نیشنل اسٹیڈیم میں بھارتی پرچم غائب کیوں، پی سی بی نے وضاحت کردی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 سے چند روز قبل ایک وائرل ویڈیو کے تنازعہ کے بعد کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہندوستانی پرچم کی عدم موجودگی کی وضاحت کردی۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ کی تیاریاں مکمل، محسن نقوی کی انتظامات کو خوب تر بنانے کی ہدایت
اتوار کو نوٹ کیا گیا کہ سوائے ہندوستان کے چیمپیئنز ٹرافی میں شریک تمام ممالک کے جھنڈے نیشنل اسٹیڈیم میں لہرائے جا رہے تھے جس پر سوشل میڈیا ویڈیو پر قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ یہ اقدام پی سی بی کی طرف سے انتقامی اقدام ہے۔
حکومتی پابندیوں کی وجہ سے ہندوستان اپنے تمام چیمپئنز ٹرافی کے میچز دبئی میں کھیلنے کے لیے تیار ہے۔ تاہم پی سی بی نے تصدیق کی ہے کہ یہ فیصلہ ان کا نہیں بلکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ہدایت ہے۔
پی سی بی کے ترجمان نے کہا ہے کہ آئی سی سی نے مشورہ دیا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کے میچ کے دنوں میں صرف 4 جھنڈے لہرائے جائیں اور ان میں آئی سی سی (ایونٹ اتھارٹی)، پی سی بی (ایونٹ میزبان) اور اس دن مقابلہ کرنے والے دونوں فریق شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیے: چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان سے بہتر میزبان کوئی اور ہو نہیں سکتا تھا، ایان بشپ
چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز بدھ سے ہوگا اور میزبان پاکستان کا مقابلہ نیوزی لینڈ سے کراچی میں ہوگا۔ بھارت، پاکستان، نیوزی لینڈ، اور بنگلہ دیش کو گروپ اے میں رکھا گیا ہے جس میں جمعرات کو دبئی میں بنگلہ دیش اور بھارت ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما ہوگا۔
دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں 23 فروری بروز اتوار کو پاکستان اور بھارت کے درمیان انتہائی متوقع میچ شیڈول ہے۔
گروپ آف ڈیتھ کون سا؟
گروپ بی کو ’گروپ آف ڈیتھ‘ کہا جارہا ہے۔ یہ گروپ انگلینڈ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور افغانستان پر مشتمل ہے۔
کرکٹ کے شدید ترین حریفوں میں سے ایک لاہور میں اس وقت سامنے آئے گی جب 22 فروری بروز ہفتہ آسٹریلیا کا مقابلہ انگلینڈ سے ہوگا۔
سیمی فائنلز 4 اور 5 مارچ کو مقرر ہیں جبکہ فائنل 9 مارچ کو کھیلا جائے گا۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی: پاکستان نے تمام خواہشمند بھارتی صحافیوں کی ویزا درخواستیں منظور کرلی
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے اس معاہدے پر اطمینان کا اظہار کیا جس کے تحت پاکستان کو میزبانی کے حقوق برقرار رکھنے کی اجازت دی گئی جب کہ بھارت اپنے میچ دبئی میں کھیلے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ مساوات اور احترام کے اصولوں پر مبنی ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس میں تعاون اور تعاون کے جذبے کو ظاہر کیا گیا ہے۔
انہوں نے سمجھوتے تک پہنچنے میں آئی سی سی ممبران کے کردار کو بھی تسلیم کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی سی بی چیمپیئنز ٹرافی نیشنل اسٹیڈیم اور بھارتی پرچم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی سی بی چیمپیئنز ٹرافی نیشنل اسٹیڈیم اور بھارتی پرچم نیشنل اسٹیڈیم میں چیمپیئنز ٹرافی پی سی بی
پڑھیں:
امن مشقوں کی گونج: پاکستان سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار
راولپنڈی (آئی این پی )پاک سری لنکا بحری مشقوں امن 2025 کے لیے دونوں ممالک کے اشتراک پر بھارت ہمیشہ کی طرح بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔خطے میں بحری طاقت کا توازن تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور پاکستان بحریہ کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی سرگرمیاں بھارتی حلقوں میں سخت اضطراب کا سبب بنی ہوئی ہیں۔امن 2025 میں 60 سے زائد ممالک کی شمولیت جہاں ایک تاریخی لمحہ ہے، وہیں بھارت کی جانب سے اس کامیابی کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں خود اس کی خفت کا باعث بن رہی ہیں۔ پاک بحریہ کی جانب سے مسلسل بین الاقوامی مشقوں میں شرکت اور دوستانہ دوروں نے نہ صرف عسکری میدان میں پاکستان کے وقار کو بلند کیا بلکہ عالمی سطح پر تعاون کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ پی این ایس اصلت کا حالیہ کولمبو دورہ، سری لنکن بحریہ کے ساتھ مشترکہ مشقیں اور دیگر فعال روابط اس مضبوط شراکت داری کا عملی مظہر ہیں۔ بھارتی میڈیا نے بے بنیاد دعوی کیا کہ پاک سری لنکا بحری مشق منسوخ کر دی گئی ہے، تاہم سری لنکا کی وزارت دفاع نے ان افواہوں کی نہ صرف سختی سے تردید کی بلکہ واضح الفاظ میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔ امن 2025 میں سری لنکن بحریہ کی پرجوش شرکت نے بھارتی میڈیا کی بے بنیاد قیاس آرائیوں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔ یہ شرکت اس امر کی دلیل ہے کہ پاکستان اور سری لنکا نہ صرف بحری سلامتی کے مشترکہ اہداف رکھتے ہیں بلکہ ان کی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ مضبوط بنیادوں پر قائم ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان اور سری لنکا کے بڑھتے تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں بار بار ناکام ہو رہی ہیں۔ خواہ وہ جعلی خبریں ہوں یا میڈیا پروپیگنڈا، زمینی حقائق یہ ثابت کر رہے ہیں کہ خطے میں پاکستان کا مثر کردار اب نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔