بابر اعظم کا چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے اہم بیان
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کے بعد سے بہت کچھ بدل چکا ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ویب سائٹ پر جاری میڈیا ریلیز کے مطابق بابر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کافی عرصے کے بعد آئی سی سی ٹورنامنٹ منعقد ہونے جا رہا ہے۔ بطور کھلاڑی وہ بہت خوش ہیں اور تمام شائقین بھی خوش ہے۔
بلے باز کا کہنا تھا کہ 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کے بعد سے بہت کچھ بدل چکا ہے۔ ٹیم میں فاتح ٹیم کے تین یا چار کھلاڑیوں کے علاوہ تمام کھلاڑی نئے ہیں۔ لیکن یقین، اعتماد اور کارکردگی وہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ پر کسی ٹیم میں بطور سینئر کھلاڑی ذمہ داری ڈالی جاتی ہے جو وہ اس کو ایک مثبت طریقے سے لیتے ہیں۔ وہ ہر میچ میں اپنی بہترین کارکردگی کی کوشش کرتے ہیں۔
واضح رہے چیمپئنز ٹرافی 2017 میں پاکستان فائنل سرفراز احمد کی قیادت میں میں بھارت کو 180 رنز سے شکست دے کر ٹورنامنٹ اپنے نام کیا تھا۔
فائنل میں بابر اعظم نے 52 گیندوں پر 46 رنز کی اہم اننگز کھیلی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی
پڑھیں:
بھارت میں لیونل میسی کی تقریب بدنظمی کا شکار، کھلاڑی چند منٹ بعد روانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت میں ارجنٹینا کے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر لیونل میسی کا دورہ غیر معمولی بدنظمی اور ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا، کلکتہ میں لیونل میسی کی اسٹیڈیم آمد ایک یادگار استقبال کے بجائے بدنظمی کے افسوسناک مناظر میں تبدیل ہو گئی، صورتحال اس قدر بگڑ گئی کہ اسٹار کھلاڑی کو محض دس منٹ بعد ہی اسٹیڈیم چھوڑنا پڑا، جس پر شائقینِ فٹبال میں شدید مایوسی پھیل گئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لیونل میسی اپنے عالمی شہرت یافتہ گوٹ ٹور (GOAT Tour) کے سلسلے میں بھارتی شہر کلکتہ پہنچے تھے، جہاں ویویکانند یووا فٹبال اسٹیڈیم میں ان کے استقبال کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔ تاہم میسی کی آمد کے ساتھ ہی اسٹیڈیم کے اطراف اور اندرونی حصوں میں بدانتظامی نے جنم لے لیا، جس کے باعث اچانک ہنگامی صورتحال پیدا ہو گئی۔
مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ میسی کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے ہزاروں مداح گھنٹوں پہلے اسٹیڈیم پہنچ چکے تھے، مگر سخت سیکیورٹی انتظامات اور محدود رسائی نے شائقین کے صبر کا پیمانہ لبریز کر دیا۔ صورتحال اس وقت کشیدہ ہو گئی جب پرجوش مداحوں کی بڑی تعداد مشتعل ہو گئی اور اسٹیڈیم کے اطراف توڑ پھوڑ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
رپورٹس کے مطابق مایوس اور غصے سے بھرے فینز نے پوسٹر ہورڈنگز کو نقصان پہنچایا، بوتلیں اچھالیں اور احتجاجی نعرے بازی شروع کر دی، جس سے حالات مزید خراب ہو گئے۔ بدنظمی کے پھیلتے ہی سیکیورٹی اداروں نے حفاظتی اقدامات سخت کر دیے اور کسی بڑے ناخوشگوار واقعے کے خدشے کے پیش نظر لیونل میسی سمیت دیگر اہم شخصیات کو فوری طور پر اسٹیڈیم سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اسٹار فٹبالر اور ان کے ہمراہ موجود شخصیات کو دس منٹ کے اندر اندر اسٹیڈیم سے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا، اس اچانک فیصلے نے ان ہزاروں شائقین کی امیدوں پر پانی پھیر دیا جو طویل انتظار کے بعد اپنے پسندیدہ کھلاڑی کو قریب سے دیکھنے کے خواب سجائے بیٹھے تھے۔ کئی مداحوں کو میسی کی باقاعدہ جھلک تک نصیب نہ ہو سکی۔
اسٹیڈیم کے اندر اور باہر پیش آنے والے ڈرامائی مناظر دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئے، جہاں صارفین نے انتظامی ناکامی اور ناقص سیکیورٹی پلاننگ پر شدید تنقید کی۔
واضح رہے کہ 2011 کے بعد لیونل میسی کا یہ پہلا دورۂ بھارت تھا، جس کے باعث شائقین کی توقعات غیر معمولی حد تک بلند تھیں، اس سے قبل میسی نے اسی اسٹیڈیم میں ارجنٹینا اور وینزویلا کے درمیان کھیلے گئے دوستانہ میچ میں شرکت کی تھی، جس میں ارجنٹینا نے ایک کے مقابلے میں صفر سے کامیابی حاصل کی تھی۔