Daily Ausaf:
2025-04-22@07:05:56 GMT

حقیقی محبت کا مقام، عرشِ رحمان کے سائے تلے

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

حقیقی محبت وہ ہے جو اللہ کے لئے ہو، اللہ کی رضا کے لئے ہو اور اسی کی خاطر دلوں میں جاگزیں ہو۔ حدیث مبارکہ کے مطابق، قیامت کے دن، جب ہر شخص اپنی فکر میں ہوگا، سات خوش نصیب گروہ ایسے ہوں گے جو اللہ کے عرش کے سائے میں جگہ پائیں گے اور ان میں سے ایک وہ بھی ہوں گے جو اللہ کی خاطر ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ فرمائیں گے، کہاں ہیں وہ لوگ جو میری عظمت کے باعث ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے؟ آج میں انہیں اپنے سائے میں جگہ دوں گا، جس دن میرے سائے کے سوا کوئی اور سایہ نہ ہوگا۔ (صحیح مسلم، 2566)
یہ حدیث محبت کی اصل حقیقت کو بیان کرتی ہے ایسی محبت جو نفع و نقصان، شہرت یا مفاد کی بنیاد پر نہ ہو، بلکہ محض اللہ کے لئے ہو۔ یہی محبت وہ روحانی روشنی ہے جو انسان کو عرشِ الہٰی کے قریب کر دیتی ہے۔ محبتِ روح، سب سے اعلیٰ اور نایاب محبت، محبتِ روح وہ محبت ہے جو جسمانی کشش اور دنیاوی تعلقات سے ماورا ہوتی ہے۔ یہ وہ محبت ہے جو انسان کے باطن کو منور کر دیتی ہے اور اسے روحانی بلندی عطا کرتی ہے۔ مولانا جلال الدین رومیؒ فرماتے ہیں،
مردہ بدم زندہ شدم گریہ بدم خندہ شدم
دولتِ عشق آمد و من دولتِ پایندہ شدم
ترجمہ: میں مردہ تھا، عشق نے مجھے زندہ کر دیا، میں رونے والا تھا، اب ہنستا ہوں۔ عشق کی دولت آئی اور میں ہمیشہ کے لئے دولت مند بن گیا۔ یہ شعر عشقِ حقیقی کی طاقت کو بیان کرتا ہے وہ محبت جو انسان کو زندگی کی ایک نئی حقیقت سے روشناس کراتی ہے۔ دنیاوی محبتیں فانی ہیں، مگر وہ محبت جو اللہ کے لئے ہو، انسان کی روح کو جِلا بخشتی ہے اور اسے دائمی خوشی عطا کرتی ہے۔قرآن، حدیث اور محبتِ الٰہی قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
ترجمہ: اور جو لوگ ایمان لائے، وہ اللہ سے سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔(البقرہ: 165)
یہ آیت ہمیں سکھاتی ہے کہ اصل محبت وہ ہے جو اللہ سے ہو، کیونکہ یہی محبت انسان کو سکونِ قلب، روحانی روشنی اور حقیقی کامیابی عطا کرتی ہے۔اسی طرح، نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
ترجمہ: روحیں مجتمع لشکر ہیں، پس جو(روحیں) ایک دوسرے کو پہچانتی ہیں، وہ آپس میں مانوس ہو جاتی ہیں اور جو نہیں پہچانتیں، وہ اختلاف کرتی ہیں۔ ( صحیح بخاری، 3336)
یہ حدیث اس حقیقت کو واضح کرتی ہے کہ اللہ کے لئے محبت کرنے والے درحقیقت ازل سے جڑے ہوئے ہوتے ہیں اور ان کے دل ایک دوسرے سے روحانی تعلق رکھتے ہیں۔محبت الٰہی، عبادت کی جان، ایمان کی روشنی محبت الہٰی ہی عبادت کی روح اور ایمان کا جوہر ہے۔ عبادت محض ظاہری اعمال کا نام نہیں بلکہ محبت و اخلاص کی روشنی کے بغیر کوئی بھی عمل حقیقت میں مئوثر نہیں ہوتا۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
ترجمہ: جب دو آدمی اللہ کے لئے محبت کرتے ہیں تو ان میں سب سے افضل وہ ہے جو اپنے ساتھی سے زیادہ محبت کرنے والا ہو۔(صحیح ابن حبان، 576)
یہ حدیث ہمیں سکھاتی ہے کہ اللہ کی محبت کے ساتھ ساتھ اللہ کی مخلوق سے محبت بھی ضروری ہے۔ جو لوگ ایک دوسرے سے اللہ کے لئے محبت کرتے ہیں، وہی اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہیں۔محبت کی تاثیر، مولانا رومیؒ کی نظر میںمولانا جلال الدین رومیؒ محبت کی روحانی طاقت کو ان الفاظ میں بیان کرتے ہیں،
از محبت تلخہا شیریں شودا
ز محبت مسہا زریں شود
ترجمہ: محبت سے کڑوی چیزیں میٹھی ہو جاتی ہیں، محبت سے تانبہ سونا بن جاتا ہے۔یہ شعر ہمیں سکھاتا ہے کہ محبت کی طاقت ہر چیز کو بدل سکتی ہے۔ اگر دل میں اللہ کے لیے محبت ہو، تو دنیا کے سبھی مسائل آسان ہو جاتے ہیں، اور ایک مومن کا دل نورِ ایمان سے بھر جاتا ہے۔اسی طرح، وہ مزید فرماتے ہیں۔
از محبت سقم صحت می شود
وز محبت قہر رحمت می شود
ترجمہ: محبت سے بیماری صحت میں بدل جاتی ہے، اور محبت سے قہر رحمت میں تبدیل ہو جاتا ہے۔یہ اشعار اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ محبت کی قوت انسان کے باطن، اعمال اور حالات کو بدلنے کی طاقت رکھتی ہے۔ اگر اللہ کی محبت دل میں ہو، تو یہ دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی کی ضمانت بن جاتی ہے۔ نتیجہ، حقیقی ایمان اور عبادت کا جوہرحقیقی محبت اللہ کے قرب کا ذریعہ اور ایمان کی اصل ہے۔ جو محبت اللہ کے لئے ہوتی ہے، وہی روح کو روشنی، دل کو سکون اور اعمال کو اخلاص عطا کرتی ہے۔مولانا رومیؒ فرماتے ہیں۔
ہر لحظہ بتی سازم، وانگہ ہمہ بتہا را
در پیش تو بشکستم، ای آنک تویی تنہا
ترجمہ: میں ہر لمحہ ایک بت بناتا ہوں، پھر ان تمام بتوں کو تیرے سامنے توڑ دیتا ہوں، اے وہ جو اکیلا ہے۔یہ شعر ہمیں سکھاتا ہے کہ دنیاوی محبتیں عارضی ہیں، جبکہ اللہ کی محبت ہی اصل حقیقت ہے۔اللہ ہمیں اپنی محبت، معرفت اور خالص توحید عطا فرمائے اور ہمیں ان لوگوں میں شامل فرمائے جو قیامت کے دن عرشِ الٰہی کے سائے میں ہوں گے۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا،دو آدمی جو اللہ کے لئے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، قیامت کے دن اللہ کے عرش کے سائے میں ہوں گے۔ (صحیح مسلم، 2566)
یا اللہ!ہمیں اپنی محبت میں فنا کر دے اور اپنی معرفت سے سرفراز فرما۔ آمین اور دنیا میں محبت کو ہمارا مشن بنادے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ کے لئے ہو محبت کرتے ہیں ایک دوسرے سے قیامت کے دن عطا کرتی ہے فرماتے ہیں جو اللہ کے کے سائے وہ محبت محبت کی اللہ کی میں ہو ہوں گے

پڑھیں:

تعلیم پر روزانہ 59 ہزار روپے خرچ کرنیوالی جاپانی گلوکارہ

جاپانی گلوکارہ کی جانب سے تعلیم سے لگن کا انوکھا مظاہرہ سامنے آیا ہے، جنہوں نے روزانہ 4 گھنٹے سفر اور تقریباً 59 ہزار پاکستانی روپے خرچ کر کے اپنا خواب پورا کیا۔

جاپان کی مشہور پاپ گلوکارہ اور گرل گروپ ساکورا زاکا 46 (Sakurazaka46) کی 22 سالہ رکن یوزوکی ناکاشیما نے اپنی تعلیم اور فنی کیریئر کو بیک وقت سنبھالنے کی حیران کن کہانی سے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق ناکاشیما ہر روز صبح 5 بجے بیدار ہو کر ٹوکیو سے فوکواوکا یونیورسٹی جانے کے لیے تقریباً 4 گھنٹے کا سفر کرتی ہیں، جس پر ان کا روزانہ کا خرچ تقریباً 59 ہزار پاکستانی روپے بنتا ہے۔

ناکاشیما کا دن صبح 5 بجے شروع ہوتا ہے، وہ صبح 6 بجے ہنیڈا ایئر پورٹ روانہ ہوتی ہیں جہاں سے وہ کٹاکیوشو کے لیے پرواز کرتی ہیں، صبح ساڑھے 9 بجے یونیورسٹی پہنچنے کے بعد وہ کیمپس جانے کے لیے ٹیکسی یا بس کا استعمال کرتی ہیں، سفر کے دوران وہ مطالعہ اور ہوم ورک مکمل کرتی ہیں۔

ایک طرف کا سفر 2 گھنٹے سے زائد کا ہوتا ہے اور اس پر تقریباً 29 ہزار پاکستانی روپے خرچ آتا ہے، یوں روزانہ کا کل سفری خرچ تقریباً 59 ہزار پاکستانی روپے تک پہنچ جاتا ہے۔

کلاسز مکمل کرنے کے بعد ناکاشیما واپس ٹوکیو روانہ ہوتی ہیں تاکہ شام کے وقت گروپ کی پرفارمنس ٹریننگ میں حصہ لے سکیں۔

یہ معمول صرف چند دنوں کی بات نہیں بلکہ یوزوکی ناکاشیما نے پورے 4 سال تک یہی سخت روٹین اپنائے رکھا، اپنے گلوکاری کے خواب کی تکمیل کے لیے انہوں نے ماضی میں پارٹ ٹائم ملازمت بھی کی تھی، اب وہ اپنی تعلیم مکمل کر چکی ہیں اور باضابطہ طور پر ڈگری حاصل کر چکی ہیں۔

ناکاشیما نے اپنی طالب علمی کی زندگی کو دورانِ تعلیم عوامی نگاہوں سے دور رکھا، مگر گریجویشن کے بعد انہوں نے اپنی محنت اور قربانیوں کی داستان کو ایک ’اہم زندگی کا سنگِ میل‘ قرار دیتے ہوئے مداحوں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگر آپ کے پاس کوئی خواب ہے تو چاہے وہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ لگے، حوصلہ کریں اور اس کی طرف بڑھیں، اپنے خواب کی تلاش میں گزرا ہر لمحہ آپ کی زندگی کی قیمتی یادوں میں تبدیل ہو جائے گا۔

یوزوکی ناکاشیما کی کہانی نے سوشل میڈیا پر مداحوں کی زبردست پزیرائی حاصل کی ہے، مداحوں نے ان کی محنت، ہمت اور عزم کو سراہتے ہوئے انہیں سپر ویمن قرار دیا ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • نیئر اعجاز کا بیوی کے سامنے ماضی کی محبتوں کے ذکر پر دو ٹوک مؤقف
  • گرین اور بلیک کے بعد اب نیلی چائے، حیرت انگیز فوائد
  • تعلیم پر روزانہ 59 ہزار روپے خرچ کرنیوالی جاپانی گلوکارہ
  • گلیسپی کا واجبات کی عدم ادائیگی کا الزام غیر حقیقی ہے، پی سی بی
  • ایسٹر امید کی علامت اور خوشیاں بانٹنے کا تہوار ہے: محسن نقوی
  • پارٹی کا سوشل میڈیا علیمہ خان کنٹرول کرتی ہیں،حیدر مہدی،عادل راجا انہی کی ایما پر پراپیگنڈا کرتے ہیں‘ شیر افضل مروت
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی آج ایسٹر کا تہوار منا رہے ہیں
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری آج ایسٹر کا تہوار منا رہی ہے
  • کنول عالیجا، مصنوعی ذہانت کے بل پر عالمی کاروباری اداروں تک رسائی پانے والی باہمت خاتون
  • معاشی استحکام حقیقی لیکن یہ عالمی منڈی کا مرہون منت ہے: مفتاح اسماعیل