شرجیل میمن کا حکم نظرانداز، کراچی میں چارجڈ پارکنگ مافیا کا راج برقرار
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کا حکم نظرانداز، کراچی میں منگل کے روز مختلف علاقوں اور تجارتی مرکز کے باہر چارجڈ پارکنگ فیس کی وصولی کا سلسلہ نہ رک سکا ہے، صوبائی حکومت کے اعلان کو ابھی24گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کے چارجڈ پارکنگ مافیا نے اپنے راج کو برقرار رکھا ہوا ہے۔
صوبائی وزیر کے واضح احکامات کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں اور مشہور تجارتی مقامات پر پارکنگ فیس کی وصولی کا سلسلہ جاری رہا ہے۔یونیورسٹی روڈ سے ایم اے جناح روڈ تک ہر جگہ شہریوں سے پارکنگ فیس وصول کی جاتی رہی ہے۔چارجڈ پارکنگ کے عملے کا موقف ہے کہ پارکنگ فیس نہ لینے کا حکم نامہ ہمیں موصول نہیںہوا ہے۔کراچی میں چارجڈ پارکنگ کا سلسلہ تاحال نہ رک سکا ہے ۔بلدیہ عظمی کراچی ،میئر کراچی کے بلڈنگ کے اطراف میں موجود گاڑیاں کھڑی کرنے والوں سے کھلے عام پارکنگ فیس کی وصولی کا سلسلہ منگل کے روز بھی جاری رہا ہے،بلکہ کئی مقامات پر نوپارکنگ کے بورڈ آویزاں ہونے کے باوجود موٹر سائیکل اور گاڑیاں کھڑی کرنے والے شہریوں سے پارکنگ کی اضافی فیس وصول کی جاتی رہی ہے۔
پارکنگ فیس کے حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ مختلف بازاروں میں یہ رنگ برنگی جیکٹ پہنے ہوئے پارکنگ فیس وصول کرنے والوں لوگوں سے ہم اگر کہتے ہیں کے پارکنگ فیس ختم کرنے کا اعلان ہو چکا ہے تو وہ لوگ ہم سے لڑنے کے لیے کھڑے ہوجاتے ہیںا ور پورے پورے گنگ نکل کر ہمیں مارنے کے لیے آجاتے ہیں،شہریوں کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر نے صرف اعلان کیا ہے اس پر ابھی کہی پر کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا ہے۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ ہم آج بھی اگر پارکنگ فیس ادا نہیں کریں تو یہ لوگ ٹریفک پولیس کے کے لفٹر گاڑیوں کو ہماری گاڑیوں کی نشاندہی کرتے ہیں اور ہماری گاڑیاں خاص طور پر اٹھاوائی جاتی ہیں اس کے بعد ہم سے پویس اسٹیشن پر جا کر3سو اور5سو روپے طلب کیے جاتے ہیں،اس لیے ہماری مجبوری ہے کہ ہم موٹر سا ئیکل کی پارکنگ فیس جو کے20روپے ہونے کے باوجود50روپے ادا کرتے ہیں تاکہ ہماری گاڑیاںاٹھنے سے محفوظ رہے کراچی کے لوگ اور کیا کرسکتے ہیں۔
شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ اگر ہم ایک دن میں کراچی کے تین بازاروں میں چلے جائے تو ہم ہمیں50روپے کی حساب سے 3مقامات پر150روپے ادا کرنے پڑتے ہیں، چارجڈ پارکنگ فیس وصول نہ کرنے کے اعلان کے باوجود کراچی کی مین مارکیٹ طارق روڈ،بہادرا آباد،صدر موبائیل مارکیٹ اور دیگر اہم تجارتی مقامات پر پارکنگ فیس وصولی کا سلسلہ جاری رہا ہے۔
خیال رہے کہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے گزشتہ روز کراچی کے کسی بھی علاقے میں پارکنگ فیس وصول نہ کرنے حکم دیا تھا اور کہا تھا کے اگر کوئی فیس وصول کریں گا تو وہ غیر قانونی اقدام کریں گا لیکن اس کے برعکس منگل کے روز کھلے عام پارکنگ فیس کی وصولی پر فی الحال کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے اب تک کراچی میں چارچڈ پارکنگ مافیا کو کھلی چھوٹ حاصل ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پارکنگ فیس وصول وصولی کا سلسلہ چارجڈ پارکنگ شہریوں کا کراچی میں کراچی کے
پڑھیں:
کینال پر احتجاج گراؤنڈز میں کریں، سڑکوں کو بند نہ کریں: شرجیل میمن
وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن—فائل فوٹووزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے وفاقی حکومت اگر کینال معاملے پر بات چیت چاہتی ہے تو یہ خوش آئند ہے۔
وزیرِ اطلاعات سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کینال کا معاملہ عوامی نوعیت کا ہے اور سندھ حکومت سندھ کے عوام کی نمائندگی کر رہی ہے، اس نے مختلف اوقات میں اس معاملے پر اعتراضات کیے ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کینال کے معاملے کو فورم پر ڈسکس کیا ہے۔
وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں بلٹ ٹرین چلانا چاہتے ہیں۔
شرجیل میمن نے مظاہرین سے درخواست کی ہے احتجاج گراؤنڈز میں کریں، سڑکوں کو بند نہ کریں، عام عوام کا نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ احتجاج کے باعث مال مویشی کے کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں، کھانے پینے کی اشیاء خراب ہو رہی ہیں۔
پی پی پی رہنما نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا سب کاحق ہے، مظاہرین سے کہتا ہوں کہ احتجاج سے عوام کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات جب بھی ہوں گے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ سطح پر ہوں گے، پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کا مقدمہ ضرور لڑے گی۔
شرجیل میمن نے یہ بھی کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ مظاہرین سے بات چیت کر کے مسائل حل کریں، مظاہرین سے کہتا ہوں کہ ریلوے ٹریک اور سڑکوں کو بند نہ کریں۔