بحریہ ٹا ئو ن کے چیئرمین ملک ریاض کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
بحریہ ٹا ئو ن کے چیئرمین ملک ریاض کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر Real estate tycoon Malik Riaz waves as he leaves the Supreme Court on his contempt of court case in Islamabad June 21, 2012. Pakistan's top court stopped short of indicting the son of its chief justice and a billionaire businessman, kicking into the long grass corruption allegations that damage its credibility.
اسلام آباد (سب نیوز )بحریہ ٹا ئو ن کے چیئرمین ملک ریاض کے خلاف نیو مری پراجیکٹ گالف سٹی کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت نمبر 1 راولپنڈی میں دائر کر دیا گیا ریفرنس میں ملک ریاض کے خلاف ساڑھے چار ہزار کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کرکے اسے گالف سٹی میں شامل کرنے کے الزامات کے شواہد پیش کیے گئے ہیں –
ساڑھے چار ہزار کنال اراضی میں محکمہ جنگلات کی اراضی اور موضع مانگاہ موضع سالکھیتر اور دیگر ملحقہ دہی موضعات شاملات شامل ہیں- ریفرنس کے مطابق ملک ریاض نے محکمہ مال اور محکمہ جنگلات کے افسران کی ملی بھگت سے سرکاری زمین اور شاملات پر مشتمل دہی رقبے بحریہ ٹان کے رہائش منصوبے مری گولف سٹی میں شامل کر لیے
کرپشن بد عنوانیوں فراڈ کے اس ریفرنس میں مبینہ طور پر محکمہ مال کے 28 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہیتفصیلات کے مطابق نیو والی پروجیکٹ اف سٹی کے خلاف سپریم کورٹ میں سن 2016 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں سپریم کورٹ کے احکامات پر جنگلات کی اراضی اور شاملات پر ناجائز قبضہ اور تعمیرات کے خلاف نیب و تحقیقات کے لیے کہا گیا تھا نیب نے تحقیقات کے بعد اج احتساب عدالت میں ریفر نس دائرکردیاہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ملک ریاض کے خلاف
پڑھیں:
گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ہمارے ملک میں زرعی سیکٹر خوراک کی کمی کو پورا کرتا ہے، حکومت 2200 روپے فی من گندم کی قیمت مقرر کر رہی ہے جبکہ فی ایکڑ خرچہ 3600 روپے فی من ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست چنیوٹ کے کسان نے ایڈووکیٹ غلام عباس ہرل کی وساطت سے دائر کی، درخواست میں پنجاب حکومت، سیکرٹری فوڈ ڈیپارٹمنٹ اور ڈی جی پاسکو کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ ہمارے ملک میں زرعی سیکٹر خوراک کی کمی کو پورا کرتا ہے، حکومت 2200 روپے فی من گندم کی قیمت مقرر کر رہی ہے جبکہ فی ایکڑ خرچہ 3600 روپے فی من ہے۔
درخواست گزار کے مطابق حکومت کسانوں سے گندم کی خریداری بھی نہیں کر رہی، گندم کا ریٹ کم مقرر کرنا غیر قانونی اور کسانوں کے ساتھ زیادتی ہے، لہٰذا لاہور ہائیکورٹ حکومت کو 4 ہزار روپے فی من گندم کا رہٹ مقرر کرنے کا حکم دے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ گندم کی خریداری کے لیے حکومت کو پالیسی بنانے کا حکم دیا جائے، درخواست گزار نے یہ بھی استدعا کی ہے کہ عدالت کسانوں کو سبسڈی دینے کے حوالے سے بھی احکامات جاری کرے۔