چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواب یوسف تالپر کے انتقال کی خبر میرے لیے باعثِ صدمہ ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے نواب یوسف تالپر کے انتقال پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواب یوسف تالپور پیپلز پارٹی کا اثاثہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ نواب یوسف تالپر نے ایم آر ڈی کے دوران بہادری سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔

دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی غلام مصطفیٰ شاہ نے نواب یوسف تالپر کے انتقال پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ رکنِ قومی اسمبلی نواب یوسف تالپر ایک تجربہ کار، مدبر اور دور اندیش سیاستدان تھے۔

سابق وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف نے نواب یوسف تالپر کے انتقال پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواب یوسف تالپر کی وفات پیپلز پارٹی اور جمہوری سیاست کے لیے بڑا نقصان ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور رکنِ قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور انتقال کر گئے ہیں۔

نواب یوسف تالپور متعدد بار رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں، وہ شہید بےنظیر بھٹو کی کابینہ میں وفاقی وزیر بھی رہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کہ نواب یوسف پیپلز پارٹی قومی اسمبلی

پڑھیں:

’طعنہ دینے ہمارے ووٹوں سے ہی صد بنے‘بلاول بھٹو کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا اللہ کا ردعمل

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی حمکران مسلم لیگ (ن) پر سخت تنقید کے بعد وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا بیان سامنے آگیا۔

اپنے ایک بیان میں وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ و سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا کہ بیان دینے کی ایک حد ہونی چاہیے، دوسروں کی عزت و احترام ہونا چاہیے، جنہیں طعنہ دے رہے ہیں، ان ہی کے ووٹوں سے صدر منتخب ہوئے ہیں۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ سندھ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، سندھ کا ایک بوند بھی پانی چوری کا ارادہ نہیں، سندھ حکومت بات کرنے کو تیار ہے ، یہ بات وزیراعظم کے نوٹس میں لائی گئی ہے اور وزیراعظم اس معاملے پر مناسب فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول نے جلسہ عام سے جوبات کی وہ جوش خطابت میں کی، جوش خطابت میں بہت ساری باتیں ہوجاتی ہیں، بلاول نے جو کچھ کہا اس پر رد عمل دینے کی ضرورت نہیں لیکن بیانات ایک دائرے میں ہونے چاہئیں، دوسروں کی عزت و احترام ہونا چاہیے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اپنے معاملات بہترکرے، جیل کے عملے سے تعاون کرے، جن لوگوں کا نام فہرست میں ہو وہی ملاقات کے لیے جائیں، دیگر رہنما اڈیالہ کیوں پہنچ جاتے ہیں؟

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایک جلسہ عام سے خطابت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، وفاق کینالز مںصوبے کو واپس لے ورنہ پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ’طعنہ دینے ہمارے ووٹوں سے ہی صد بنے‘بلاول بھٹو کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا اللہ کا ردعمل
  • چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو سے ارسلان شیخ کی ملاقات
  • چیئرمین بلاول بھٹو کی سینیٹر تاج حیدر کے انتقال پر ان کی اہلیہ سے تعزیت
  • آئیے ایسا پاکستان تعمیر کریں جو علامہ اقبالؒ کے خوابوں کی تعبیر ہو : بلاول بھٹو زرداری
  • ایسا معاشرہ چاہتے ہیں جہاں تمام شہریوں کو مساوی حقوق ملیں، بلاول بھٹو
  • وفاقی حکومت کسی وقت بھی گرسکتی: پیپلز پارٹی رہنما شازیہ مری
  • وعدہ کرتا ہوں بلاول بھٹو زرداری اس ملک کے وزیراعظم بنیں گے، سردار سلیم حیدر
  • بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے علیحدگی کا جوبیان دیا ہے وہی پارٹی کا فیصلہ ہے، یوسف رضا گیلانی
  • بلاول بھٹو کا سندھ پیپلز ہاوسنگ کے تحت بننے والے سیلاب متاثرہ گھروں کا دورہ
  • بلاول بھٹو کا سندھ پیپلز ہاؤسنگ کے تحت بننے والے سیلاب متاثرہ افراد کے گھروں کا دورہ