چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان 29 سال بعد میگا ایونٹ کی میزبانی کیلئے تیار! افتتاحی تقریب کچھ دیر میں
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کی افتتاحی تقریب اور پہلے میچ کیلئے پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں اسٹیڈیم پہنچ گئیں۔
نیشنل اسٹیڈیم میں افتتاحی تقریب کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جبکہ ٹورنامنٹ کے پہلے میچ کیلئے صدر مملکت آصف علی زرداری مہمان خصوصی ہوں گے۔
چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی بھی اسٹیڈیم پہنچ گئے ہیں اور جہاں وہ تقریب کیلئے صدر مملکت کا استقبال کریں گے۔
اسٹیڈیم آمد کیساتھ ہی چیئرمین پی سی بی نے میچ کے انتظامات کا جائزہ لیا اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی کیں۔
مزید پڑھیں: "ہم تمہاری طرح گھٹیا نہیں" جھنڈے تنازع پر پاکستان کا ردعمل وائرل
افتتاحی تقریب کا آغاز کچھ دیر میں ہوگا جبکہ دونوں ٹیموں کے درمیان ٹاس جیت مقامی وقت کے مطابق ڈیڑھ بجے ہوگا۔
مزید پڑھیں: سابق کپتان نے موجودہ نسل کے کرکٹر کو "برگر بچے" قرار دیدیا، ویڈیو وائرل
تقریب میں پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے بھی کرتب دیکھائیں گے اور شائقین کرکٹ کو محظوط کریں گے۔1996 ورلڈکپ کے بعد پاکستان پہلی بار کسی آئی سی سی ایوںٹ کی میزبانی کررہا ہے، جس کیلئے پاکستان نے اپنے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم، لاہور قذافی اسٹیڈیم اور راولپنڈ کرکٹ اسٹیڈیم کو اَپ گریڈ کیا ہے تاکہ ٹیموں اور شائقین کرکٹ کو بہتر سہولیات فراہم کی جاسکیں۔
دوسری جانب 2017 کے بعد چیمپئینز ٹرافی ایوںٹ دوبارہ کھیلا جارہا ہے، قومی ٹیم نے سرفراز احمد کی قیادت میں بھارت کو شکست دیکر ٹرافی اٹھائی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افتتاحی تقریب
پڑھیں:
ریاست بھر کی یکساں ترقی و خوشحالی اور تمام علاقوں کیلئے سہولیات کی فراہمی میرا منشور ہے، چوہدری انوارالحق
وزیراعظم آزاد کشمیر کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب اقتدار سنبھالا تو ہر شعبہ زندگی میں فنڈز کی شدید قلت تھی، ترقیاتی کام رکے ہوئے تھے، سہولیات کا فقدان تھا، میں اور میری ٹیم نے اخراجات کو کنٹرول کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ ریاست بھر کی یکساں ترقی و خوشحالی اور تمام علاقوں کے لیے سہولیات کی فراہمی میرا منشور ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ غازی الٰہی بخش پوسٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین میں کالجز کو نئی بسیں دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے آزاد کشمیر کے وزیر ہائر ایجوکیشن ظفراقبال ملک، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن چوہدری محمد طیب اور ڈویژنل ڈائریکٹر کالجز پروفیسر عظمیٰ فاروق نے خطاب کیا جبکہ تقریب میں موسٹ سینئر وزیر کرنل (ریٹائرڈ) وقار احمد نور، وزیر توانائی چوہدری ارشد حسین، وزیر تعمیرات عامہ و مواصلات چوہدری اظہر صادق، کمشنر چوہدری مختار حسین، چیئرمین تعلیمی بورڈ پروفیسر ڈاکٹر نذر حسین چوہدری کے علاؤہ ماہرین تعلیم، پرنسپل صاحبان، اساتذہ کرام، طلبہ اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔
وزیراعظم چوہدری انوارالحق اور وزراء کرام نے حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے فراہم کردہ نئی بسوں کی چابیاں مختلف کالجوں کے پرنسپل اور حلقہ کے نمائندگان کے حوالے کیں۔ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج اسلام گڑھ، گورنمنٹ انٹر کالج جاتلاں، گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج ڈڈیال، گورنمنٹ گرلز انٹر کالج تھاتھی کسگمہ اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج سوکاسن کو حکومت کی طرف سے فراہم کردہ پانچ نئی بسیں دی گئیں۔
وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب اقتدار سنبھالا تو ہر شعبہ زندگی میں فنڈز کی شدید قلت تھی، ترقیاتی کام رکے ہوئے تھے، سہولیات کا فقدان تھا، میں اور میری ٹیم نے اخراجات کو کنٹرول کیا اور دستیات فنڈز کو عوام کے لیے وقف کیا، آج اللہ کے فضل سے آزاد کشمیر کو حقیقی معنوں میں فلاحی ریاست کے طور پر جانا جاتا ہے، طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں کروڑوں روپے مالیت کی جدید بسیں کالجز کے حوالے کر دی ہیں، اسی طرح بغیر کسی بیرونی مدد کے بغیر ضرورت مندوں کی مدد کے لیے دس ارب سے زیادہ کا انڈنمنٹ فنڈ قائم کیا، دور دراز علاقوں میں علاج معالجے پر پانچ سے سات لاکھ روپے کے پیکج پر ڈاکٹر بھرتی کئے جبکہ موذی اور جان لیوا بیماریوں کا حکومتی اخراجات پر علاج کی سہولت فراہم کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ایس سی کو فعال کیا جس کے باعث آج چیف سیکرٹری آفس کا سپاہی احتساب بیورو میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر بھرتی ہوا ہے۔کالجز میں فیکلٹی کی بھرتی کا اشتہار جاری کر دیا ہے یہاں بھی میرٹ کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ترقیاتی عمل کا خود جائزہ لیا، غیر فعال پراجیکٹس کو رواں کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس کے دس نمبر جو میرٹ کا قتل عام کرنے کے لیے دیے جاتے تھے اس کا خاتمہ کیا۔ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 600 سے زائد تقرریاں کی جا چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ سے کہا ہے کہ وہ نسل نو کی تعلیم و تربیت کر رہے ہیں اس میں وہ اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ بسوں کے آنے سے کچھ نہیں ہو گا بلکہ تعلیمی اداروں میں پڑھانے والے موجود ہونے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالجز میں سٹاف کی کمی کو دور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ تنخواہ کو پنشن کے طور پر استعمال کر رہے ہیں وہ اپنے کام سے جہاں خیانت کر رہے ہیں وہاں وہ اللہ کی مرضی کے خلاف بھی کام کر رہے ہیں، سب سے کہتا ہوں کہ اپنا کام ایمانداری اور دیانت داری سے کریں۔