چین اور امریکا کے درمیان پاکستان پل کا کردار ادا کر سکتا ہے‘ بلاول
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
میونخ(صباح نیوز) پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول زرداری نے کہا ہے کہ دنیا سے نمٹنے کے پرانے اصول بدل چکے ہیں، پاکستان سیکھ رہا ہے کہ اس کے ساتھ کیسے جڑنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش سیکیورٹی مسائل ایران سے پیدا نہیں ہو رہے بلکہ یہ افغانستان سے امریکی انخلا کا براہ راست نتیجہ ہے جس کے بعد عسکریت پسند تنظیموں کی بھرپور میزبانی میں تیزی آئی ہے۔۔میونخ سیکورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول زرداری نے چین اور امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات، صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے توقعات، بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری اور سیکورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مسابقت (چین بمقابل امریکا) کی رفتار کے پوری دنیا میں بہت واضح اثرات ہیں، پاکستانی نقطہ نظر سے دیکھاجائے تو تاریخی طور پر ہم نے تقسیم کرنے والی قوت کے بجائے پل بنانے والے کا کردار ادا کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔