ادھر تل ابیب میں بھی مظاہرین نے تبادلے کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کی نیتن یاہو کی کوششوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک بڑے چوک کو بند کر دیا۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو نے وسطی اسرائیل میں شدید ٹریفک جام کی اطلاع دی، قیدیوں کے اہل خانہ نے تل ابیب اور القدس میں جنوبی اسرائیل کی طرف جانے والی مرکزی سڑکوں کو بند کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ قابض صیہونی ریاست اسرائیل میں ایک بار پھر قیدیوں کے خاندانوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دیئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کے معاہدے میں ٹال مٹول سے کام لینے پر قیدیوں کے خاندانوں نے نیتن یاھو کی رہائش گاہ پر احتجاج کیا ہے۔ اسرائیلی چینل 12 نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے آغاز کے 500 ویں دن کے موقع پر اسرائیلی شہروں میں ہونے والے مظاہروں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی تکمیل کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے سامنے مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے نیتن یاھو کی رہائش گاہ کے گرد گاڑیاں کھڑٰی کردی گئیں۔ سینکڑوں اسرائیلیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تبادلے کے معاہدے کو مکمل کیا جائے اور سیاسی مفادات اور ذاتی مفادات کی خاطر اس میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔ مظاہرین نے تبادلے کے معاہدے کو مکمل کیے بغیر لڑائی میں واپس آنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ادھر تل ابیب میں بھی مظاہرین نے تبادلے کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کی نیتن یاہو کی کوششوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک بڑے چوک کو بند کر دیا۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو نے وسطی اسرائیل میں شدید ٹریفک جام کی اطلاع دی، قیدیوں کے اہل خانہ نے تل ابیب اور القدس میں جنوبی اسرائیل کی طرف جانے والی مرکزی سڑکوں کو بند کر دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تبادلے کے معاہدے کو بند کر دیا نیتن یاہو کی کی رہائش گاہ مظاہرین نے قیدیوں کے تل ابیب

پڑھیں:

نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار، حماس کی جنگ بندی شرائط مسترد کردیں

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو  نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں جاری صہیونی جارحیت کو جنگ  کا ’نازک مرحلہ‘ قرار دیتے ہوئے حماس کی مستقل جنگ بندی کی شرائط مسترد کردیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے مطالبات کو تسلیم کیے بغیر غزہ سے بقیہ اسرائیلی قیدیوں کو وطن واپس لانے کا عزم کیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے اس بات پر اصرار کیا کہ فلسطینی سرزمین پر فوجی مہم "نازک مرحلے" میں داخل ہو چکی ہے۔

غزہ میں جنگ کے مستقل خاتمے کی خواہاں حماس نے جنگ بندی کی نئی تجویز مسترد کر دی جس کے بعد اپنے پہلے سامنے آنے والے ردعمل میں نیتن یاہو نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم حماس کی مرضی کے سامنے ہتھیار ڈالے بغیر اپنے قیدیوں کو گھر واپس لا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم لڑائی کے نازک مرحلے پر ہیں اور اس وقت ہمیں جیتنے کے لیے صبر اور عزم کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے اندر ایک تباہی اور قتل وغارت گری شروع ہونے کا خدشہ ہے . اپوزیشن لیڈر
  • لاہور، آئی ایس او کی اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاجی ریلی
  • آئی ایس او کا "شراکہ" کی سرگرمیوں و اسرائیل کیخلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ
  • نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار، حماس کی جنگ بندی شرائط مسترد کردیں
  • غزہ: اسرائیلی بمباری سے مزید 54 فلسطینی شہید، نیتن یاہو کا حماس پر دباؤ بڑھانے کا حکم
  • غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو
  • ہم جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کردیں: نیتن یاہو
  • حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو