اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کےٹرائلز کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل لطیف کھوسہ سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے آئینی ترمیم کی مخالفت میں ووٹ دیا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کےٹرائلز کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیاچار سال فوجی عدالتیں قائم رہنے سے دہشتگردی ختم ہوگئی،لطیف کھوسہ نے کہاکہ اکیسویں ترمیم کو جنگی صورتحال اور2سال مدت کی وجہ سے کالعدم قرار نہیں دیا گیا، جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ آپ 26ویں ترمیم منظور کرتے ہیں پھر ہمیں کہتے ہیں کالعدم قرار دیں، لطیف کھوسہ نے کہاکہ اسمبلی میں تو سارجنٹ ایٹ آرمز کے ذریعے اٹھوا کر باہر پھینک دیا جاتا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ کیا آپ نے آئینی ترمیم کی مخالفت میں ووٹ دیا،لطیف کھوسہ نے کہاکہ پی ٹی آئی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آپ کا کام مخالفت کرنا تھا اپنا کردار تواداکرتے،خیراس بات کو چھوڑیں یہ سیاسی بات ہو جائے گی،لطیف کھوسہ نے کہاکہ اختر مینگل نے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیا۔

 پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد 29 برس کے بعد ہوگا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: جسٹس جمال مندوخیل نے نے کہاکہ ا

پڑھیں:

راشد لطیف کی پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی

کراچی (نیوز ڈیسک) راشد لطیف نے پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی دے دی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے کرکٹ میچ فکسنگ کے رازوں سے پردہ اٹھانے کا اعلان کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جیو ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف نے کہا کہ کتاب لکھنا شروع کردی ہے، 90کی دہائی میں کرکٹ میچ فکسنگ کا عروج تھا۔

راشد لطیف نے اپنی کتاب میں بڑے انکشافات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سب بتاؤں گا فکسنگ کیسے ہوتی تھی؟ کون کرتا تھا؟

ان کا کہنا تھا کہ90کے دور کی کرکٹ میں کیا کیا ہوتا رہا؟ یہ بھی بتاؤں گا اور یہ بھی بتاؤں گا کہ صدارتی معافی نامے کی درخواست کس سابق کپتان نے جمع کروائی تھی؟

2004میں ریٹائر ہونے کے بعد، یہ پہلا موقع ہے جب لطیف نے اپنی سوانح عمری جاری کرنے کے بارے میں بات کی ہے۔

راشد لطیف، جنہیں پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے، نے سب سے پہلے 1994میں میچ فکسنگ کے کرپشن اسکینڈل کی طرف توجہ دلائی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقہ کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

ان دونوں کا مؤقف تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے موجودہ ماحول میں مزید کھیل جاری نہیں رکھ سکتے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • مزید آئینی ترمیم کی ضرورت نہ فوجی تنصیبات کو آگ لگانے پر ہارپہنائیں گے : اعظم تارڑ
  • التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا،التوا مانگنا ہو تو آئندہ عدالت میں نہ آنا،سپریم کورٹ کی پراسیکیوٹر کو تنبیہ 
  • ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ کے صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پرریمارکس
  • 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں: اعظم نذیر تارڑ
  • راشد لطیف کی پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی
  • نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ
  • چین کی بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کو ہدف بنانے کے امریکی اقدامات کی سخت مخالفت
  • جمہوریت کی مخالفت کیوں؟
  • وقف قانون کی مخالفت میں "آئی پی ایس" افسر نور الہدیٰ نے اپنی نوکری سے استعفیٰ دیا
  • 19 اپریل صوبائی خود مختاری اور جمہوری بالا دستی کا دن ہے: ایمل ولی