کراچی:

نیوزی لینڈ کے بلے ٹام لیتھم نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ ایک اچھا حریف ثابت ہوا ہے، چیمپینز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں فاتحانہ آغاز کرنے کی کوشش کریں گے۔

نیشنل اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے  ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کی وکٹ قدرے مختلف رہے گی، ہم نے بڑے اسکور والے اہداف عبور کر کے کامیابیاں اپنے نام کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بدھ کو میچ میں بھی اگر ایسا ہوا تو ہم فتح پانے کی کوشش کریں گے، لیکن لگتا ہے کہ وکٹ قدر مختلف ہوگی۔

لیتھم نے کہا کہ نیوزی لینڈ کو کراچی کی وکٹوں پر کھیلنے کا تجربہ ہے، کراچی میں کرکٹ کھیل کر ہمیشہ لطف اندوز ہوئے ہیں،عام طور پر ان وکٹوں پر اسپنرز کامیاب رہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میزبان ٹیم کے خلاف دباؤ کا سامنا کرتے ہوئے کامیابی کی جستجو کریں گے،لاہور میں انجری کا شکار ہونے والے را چن رویندرا تیزی سے فٹ ہو رہے ہیں،پاکستان کے خلاف میچ میں ان کی شرکت کا امکان روشن ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے خلاف کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا پر تجزیہ کاروں کا کیا کہنا ہے؟

---فائل فوٹو 

4 سنگین الزامات ثابت ہونے پر آج سابق فوجی افسر فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف 4 الزامات پر کارروائی کی گئی تھی۔

12 اگست 2024ء کو سابق ڈی جی آئی ایس آئی فوجی افسر کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا۔ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا یہ عمل 15 ماہ تک جاری رہا۔ ملزم تمام الزامات میں قصور وار قرار پایا گیا ہے۔

فیصلے پر تجزیہ دیتے ہوئے ماہرِ قانون اشتر اوصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمڈ فورز کا اپنا ایک اسٹینڈرڈ ہے، فیض حمید کا ٹرائل اِن کے اپنے ادارے نے کیا اور تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔

سابق فوجی افسر فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا۔

ان کا جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا یہ بد قسمتی کی بات ہے کہ فیض حمید نے اتنے بڑے عہدے پر رہتے ہوئے اپنے اختیارات کا استعمال کیا گیا، ہر کسی کو اپنے قانون کے دائرے میں رہنے کی ضرورت ہے، قانون سب لیے یکساں اور سب اے اوپر ہے، یہ ضروری ہے کہ سب کا احتساب کیا جائے، جو جتنے بڑے عہدے پر ہوگا اُس کا کا احتساب بھی اتنا ہی سخت ہوگا۔

اشتر اوصاف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ٹرائل طویل عرصے تک چلا، سنگین نوعیت کے الزامات تھے، فیض حمید کو سب حقوق اور وکلاء بھی دستیاب تھے، احتساب سب کے لیے ہے۔

ماہرِ قانون ایڈووکیٹ حافظ احسان نے کہا کہ آج یہ ثابت ہوا ہے کہ احتساب سب کے لیے یکساں ہے، سب کا احتساب ہو سکتا ہے، سب کو کیے کی سزا ملے گی چاہے وہ فرد وردی میں ہے، جو اختیارات کا غلط استعمال کرے گا اسے کیے کی سزا ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیض حمید پر الزامات سنگین نوعیت کے تھے جو ثابت ہوئے۔

ایڈووکیٹ احسان نے کہا کہ فیض حمید کو سب حقوق حاصل تھے، اپنے پسند کے وکلاء اور کورٹ میں اپنے حق میں ثبوت پیش کرنے کی اجازت تھی، جو عام آدمی کو حقوق حاصل ہیں وہی ملٹری کورٹس میں حقوق حاصل ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی چیمبر آف کامرس کا ملک بھر میں گڈزٹرانسپورٹرز کی ہڑتال پر شدید تشویش کا اظہار
  • ڈپٹی کشنرز ٹریفک میں رکاوٹ کا سبب بننے والی تجاوزات کے خلاف کارروائی موثر بنائیں، کمشنر کراچی
  • تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں:بلاول بھٹو  
  • نیوزی لینڈ نے دوسرے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کو شکست دے دی
  • میرے بیان پر کچھ لوگوں نے تیلی دکھا کر آگ بھڑکائی، ندا یاسر
  • انڈونیشین سرمایہ کار پاکستان میں مواقع تلاش کریں ، اکنامک قونصل
  • جماعت اسلامی کا  ہیوی ٹریفک حادثات اور ای چالان کیخلاف 13 دسمبر کو دھرنے کا اعلان
  • فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا پر تجزیہ کاروں کا کیا کہنا ہے؟
  • سندھی کلچر ڈے کے نام پر کراچی میں ریاست کے اندر ریاست قائم کی گئی: فاروق ستار
  • سندھی کلچر ڈے پر ریاست کے اندرریاست قائم کی گئی‘ فاروق ستار