Daily Mumtaz:
2025-04-22@07:07:23 GMT

کیا کرنا ہے اور کیا نہیں؟ ٹرمپ نے ایلون مسک کو بتا دیا

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

کیا کرنا ہے اور کیا نہیں؟ ٹرمپ نے ایلون مسک کو بتا دیا

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مشیر ایلون مسک نے ایک انٹرویو میں ساتھ بیٹھ کر ایک دوسرے کی تعریفوں کے پُل باندھ دیے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیا جس میں اسپیس ایکس کے بانی اور ٹیسلا کے سی ای او کے سیاسی کردار اور ان کی وائٹ ہاؤس میں موجودگی سمیت دیگر امور پر بات چیت کی۔

انٹرویو کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر زور دے کر کہا کہ ایلون مسک اپنی کمپنیوں سے متعلق کسی بھی فیصلے میں شامل نہیں ہوں گے۔

ایلون مسک نے امریکی صدر کی اس بات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ میرا بنیادی کام صدر کو تکنیکی مدد فراہم کرنا ہے۔

اسپیس ایکس کے بانی اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے کہا کہ صدر سے کبھی کوئی فیور نہیں مانگا اور ہمیشہ اپنی کمپنیز سے متعلق فیصلوں سے خود کو دور رکھنے کی کوشش کی۔

امریکی صدر نے کہا کہ ایلون مسک کسی بھی فیصلہ سازی میں شامل نہیں ہوں گے، انہیں ایسے سرکاری منصوبوں پر کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جو ان کی نجی کمپنیوں سے متصادم ہوں۔

انٹرویو کے دوران امریکی صدر نے ایلون مسک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط ہوتے تھے، لیکن کوئی کام نہیں ہوتا تھا، اب ایلون مسک ایگزیکٹیو آرڈرز پر عمل درآمد کراتے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ ایلون مسک اور ان کی باصلاحیت ٹیم اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ایگزیکٹیو آرڈرز پر عمل درآمد ہو۔

ایلون مسک نے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈی او جی ای) نامی ادارے سے متعلق امریکی صدر اور ان کی انتظامیہ کی بھی تعریف کی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایلون مسک نے امریکی صدر اور ان کہا کہ

پڑھیں:

سابق امریکی صدر کینیڈی کے قتل سے متعلق 10 ہزار صفحات پر مشتمل ریکارڈ جاری

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء)1968 میں امریکی صدر رابرٹ ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق تقریبا 10 ہزار صفحات پر مشتمل ریکارڈز کو جاری کردیا گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اقدام موجودہ امریکی صدر ٹرمپ کے حکم پر قومی رازوں کے مسلسل افشا کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا۔ یو ایس نیشنل آرکائیوز اینڈ ریکارڈز ایڈمنسٹریشن نے ان صفحات پر مشتمل تقریبا 229 فائلیں اپنی عوامی ویب سائٹ پر پوسٹ کردی ہیں۔

سینیٹر کینیڈی کے قتل سے متعلق بہت سی فائلیں پہلے جاری کی گئی تھیں لیکن دیگر کو ڈیجیٹائز نہیں کیا گیا تھا اور وہ کئی دہائیوں تک وفاقی حکومت کے زیر انتظام سٹوریج کی سہولیات میں موجود رہی تھیں۔نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے ایک بیان میں کہا کہ سینیٹر رابرٹ ایف کینیڈی کے المناک قتل کے تقریبا 60 سال بعد امریکی عوام کو پہلی مرتبہ صدر ٹرمپ کی قیادت کی بدولت وفاقی حکومت کی تحقیقات دیکھنے کا موقع ملے گا۔

(جاری ہے)

گبارڈ نے مزید کہا کہ ان فائلوں کے افشا سے آخر کار سچائی سامنے آئی ہے۔سابق سینیٹر کے بیٹے اور امریکی سیکریٹری برائے صحت اور انسانی خدمات رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رابرٹ ایف کینیڈی کے کاغذات کا انکشاف امریکی حکومت میں اعتماد کی بحالی کی جانب ایک ضروری قدم ہے۔وزیر صحت نے پہلے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ ان کے والد کو متعدد بندوق برداروں نے قتل کیا ہے۔ یہ بات سرکاری موقف سے متصادم ہے۔ ایک متعلقہ پیشرفت میں ٹرمپ انتظامیہ نے شہری حقوق کے رہنما مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے قتل سے متعلق ریکارڈز سے پردہ اٹھانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی ناکام پالیسیاں اور عوامی ردعمل
  • افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے شہریوں کی جبری بیدخلی روک دی
  • امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی
  • نامور کالم نگار و تجزیہ کار مظہر برلاس کا سیاسی صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • ٹرمپ انتظامیہ شام پر عائد پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہی ہے،امریکی اخبار
  • سابق امریکی صدر کینیڈی کے قتل سے متعلق 10 ہزار صفحات پر مشتمل ریکارڈ جاری