دنیا کے قطبی کنارے برف سے محروم ہونے لگے، سائنسدانوں کی وارننگ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2025ء)برفیلے براعظم قطبِ شمالی و جنوبی کئی جنگلی حیات کے لیے آماجگاہیں بھی ہیں اور سورج کی روشنی کو منعکس کرکے خلا میں واپس بھی لوٹاتی ہیں تاکہ ہمارے سیارے کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد مل سکے لیکن دونوں قطبی کناروں میں برف تیزی سے پگھل رہی ہے۔ سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ قطب شمالی اور جنوبی پر دنیا کی سمندری برف ریکارڈ کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔
چونکا دینے والے نقشوں سے پتہ چلتا ہے کہ تاریخی اوسطاً سطح (1981 سے 2010) کے مقابلے میں دونوں قطبوں سے ہزاروں میل برف غائب ہوچکی ہے۔ امریکی نیشنل اسنو اینڈ آئس ڈیٹا سینٹر (این ایس آئی ڈی سی) کے اعداد و شمار کے مطابق، آرٹک اور انٹارکٹک برفیلے سمندروں نے حال میں 15.76 ملین مربع کلومیٹر برف کی سطح دکھلائی ہے۔
(جاری ہے)
اس اعداد و شمار کو اگر دو حصوں میں بانٹتے ہیں تو انٹارکٹک میں 20 لاکھ 12 ہزار کلومیٹر سمندری برف ہے جبکہ آرکٹک میں 13.64 ملین کلومیٹر۔
یہ سال 2023 کے جنوری سے فروری تک کے 15.93 ملین مربع کلومیٹر کی کم ریکارڈ سطح سے زیادہ کم ہے۔ متعلقہ ڈیٹا مسلسل سیٹلائٹ سینسر کے ذریعے جمع کیا جا رہا ہے جو برف کی سطح سے خارج ہونے والی مائیکرو ویوز کا مشاہدہ کرتے ہیں۔ موسمیاتی سائنس دانوں کا خیال ہے کہ تشویشناک نئی نچلی سطح گرم ہوا اور گرم پانیوں کی وجہ سے ہوئی ہے، جو گلوبل وارمنگ کا نتیجہ ہیں۔نئی ریکارڈ کی گئی نچلی سطح گرم ہوا اور گرم پانیوں کی وجہ سے ہوئی ہے جو گلوبل وارمنگ کا نتیجہ ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پختونخوا میں دینی مدارس کی گرانٹ 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دی گئی
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کے لیے گرانٹ میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے اسے 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دیا ہے۔
مشیر اطلاعات کے پی کے بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے طلبہ بھی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں اور دینی و عصری تعلیم کا امتزاج وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کو مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تقاضوں سے بھی ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔
صوبائی مشیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے وژن اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں صوبے میں دینی و عصری تعلیم کو فروغ دیا جا رہا ہے اور حکومت اسکولوں کے ساتھ ساتھ مدارس کو بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔