قازقستان میں 5 ویں صدی کا قیمتی خزانہ دریافت
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے قازقستان میں پانچویں صدی قبل مسیح کا خزانہ ڈھونڈ نکالا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے قازقستان کے 3 ٹیلوں سے بیش قیمتی سونے کے زیورات اور ہتھیار برآمد کیے ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ مغربی ایتیراؤ کے علاقے سے برآمد شدہ یہ خزانہ سرماتی خانہ بدوشوں کا ہے جو 2400 سال قبل دفن کیا گیا تھا۔
آثارِ قدیمہ کے ماہرین کی نگرانی میں ہونے والی کھدائی کے دوران 1 ہزار سے زائد نمونے برآمد کیے گئے ہیں، جن میں تقریباً 100 منفرد ڈیزائن کے سونے کے زیورات شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان زیورات کو شکاری جانوروں کے انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے، جن میں چیتے، جنگلی سور اور شیر وغیرہ شامل ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نہریں متنازع معاملہ ہے، جو سنگین ہوچکا، شرجیل میمن
فائل فوٹوسندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنا متنازع معاملہ ہے، معاملہ سیریس ہوچکا ہے، وزیراعظم فوری طور پر یہ منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کریں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو کئی خط لکھے، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا، مگر اجلاس نہِیں بلایا گیا۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ اپنے ماہرین لانے کو تیار ہے، وفاق اپنے ماہرین لے آئے، ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب کے لیڈر بھی پوچھ رہے ہیں کہ چولستان نہر کے لیے پانی کہاں سے لائیں گے، سیلاب کے برسوں کے علاوہ ہر سال سندھ کو ربیع اور خریف کے موسم میں کم پانی کیوں ملا؟۔
سندھ کے سینئر وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں سن اکیانوے کے معاہدے پر اعتراضات ہیں، مگر پھر بھی ہمیں کم از کم اس معاہدے کے تحت ہی پانی دیا جائے۔