ایران نے موٹر سائیکل پر دنیا گھومنے والے برطانوی جوڑے کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
ایران میں دو برطانوی شہریوں کو جاسوسی کے الزامات میں حراست میں لے لیا گیا۔
ایرانی عدلیہ کے میزان نیوز ایجنسی کے مطابق اس جوڑے پر ملک کے مختلف حصوں میں معلومات اکٹھی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ پر مزید بتایا گیا ہے کہ اس جوڑے نے ایران میں سیاحوں کی حیثیت سے داخل ہو کر متعدد صوبوں میں معلومات اکٹھی کیں۔
ایرانی حکام نے ان پر مغربی خفیہ ایجنسیوں سے تعلقات کا الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ ان کی تحقیقات جاری ہیں۔
برطانوی دفتر خارجہ نے بتایا کہ اس جوڑے کی شناخت کرِگ اور لنڈسے فورمین کے ناموں سے ہوئی ہے جن کی عمریں 50 سے 55 کے درمیان ہیں۔
جوڑے کی فیملی نے بتایا کہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ ان کی محفوظ واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔
جوڑے نے تسلیم کیا کہ انہوں نے ایران جانے کے بارے میں وارننگز کو نظرانداز کیا تھا کیونکہ وہ دنیا بھر کا موٹر بائیک پر سفر کر رہے تھے۔
لنڈسے نے اپنے فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ دسمبر کے آخر تک وہ 13 ممالک میں 12,499 میل کا سفر کر چکے تھے۔
برطانوی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور اس جوڑے کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اس جوڑے
پڑھیں:
عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
یہ اعلان کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی ایک کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کانفرنس میں تقریر کریں گے بہت سے ان لوگوں کے لیے حیران کن تھا جو ایرانی معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خاص طورپر ایران سے متعلق حالیہ پیش رفت کے تناظر میں تو یہ اعلان زیادہ تعجب خیز تھا۔ تاہم پھر اچانک عباس عراقچی کی تقریر کو منسوخ کردیا گیا۔
اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے واضح کیا ہے کہ وزیر خارجہ کی تقریر جو پیر کو کارنیگی انڈومنٹ کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کی جانی تھی، تبدیلیوں کے بعد منسوخ کر دی گئی۔
تقریر مباحثہ میں تبدیل
ایرانی مشن نے پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ منسوخی اس وقت ہوئی جب آرگنائزنگ باڈی نے تقریر کی شکل کو بحث میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ایرانی مشن نے منتظمین کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار بھی کیا اور عندیہ دیا کہ عراقچی کی تقریر کا مکمل متن مناسب وقت پر شائع کیا جائے گا۔
اس سے قبل اپنی پریس کانفرنس کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام بین الاقوامی ایٹمی پالیسی کانفرنس میں عباس عراقچی کی شرکت کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیا اور کہا کہ وزیر خارجہ کو دعوت پہلے ہی دی جا چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ سیشن آج سہ پہر 4 سے 5 بجے کے درمیان مقامی وقت کے مطابق ہوگا۔۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ وزیر کا شیڈول انہیں شرکت کرنے اور آن لائن تقریر کرنے کی اجازت دے گا۔ عراقچی جو امریکی فریق کے ساتھ اپنے ملک کے مذاکرات کی قیادت کر رہے ہیں کو مذاکرات کا ماسٹر قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ تجربہ کار سیاست دان ہیں اور ان کے پاس برسوں کا سفارتی تجربہ بھی ہے۔
شاید یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سال ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے انہیں وزیر خارجہ کا عہدہ قبول کرنے پر مجبور کیا تھا۔ عراقچی ملنسار آدمی ہیں اور مشکل مذاکرات کے ماہر کے طور پر شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ان مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا تھا جس کی وجہ سے ایران اور مغرب کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے پر عمل درآمد ہوا تھا۔
Post Views: 2