شیرافضل مروت کو پی ٹی آئی میں نہیں رہنے دیاجائے گا،فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد:سینیٹر فیصل واوڈانے کہاہے کہ شیرافضل مروت کو پی ٹی آئی میں نہیں رہنے دیاجائے گا،میں واپس پی ٹی آئی میں نہیں جاناچاہتا،علیمہ خان کی چیٹ خیبرپختونخوا میں لوٹ مارکابتارہی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈانے کہاکہ عیدکے بعددھرناہوگا نہ گرینڈ الائنس، کہانی یونہی چلتی رہے گی،انہوں نے کہاکہ
اسٹیبلشمنٹ کو پی ٹی آئی کو کوئی ضرورت نہیں اورنہ ہی انہیں پی ٹی آئی سے کچھ چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماوں کے گھرپارٹی فنڈز میں خوردبرد کرکے چلتے ہیں ،پی ٹی آئی کاپارٹی گراف گرگیا،یہ سب سمجھتےہیں۔انہوں نے کہا کہ ایوان میں ترمیم کے وقت پی ٹی آئی والے سمجھوتے کے تحت باہرچلے گئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کرپشن میں باقی صوبوں سے آگے ہے ،پی ٹی آئی مکمل کمپرومائزڈہے، وزیراعلیٰ کے پی سے پوچھا جائے کہ 75کروڑکس حیثیت میں لگائے ،وزیراعلیٰ کے پی پر آمدن سے زیادہ اثاثوں کا کیس بنتاہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ زمین بیچی تو زمین کی قیمت لگوائیں ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہاکہ انہوں نے
پڑھیں:
کوئی دو رائے نہیں، پاکستان میں احتساب کا سلسلہ شروع ہوگیا، فیصل واوڈا ردعمل
اسلام آباد (نیوزڈیسک) سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیخلاف فیصلے پر آزاد سینیٹر فیصل واوڈا کا ردعمل سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیبلشمنٹ کے قریب سمجھے جانے والے سابق وفاقی وزیر و سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا پورا کریڈٹ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو جاتا ہے، اس سے اب یہ کلیئر ہوچکا ہے کہ پاکستان سے بڑا کوئی نہیں، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہونی چاہیئے، پاکستان میں اب احتساب کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، اس سلسلے میں یہ بہت خوش آئند اور زبردست فیصلہ آیا ہے۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) نے بتایا ہے کہ سابق لیفٹینیٹ جنرل فیض حمید کوسزا سنا دی گئی ہے، فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے، فیض حمید پر 4 الزامات ثابت ہوئے، ان الزامات میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا شامل ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام ثابت ہوا، ان پر اختیارات اور سرکاری وسائل کے غلط استعمال کا الزام بھی ثابت ہوگیا، افراد کوغیرقانونی نقصان پہچانے کا الزام بھی ثابت ہوا۔
فوج کے ترجمان ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا 4 الزامات ثابت ہونے پر فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے فیض حمید کو 14سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی، اس حوالے سے فیض حمید کیخلاف کورٹ مارشل کا عمل 12 اگست 2024ء کوشروع ہوا، فوجی عدالت کا عمل 15 ماہ تک جاری رہا اور اس کے نتیجے میں 14 سال قید کی سزا کا باضابطہ نفاذ 11 دسمبر 2025ء کو کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کی طرف سے کہا گیا ہے کہ فوجی عدالت نے تمام قانونی تقاضوں کے مطابق کارروائی کی، اس دوران ملزم کواپنی مرضی کی دفاعی ٹیم کا پورا حق دیا گیا، سزا یافتہ ملزم کو متعلقہ فورم پر اپیل کا حق حاصل ہے، مجرم کوفیصلے کیخلاف متعلقہ فورم پراپیل کا حق ہے، ان کے خلاف سیاسی عدم استحکام اور مزموم سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے دیگر پہلو الگ سے دیکھے جا رہے ہیں۔