سپارکو: پاکستان کے پہلے چاند روور مشن کا نام رکھنے کے لیے ملک گیر مقابلے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
پاکستان میں خلائی تحقیق کے ادارے اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے ملک کے پہلے چاند مشن کا نام تجویز کرنے پر ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا۔پاکستان خلائی تحقیق میں اہم سنگ میل عبور کرنے جارہا ہے. ملک کا پہلا چاند روور مشن 2028 میں روانہ ہوگا۔سپارکو نے پاکستان کے پہلے چاند روور مشن کا نام رکھنے کے لیے ملک گیر مقابلے کا اعلان کر دیا.
واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی میں چین کے خلائی مشن ’چینگ ای 6‘ کے ساتھ پاکستان کا سیٹلائٹ ’آئی کیوب قمر‘ چاند کے گرد چکر لگانے کے لیے روانہ ہوا تھا۔سیٹلائٹ چین کے شہر ہینان کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہوا تھا. جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر 3 مئی کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا تھا جسے چینی میڈیا اور انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی ویب سائٹ پر براہ راست نشر کیا گیا تھا۔مشن کی روانگی پر سپارکو میں جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے. سپارکو کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر تالیوں سے گونج اٹھا، لوگوں نے نعرہ تکبیر اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے تھے۔’آئی کیوب قمر‘ کو انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی نے چین کی شنگھائی یونیورسٹی اور ’سپارکو‘ کے تعاون سے ڈیزائن اور تیار کیا تھا۔یہ دنیا کا پہلا مشن ہے جو چاند کی دوسری طرف سے نمونے حاصل کرے گا، پاکستانی سیٹلائٹ ’آئی کیوب قمر‘ دو آپٹیکل کیمروں سے لیس ہے جو چاند کی سطح کی تصاویر لینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آئی کیوب قمر مشن کا نام کا اعلان کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کا روابط برقرار رکھنے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ
پاکستان اور افغانستان نے روابط برقرار رکھنے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی کابل میں افغان عبوری وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات ہوئی، جس میں سیکیورٹی، تجارت، ٹرانزٹ تعاون اور عوامی تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان اور افغانستان کا دو طرفہ تجارت، اقتصادی تعاون کے فروغ پر اتفاق ہوا، دونوں ملکوں نے قومی و علاقائی ترقی کےلیے رابطہ منصوبوں کی تکمیل پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا، خطے میں معاشی ترقی کے امکانات کے حصول کےلیے روابط برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے سیکیورٹی اور بارڈر مینجمنٹ امور کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔
اسحاق ڈار نے عبوری افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے بھی ملاقات کی، اس سے پہلے نائب وزیراعظم کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفد نے پاک افغان مذاکرات میں شرکت کی۔
کابل روانگی سے قبل اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا معاملہ پاکستان کے لیے باعثِ تشویش ہے، افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی پر تحفظات ہیں۔