اسلام آباد:

یوٹیلیٹی اسٹورز کے 3 ہزار سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین کی برطرفیوں کا معاملہ شدت اختیار کر گیا۔

 ڈیلی ویجز ملازمین اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات اسلام آباد میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے ہیڈ آفس میں منعقد ہوئے تاہم فریقین کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکے اور برطرفیوں کے معاملے پر مذاکرات کا پہلا دور ناکام ہو گیا۔

مذاکرات میں ملازمین کے یونینز لیڈران نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ برطرف کیے گئے ڈیلی ویجز ملازمین کے آڈرز فوری طور پر واپس لیے جائیں۔ تاہم، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی مذاکراتی کمیٹی نے یونینز کے مطالبات تسلیم کرنے سے گریز کیا جس کے نتیجے میں مذاکرات بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہو گئے۔

یونینز لیڈران کا کہنا ہے کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 27 فروری کو ملک گیر دھرنا اور احتجاج کیا جائے گا۔ یونین نمائندوں نے اعلان کیا کہ اس احتجاج میں ملک بھر سے یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین شرکت کریں گے اور جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے تب تک احتجاج جاری رہے گا۔

مذاکرات کا دوسرا دور کل دوبارہ ہوگا جس میں کسی حتمی فیصلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ تاہم، اگر یہ مذاکرات بھی ناکام رہے تو ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین کی جانب سے شدید احتجاج اور دھرنے کا امکان ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز کے ڈیلی ویجز ملازمین

پڑھیں:

پنجاب میں تنخواہ دار ملازمین پر ٹیکس شکنجہ کسنے کی تیاری، بل آج پیش کیا جائے گا

حکومت پنجاب تنخواہ دار ٹیکس چوروں پر شکنجہ کسنے کو تیار ہے جب کہ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 منظوری کے لئے اسمبلی اجلاس میں آج پیش کیا جائے گاْ۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025  کی منظوری قائمہ کمیٹی برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب اسمبلی نے دی تھی۔

ترمیمی بل پنجاب اسمبلی سے بذریعہ کثرت رائے یا متفقہ رائے سے منظور ہو گا، حتمی منظوری کے لئے بل گورنر پنجاب کو بھجوایا جائے گا۔

بزریعہ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 دی پنجاب فنانس ایکٹ 1977 میں ترامیم ہو سکیں گی، ترامیم بعد از منظوری پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 کے نام سے جانی جائیں گی، حکومت پنجاب نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی کی نئی ترمیم متعارف کروائی تھی۔

بل کے متن کے مطابق ہر سرکاری یا پرائیوٹ ادارے کا اکؤنٹس افسر ٹیکس کٹوتی اور رقم خزانے میں جمع کروانے کا پابند ہوگا، اگر افسر غفلت برتے گا تو خود اس ٹیکس کی رقم ادا کرے گا، کمپنی کی جانب سے ملازم کی تنخواہوں کی تفصیل نہ ہونے کہ باعث ٹیکس چوری ہوتا تھا۔

ٹیکس خود جمع کروانے والے متعدد اشخاص کم تنخواہ ظاہر کیا کرتے تھے، کمیٹی کا کہنا تھا کہ کمپنی کو ٹیکس کٹوتی کا پابند کرنے کی کوئی واضح شق بھی موجود نہ تھی۔

ترمیم کے ذریعہ ٹیکس وصولی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے گا، ٹیکس جمع نا کروانے کی صورت میں محکمہ ایکسائز  حرکت میں آئےگا۔

قائمہ کمیٹی نے کہا کہ جو کمپنیاں ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کٹوتی نہیں کرتیں، ان کو بعد از ترامیم خط لکھیں گے۔

بل کے متن کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن قصوروار کے خلاف وصولی کا حکم جاری کرے گا، بل کا مقصد ٹیکس چوری روکنا اور سرکاری خزانے میں آمدنی بڑھانا ہے، بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا اقدام، ایک لاکھ ملازمین کی نوکریاں خطرے میں
  • خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی
  • آغا راحت کی سرکاری ملازمین پر تنقید مناسب نہیں، انجینیئر انور
  • پنجاب میں تنخواہ دار ملازمین پر ٹیکس شکنجہ کسنے کی تیاری، بل آج پیش کیا جائے گا
  • جناح اسپتال کے ڈاکٹر پر تشددکا معاملہ، احتجاج پر ینگ ڈاکٹرز تقسیم، مطالبات بھی سامنے آگئے
  • ملازمین کی سائیکلوجیکل پروفائلنگ کیلئےسافٹ ویئر تیار
  • پنجاب ریونیو اتھارٹی کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کر دیا گیا
  • نہروں کا معاملہ پی پی کے لیے نعمت، وارننگ پرحکومت کی مذاکرات کی پیشکش
  •  خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم
  • لداخ ”کے ڈی اے، ایل اے بی" کا مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں احتجاجی تحریک کی دھمکی