کھڑا ہونے کی جرآت نہیں، میں عہدے سے استعفیٰ دیتی ہوں، میں بار کی موجودہ کابینہ کو اپنے نام اور شہرت کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی، استعفیٰ منظور کیا جائے۔
Ansa Awais Content Writer