دبئی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کے لیے تیار: مکمل میچ لائن اپ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم جسے دبئی اسپورٹس سٹی کرکٹ اسٹیڈیم بھی کہا جاتا ہے، یہ گراؤنڈ پاک، بھارت سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ہائبرڈ ماڈل کے تحت آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں بھارت کے میچوں کی میزبانی کرے گا۔
25 سے 30 ہزار تماشائیوں کی گنجائش رکھنے والا اسٹیڈیم اس سے قبل 2021 میں ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل اور فائنل سمیت آئی سی سی کے کئی بڑے ایونٹس کی میزبانی کر چکا ہے۔
اپنی مخصوص "رنگ آف فائر" فلڈ لائٹس کی وجہ سے مشہور یہ اسٹیڈم آنے والے ٹورنامنٹ میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
View this post on InstagramA post shared by International League T20 (@ilt20official)
بھارت کے میچ دبئی میں کھیلے جائیں گے۔
پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا باضابطہ میزبان ہے، بھارت نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا جس کی وجہ سے پی سی بی نے ہائبرڈ ماڈل اپنانے کا فیصلہ کیا۔
ماڈل کے تحت بھارت کے میچ دبئی میں ہوں گے جب کہ باقی ٹورنامنٹ پاکستان کے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں ہوں گے۔
View this post on InstagramA post shared by ICC (@icc)
نیشنل اسٹیڈیم کراچی ، قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ٹورنامنٹ کے لیے تیاریاں کی گئیں اور ان کی تیاریوں کا حال ہی میں کھیلی گئی پاکستان، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی سہ فریقی سیریز میں تجربہ کیا گیا۔
ٹورنامنٹ کے سب سے زیادہ دلچسپ میچوں میں سے ایک بھارت اور پاکستان کا ٹاکرا 23 فروری کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔
ورلڈ کپ میچوں میں بھارت کی ایک میچ میں شکست کے مقابلے میں 15 فتوحات کے برعکس چیمپیئنز ٹرافی میں کھیلے گئے میچوں میں پاکستان کو 2 کے مقابلے میں 3 فتوحات کے ساتھ برتری حاصل ہے
دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں چیمپئنز ٹرافی 2025 کے میچز کا شیڈول
20 فروری – بنگلہ دیش بمقابلہ بھارت (گروپ اے)
23 فروری – پاکستان بمقابلہ بھارت (گروپ اے)
2 مارچ – نیوزی لینڈ بمقابلہ بھارت (گروپ اے)
4 مارچ - پہلا سیمی فائنل
آئی سی سی اور دونوں کرکٹ بورڈز کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت یہ ہائبرڈ ماڈل 2027 تک لاگو رہے گا اور بھارت میں منعقد ہونے والے آئی سی سی ٹورنامنٹس میں پاکستان کے میچ بھی نیوٹرل وینیوز پر کھیلے جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی کے میچ
پڑھیں:
کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا
کراچی:67 ہزار عازمین حج کے حجاز مقدس روانگی اور حج سے محروم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے، حج کی سعادت کے لئے زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، حج آرگنائزر ایسوسی ایشن نے سفارتی سطح پر سعودی حکومت سے بات کرنے کی اپیل کردی۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے میڈیا کوآرڈی نیٹر محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹوٹل کوٹا 179210 ہے جو کہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیوٹ سیکٹر پر مشتمل ہے ابھی تک صرف 23000 حج کنفرم ہیں ہے اور 67000 کا کنفرم نہیں ہے جس میں سے 13000 عازمین سسٹم سے ہی آؤٹ ہیں، 2024ء تک سعودی تعلیمات میں ہمیشہ ٹائم لائن میں تخفیف ہوتی رہی، اس سال سعودی ٹائم لائن میں اب تک کوئی تخفیف نہیں دی گئی۔
چئیرمین حج آرگنائزر زعیم اختر صدیقی کا کہنا تھا کہ 27 نومبر 2024ء کو حکومت پاکستان نے حج پالیسی جاری کی، وزارت مذہبی امور نے صرف گورنمنٹ حج اسکیم کے حجاج کو قسط وار ادائیگی پر حج درخواستوں کی وصولی شروع کی جو کہ 28 نومبر سے 25 مارچ تک وقفہ وقفہ تک جاری رہی، 14 جنوری کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے پرائیوٹ سیکٹر کو باقاعدہ حج درخواستوں کی وصولی کی اجازت دی گئی، 8 جنوری کو پرائیوٹ سیکٹر کے حج پیکیجز کی جزوی منظوری دی گئی جس میں خامیوں کو درست کرتے ہوئے 18مارچ کو دیکھ فائنلائز ہوئے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن 21 فروری تک تھی اور اس کے بعد سسٹم بند ہوگیا کچھ تاخیر ہوئی جو کہ محکموں کے انتظامی امور کی وجہ سے تھی، ایس ای سی پی منظوری اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فہرست بھیجے میں 2 ماہ کا وقت لگ گیا، عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کے لیے جمع کروائی گئی رقم کا حجم مجموعی طور پر 50 ارب روپے کا ہے، جس کی فوری واپسی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑگیا۔