Express News:
2025-04-22@14:47:58 GMT

چیمپئنز ٹرافی 2017،جب پاکستان نے دنیا کو حیران کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

پاکستان دنیائے کرکٹ کی ایک اہم قوت ہے لیکن جب بات عالمی ایونٹس کی آتی ہے تو اس نے بس گنتی کے 3 ہی ٹاپ آئی سی سی ٹورنامنٹس جیتے ہیں ، ان میں سے ایک چیمپئنز ٹرافی ہے، جب 2017 میں پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں چیمپئنز ٹرافی جیت کر دنیا کو حیران کر دیا تھا۔

 یہ ٹورنامنٹ اس وقت کی ٹاپ 8 رینکڈ ٹیموں کے درمیان یکم سے 18 جون تک انگلینڈ میں کھیلا گیا، پاکستان نے اوول میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت کو 180 رنز سے شکست دے کر پہلی بار چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا، یہ کسی بھی آئی سی سی ون ڈے ٹورنامنٹ کے فائنل میں حاصل ہونے والی سب سے بڑی فتح تھی، بارش اور خراب موسم کی وجہ سے اس ٹورنامنٹ کے 15 میں سے 5 میچز متاثر ہوئے تھے۔

 اس وقت آئی سی سی ون ڈے رینکنگ کی 2 ٹیمیں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا ابتدائی راؤنڈ سے ہی باہر ہوگئی تھی، 2015 میں ورلڈ چیمپئن بننے والا آسٹریلیا اپنے تینوں گروپ میچز میں سے ایک بھی نہیں جیت سکا، 2015 ورلڈکپ کی دوسری فائنلسٹ ٹیم نیوزی لینڈ بھی گروپ اسٹیج سے ہی باہر ہوگئی تھی، وہ بھی اس ٹورنامنٹ میں ایک میچ بھی نہیں جیت سکی تھی، گروپ اے سے انگلینڈ اور بنگلہ دیش جبکہ گروپ بی سے پاکستان اور بھارت نے سیمی فائنلز کیلیے کوالیفائی کیا تھا۔ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان ٹیم نے اپنے سفر کا آغاز بھارت کے خلاف برمنگھم کے ایجبسٹن اسٹیڈیم میں کیا۔

 گرین شرٹس کو بارش سے متاثرہ اس میچ میں ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت 124 رنز سے شکست ہوئی، پہلے یہ میچ 48 اوورز فی سائیڈ تک محدود کیا گیا تھا، پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، بھارت نے 3 وکٹ پر 319 رنز کا ٹوٹل اسکور بورڈ پر سجا دیا، روہت شرما نے 91 رنز کی اننگز کھیلی، ویراٹ کوہلی ناٹ آؤٹ 81، شیکھر دھون 68 اور یوراج سنگھ 53 رنز کے ساتھ نمایاں رہے تھے، وہاب ریاض نے چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ کی سب سے بدتر بولنگ کرتے ہوئے بغیر کسی وکٹ کے 87 رنز کی پٹائی برداشت کی تھی، جواب میں مزید بارش کی وجہ سے گرین شرٹس کو 41 اوورز میں 289 رنز کا ہدف ملا مگر ٹیم 33.

4 اوورز میں 9 وکٹ پر 164 رنز بناسکے، وہاب ریاض فٹنس مسائل کا شکار ہوکر بیٹنگ کیلیے نہیں آئے تھے، اظہر علی نے 50 اور حفیظ نے 33 رنز بنائے۔

پاکستان کا ٹورنامنٹ میں دوسرا میچ جنوبی افریقہ کے خلاف بھی بارش سے متاثر ہوا مگر اس بار گرین شرٹس نے ڈی ایل ایس پر 19 رنز سے کامیابی سمیٹی، پروٹیز نے 50 اوورز میں 8 وکٹ پر 219 رنز بنائے، حسن علی نے 3 وکٹیں لیں، جواب میں پاکستان نے 27 اوورز میں 3 وکٹ پر 119 رنز بنائے تھے کہ بارش شروع ہوگئی، جس کی وجہ سے باقی میچ ممکن نہیں ہوسکا ، مطلوبہ رن ریٹ سے آگے ہونے کی وجہ سے گرین شرٹس کو فاتح قرار دیا گیا۔

 ون ڈے ڈیبیو کرنے والے فخر زمان نے 31 رنز بنائے۔ پاکستان کا تیسرا اور آخری گروپ میچ سری لنکا سے ہوا، جس میں ٹیم نے 3 وکٹ سے کامیابی سمیٹی، سری لنکا کی ٹیم 236 پر آؤٹ ہوئی، جنید خان نے 3 وکٹیں لیں، جواب میں گرین شرٹس نے 7 وکٹ پر ہدف حاصل کرلیا، کپتان سرفراز احمد نے ناقابل شکست 61 رنز بنائے، اس طرح پاکستان نے سیمی فائنل کا ٹکٹ کٹوا لیا، جہاں پر اس کا مقابلہ میزبان انگلینڈ سے ہوا، کارڈف کے صوفیہ گارڈنز پر کھیلے گئے اس میچ کا ٹاس پاکستان نے جیتا اور حسب سابق پہلے فیلڈ سنبھالی، انگلش ٹیم آخری اوور میں 211 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی، جو روٹ 46 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے، حسن علی نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جواب میں پاکستان نے صرف 2 وکٹیں گنوا کر ہدف آسانی سے حاصل کرلیا، اظہر علی نے 76اور فخر زمان نے 57 رنز بنائے، بابراعظم 38 اور حفیظ 31 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ دوسرے سیمی فائنل میں بھارت نے بنگلہ دیش کو 9 وکٹ سے زیر کیا۔

اب 18 جون کو لندن کے اوول گراؤنڈ پر روایتی حریف پاکستان اور بھارت ٹرافی کیلیے فیصلہ کن جنگ میں صف آرا ہوئے، اس بار ٹاس بھارت نے جیتا اور پاکستان کو پہلے بیٹنگ دی اور یہی فیصلہ گلے پڑگیا، اوپنرز اظہر علی اور فخرزمان نے ٹیم کو 128 رنز کی مضبوط بنیاد فراہم کی، اظہر 59 رنز بناکر رن آؤٹ ہوئے تو فخر کو بابر نے جوائن کیا، دونوں مجموعے کو 200 تک لے گئے، فخر 114 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ہردیک پانڈیا کی وکٹ بنے، کیچ جڈیجا نے تھاما، فخر نے 106 بالز کا سامنا کرتے ہوئے 3 چھکے اور 12 چوکے جڑے، شعیب ملک 12 رنز پر آؤٹ ہوئے، بابر کو 46 کے انفرادی اسکور پر جادھیو نے یوراج کی مدد سے قابو کیا تو پاکستان کا اسکور 267 تھا، اس کے بعد بھارت کو مزید کوئی وکٹ نہیں ملی، محمد حفیظ اور عماد وسیم کے درمیان پانچویں وکٹ کیلیے 71 رنز کی ناقابل شکست شراکت نے ٹوٹل کو 4 وکٹ پر 338 تک پہنچایا، حفیظ 5 اور عماد 25 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

جواب میں بھارتی ٹیم کے ٹاپ آرڈر کو محمد عامر کی تباہ کن بولنگ نے زمین بوس کردیا، 33 پر 3 اور 54 رنز تک پہنچنے تک بھارت کے 5 پلیئرز میدان بدر ہوگئے، روہت صفر، کوہلی 5 اور دھونی صرف 4 رنز بناسکے، درمیان میں ہردیک پانڈیا نے کچھ ہمت کرتے ہوئے 43 بالز پر 6 چھکوں کی مدد سے 76 رنز بنائے مگر ان کے رن آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بھی پاکستانی بولنگ کے سامنے نہیں ٹھہر سکا اور پوری بھارتی ٹیم 158 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

 عامر اور حسن علی نے 3، 3 جبکہ شاداب خان نے 2 وکٹیں لیں۔ فخر زمان کو فائنل جبکہ حسن علی کو سب سے زیادہ 13 وکٹیں لینے پر ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ یہ چیمپئنز ٹرافی کا آخری ایڈیشن تھا، جس کے بعد یہ ٹورنامنٹ ختم کردیا گیا ، اب اس کی دوبارہ واپسی ہورہی ہے، پاکستان اپنے ہی ہوم گراؤنڈز پر اس ٹائٹل کا دفاع کرے گا جو اس نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتا تھا۔ 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان پاکستان نے اوورز میں کی وجہ سے بھارت نے جواب میں نے 3 وکٹ حسن علی رنز کی وکٹ پر علی نے

پڑھیں:

دنیا نے زراعت میں ترقی کی، ہم وقت ضائع کرتے رہے: شہباز شریف

لاہور؍ اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ماحول ساز گار ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سے معاشی بہتری اور روز گار کے زیادہ مواقع حاصل ہو سکتے ہیں، دوست ممالک کو کان کنی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع  فراہم کر رہے ہیں، پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے میدان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے۔ ، پاکستان ترقی و خوشحالی کی را ہ پر گامزن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکسپو سنٹر میں ہیلتھ انجینئرنگ اینڈ منرلز شو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال، وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک،چیف ایگزیکٹو ٹڈیپ فیض احمد، صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ، تاجر برادری، غیرملکی مندوبین، تجارتی و اقتصادی ماہرین سمیت دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، حکومت اندرونی و بیرونی سرمایہ کاروں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنے کے کوشاں ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سے معیشت میں بہتری اور روز گار کے زیادہ مواقع حاصل ہو سکتے ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری بالخصوص معدنیات کے شعبے مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے لئے تمام  مذکورہ ممالک کو دعوت دیتے ہیں،کان کنی اور معدنیات کے شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کی آبادی 60فیصد سے زائد نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ ہمارے نوجوان ذہین، قابل اور بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں، نوجوان خود کو جدید تکنیک اور پیشہ وارانہ تربیت سے آراستہ کر رہے ہیں۔ برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے ، ہم نے ان پروڈکشنز سے چھٹکارا حاصل کر لیا ہے۔ جو مصنوعات ہمیں بیرونی ممالک سے درآمد کرنی پڑتی تھیں، کان کنی اور دیگر معدنیات میں پاکستان مالا مال ہے، پاکستان میں مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ پر آگئی ہے۔ پالیسی ریٹ ساڑھے 22فیصد سے کم ہو کر 12فیصد پر آگیا ہے۔ سٹاک مارکیٹ روزانہ کی بنیاد پر کامیابی کی بلندیوں کو  چھو رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم مشترکہ منصوبوں سے سب کو خوشحالی و ترقی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، دنیا نے زراعت میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئی لیکن ہم قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ وزیرِ تجارت سمیت متعلقہ محکموں کو شاندار ایونٹ پر مبارکباد دیتا ہوں۔ وزیرِ اعلی پنجاب مریم نواز اور وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نمائش میں زرعی مشینری، قیمتی پتھر، ادویات اور دیگر شاندار سٹالز ہیں، ہمیں جدت، تحقیق اور ترقی کی طرف جانا ہے، چین افریقہ، مشرق وسطی ،یورپ امریکہ، ترکی  اور دیگر ممالک سے معززین کو دیکھ کر خوشی ہو ئی ، جس سے بے روز گاری میں کمی اور زرمبادلہ میں اضافہ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی موقع ہے کہ پاکستان تمام ممالک کو ملک میں بلا خوف و خطر  سرمایہ کاری اور اقتصادی سرگرمیاں کے آ غاز کی دعوت دیتا ہے۔ انجینئر،نگ، فارماسیوٹیکل، زرعی مشینری، سرجیکل آلات، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہمارے پاس نہایت قابل اور نوجوان قیادت موجود ہے جس سے استفادہ کر کے ہم اپنی ملکی معیشت مستحکم کرسکتے ہیں۔ نمائش میں860 غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی۔ اس موقع پر کئی ملکوں کے ساتھ  سمجھوتوں اور معاہدوں پر دستخط بھی کئے گئے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے زرعی خودکفالت کے حصول  کے لئے زراعت کے شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے، نوجوانوں کی صلاحیتوں اور تجربہ کار ماہرین سے رہنمائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو اللہ تعالی نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے۔ زرعی شعبہ میں آگے بڑھنے کیلئے متعلقہ فریقین کی آراء اور تجاویز کا جائزہ لے کر مربوط حکمت عملی کے ذریعے ان سے استفادہ کیا جائے گا، زرعی گھریلو صنعتوں، چھوٹے و درمیانے حجم کے کاروبار اور سٹوریج کی سہولیات کو فروغ دے کر زرعی شعبہ کو بھرپور انداز میں ترقی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بات ملک میں زرعی شعبے کی بحالی، جدت اور پائیدار ترقی کے اہداف کے تحت نوجوان زرعی ماہرین، سائنسدانوں، محققین، کاروباری شخصیات اور برآمدکنندگان پر مشتمل اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں قومی زرعی پالیسی کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، نوجوان صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور تجربہ کار ماہرین کی رہنمائی سے ایک مربوط لائحہ عمل کی تشکیل پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کے اجلاس میں ہم نے زراعت کو بہتر بنانے ترقی دینے کیلئے تجاویز کا جائزہ لینا ہے۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، پاکستان کو اللہ تعالی نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زمانے میں کپاس، گندم  سمیت دیگر اجناس میں خود کفیل تھا لیکن  اب گندم کی ہماری فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلہ میں کم ہے، ہم کپاس درآمد کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں نجی سطح پر زرعی مشینری بنانے کیلئے کچھ ادارے کام کر رہے ہیں۔ ایک زمانے میں کامن ہارویسٹرز باہر سے آتے تھے اور ایک دو اداروں نے ڈیلیشن پروگرام بھی شروع کیا، چھوٹے کاشتکاروں کی سہولت کیلئے سروسز کمپنیاں بنائی گئی تھیں تاہم ان کی منظم انداز میں سرپرستی  نہیں کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالی نے ہمیں بے پناہ مواقع اور صلاحیتوں سے نوازا ہے لیکن زراعت کے شعبہ میں جو ترقی کرنی چاہئے تھی وہ بالکل نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ  پاکستان میں زراعت کے حوالہ سے گھریلو صنعت اور ایس ایم ایز میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ  آف سیزن اجناس کی سٹوریج کا خاطر خواہ انتظام نہیں اور ان کی ویلیو ایڈیشن کیلئے چھوٹے پلانٹس نہیں لگائے گئے جہاں دیہی علاقوں میں ہمارے نوجوان کام شروع کرکے روزگار کے مواقع مہیا کرتے اور اسے برآمد کرتے، اس شعبہ پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس کے دوران شرکا نے زرعی ترقی کے لئے چند کلیدی شعبوں کی نشاندہی کی جن میں جامع اصلاحات اور سائنسی بنیادوں پر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔زرعی ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے اطلاق کے تحت دیہی علاقوں میں سمارٹ فون اور انٹرنیٹ کی دستیابی بہتر بنانے، کسانوں کا مرکزی ڈیٹابیس تشکیل دینے اور زرعی ان پٹس کی ترسیل کے لئے بلاک چین اور کیو آر کوڈ سسٹمز متعارف کرانے کی تجاویز پیش کی گئیں۔ تحقیق و ترقی کے میدان میں مٹی کی زرخیزی اور صحت پر توجہ مرکوز کرنے، جدید سائنسی طریقوں کے ذریعے غذائیت سے بھرپور پیداوار کے فروغ اور کسانوں کی استعداد کار میں اضافے کے لئے نجی و سرکاری شراکت داری سے تربیتی پروگرامز کے آغاز پر اتفاق کیا گیا۔ زرعی بنیادی ڈھانچے اور مشینی زراعت کے فروغ کے ضمن میں موجودہ منڈیوں کی بہتری، نئی مارکیٹ انفراسٹرکچر کی تعمیر اور جدید زرعی آلات کی دستیابی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا تاکہ پیداوار میں اضافہ ممکن ہو۔ زرعی مالیات تک موثر رسائی کے لئے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ، زرعی قرضہ جات کی آسان فراہمی اور مالیاتی اداروں کے کردار کو مزید فعال بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی۔ قانونی و انتظامی اصلاحات کے سلسلے میں حکومت کے کردار کا ازسرنو تعین، شفاف ریگولیٹری ڈھانچے کی تشکیل اور پالیسی سازی میں ماہرین، کسانوں اور متعلقہ فریقین کی شمولیت پر زور دیا گیا تاکہ دیرپا اور موثر نتائج حاصل کئے جا سکیں۔ اجلاس میں اس اہم پہلو کا بھی جائزہ لیا گیا کہ پاکستان میں فی ایکڑ زرعی پیداوار دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔ ماہرین نے پانی کے غیر موثر استعمال، ناقص بیج، زمین کی غیر معیاری تیاری، اور کھادوں کے غیر سائنسی استعمال کو اس کمی کی بنیادی وجوہات قرار دیا۔شرکا نے متفقہ طور پر اس امر کی نشاندہی کی کہ پانی کا مثر استعمال، معیاری بیجوں کی دستیابی اور جدید زرعی تحقیق کی روشنی میں توسیعی خدمات کے فروغ سے زرعی پیداوار میں نمایاں بہتری ممکن ہے۔ اجلاس کے اختتام پر وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ پانچوں شعبوں پر ورکنگ کمیٹیاں فوری تشکیل دی جائیں اور دو ہفتوں میں قابلِ عمل سفارشات پیش کریں۔ دریں اثناء سیشن عدالت لاہور میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف10  ارب ہرجانہ کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے جب کہ ان پر جرح کے دوران بجلی بند ہو گئی۔ ایڈیشنل سیشن جج  شہباز شریف کے دائر دعویٰ پر سماعت کی، عمران خان کے وکیل میاں محمد حسین چوٹیا نے وزیر اعظم شہباز شریف پر جرح  کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کمرہ عدالت میں جرح سے پہلے حلف لیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جو کہوں گا، سچ کہوں، غلط بیانی نہیں کروں گا، وکیل بانی پی ٹی آئی  نے کہا کہ کیا آپ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ آپ کا دعویٰ ڈسٹرکٹ کورٹ میں  دائر نہیں ہوا، یہ میرا پاس لکھا ہے کہ دعویٰ ڈسٹرکٹ جج کے پاس دائر ہوا ہے۔ وکیل شہباز شریف نے کہا کہ یہ معاملہ پہلے ہی طے ہو چکا ہے، وکیل بانی پی ٹی آئی  نے کہا کہ جرح کرنا میرا حق ہے، آپ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ آپ نے دعوے میں کسی میڈیا ہاؤس کو فریق نہیں بنایا۔ وزیراعظم شہباز شریف  نے کہا کہ یہ بات درست ہے، وکیل شہباز شریف  نے کہا کہ کیا یہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے آپ پر دس ملین کا الزام آمنے سامنے نہیں لگایا۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ بیہودہ الزام بار بار ٹی وی پر دہرایا گیا۔ وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جن ٹی وی پروگرامز میں آپ پر الزام عائد کیے گئے وہ اسلام آباد سے آن ائیر ہوئے تھے۔ شہباز شریف نے جواب دیا کہ مجھے اس بارے میں علم نہیں ہے کہ پروگرام کہاں سے آن ایئر ہوئے۔ میں نے عمران خان کے خلاف ہرجانہ دعویٰ پر خود دستخط کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ دعویٰ دائر کرنے سے پہلے میں نے ہتک عزت کا قانون2002 ء پڑھا تھا کہ نہیں، دعویٰ کی تصدیق کیلئے اشٹام پیپر میرے وکیل کے ایجنٹ کے ذریعے خریدا گیا، یہ غلط ہے کہ سیاسی حریف ہونے کی وجہ سے ہم دونوں ایک دوسرے کیخلاف سیاسی بیانات دیتے رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی آئندہ سماعت 25 اپریل 9 بجے تک ملتوی کردی گئی، باقی جرح آئندہ سماعت پر ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین، مزاحمت اور عرب دنیا کی خاموشی
  • خواتین مردوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتی ہیں، تحقیقی رپورٹ
  • چمپئن ٹرافی میں انجری:اسلام آباد یونائیٹڈ کے آسٹریلوی آل را ئو نڈر پی ایس ایل 10 سے باہر
  • دنیا بھر میں خواتین مردوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتی ہیں: اقوام متحدہ
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی آج ایسٹر کا تہوار منا رہے ہیں
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی آج ایسٹر کا تہوار منا رہے ہیں
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری آج ایسٹر کا تہوار منا رہی ہے
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی آج ایسٹر کا تہوار منا رہے ہیں  
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی آج ایسٹر منا رہے ہیں
  • دنیا نے زراعت میں ترقی کی، ہم وقت ضائع کرتے رہے: شہباز شریف