نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگردوں کو بہت سخت قیمت چکانی ہوگی، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کو بہت سخت قیمت چکانی ہوگی۔
بلوچستان کے شہر بارکھان میں دہشت گردوں کی بس میں فائرنگ سے نہتے مسافروں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی۔
وزیراعظم نے مجرموں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نہتے اور معصوم شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والوں کو بہت سخت قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ معصوم شہریوں کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور سکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کے مکمل سد باب کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
دہشت گرد امن اور انسانیت کے دشمن ہیں، صدر مملکت
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بارکھان میں 7 مسافروں کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ افراد کا قتل بزدلانہ اور گھناؤنا عمل ہے۔ دہشت گردعناصر امن اور انسانیت کے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگرد عناصر بلوچستان کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں، واقعے میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
صدر مملکت نے جاں بحق ہونے والے افراد کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اوراہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
امریکا میں مقیم 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشت گرد گروہوں سے تعلقات کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے بتایا ہے کہ امریکا میں مقیم تقریباً 18 ہزار افغان شہریوں میں سے 2 ہزار کے دہشت گرد تنظیموں سے ممکنہ یا براہِ راست روابط سامنے آئے ہیں۔
تلسی گبارڈ نے امریکی میڈیا کو انٹرویو میں بائیڈن انتظامیہ کے دوران امریکا آنے والے افغان شہریوں کی جانچ کے سست عمل پر سخت تنقید کی اور کہا کہ آپریشن الائیز ویلکم کے تحت امریکا آنے والے افغان شہریوں کی مکمل اور مؤثر جانچ نہیں کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے تحت ہر افغان شہری کی تفصیلی جانچ جاری ہے اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ ادارے سرگرم ہیں۔ گبارڈ نے کہا کہ داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں امریکا میں ممکنہ حملوں کے لیے افراد تلاش کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے یہ خطرہ سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران غیر قانونی طور پر امریکا آنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو سکیورٹی کے لیے مزید چیلنج بن گیا ہے۔