دیپیکا پڈوکون خودکشی کیوں کرنا چاہتی تھیں؟ اداکارہ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
بالی ووڈ اداکارہ دیپیکا پڈوکون نے انکشاف کیا ہے کہ وہ کچھ سالوں پہلے اس قدر ڈپریشن کا شکار تھیں کہ وہ خودکشی کرنا چاہی تھیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دیپیکا پڈوکون نے ایک حالیہ انٹرویو میں ڈپریشن سے لڑنے اور اس پر قابو پانے کیلئے اپنی جدوجہد کے بارے میں کھل کر گفتگو کی۔ اداکارہ نے انکشاف کیا کہ سن 2014 میں وہ ممبئی میں رہا کرتی تھیں اور ایک لمبے عرصے تک ڈپریشن کا شکار رہ چکی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ خود بھی نہیں جانتی تھیں کہ ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے وہ خود کو بےبس اور نااُمید محسوس کرتی تھیں۔
دیپیکا نے بتایا کہ سب سے پہلے ان کی والدہ نے ان کے اندر اس تبدیلی کو محسوس کیا۔ انہیں میرے رونے کی آواز اور انداز سے محسوس ہوا کہ میرے ساتھ کوئی مسئلہ چل رہا ہے اور مجھے مدد کی ضرورت ہے۔اداکارہ نے کہا کہ انہیں بھی پھر اس بات کا احساس ہوا کہ وہ ڈپریشن میں مبتلا ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈپریشن انسان کے اندر ہوتا ہے، جوکہ نظر نہیں آتا اور ہمارے اردگرد موجود کئی لوگ اس میں مبتلا ہوتے ہیں۔
دیپیکا پڈوکون نے کہا کہ وہ اس لئے ٹھیک نظر آرہے ہوتے ہیں کیونکہ وہ باہر سے بالکل صحیح اور خوش نظر آتے ہیں ہنستے بولتے ہیں مگر اندر ہی اندر گھٹ رہے ہوتے ہیں۔اداکارہ کے مطابق ان کی والدہ نے جب ان میں ڈپریشن محسوس کیا تو انہوں نے مجھے ماہرِ نفسیات سے مشورہ کرنے کا کہا جس کے بعد میں نے اپنی اس ذہنی کیفیت کا باقاعدہ علاج کروایا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
گندم اور کینالز کو ساتھ نہ ملائیں، ن لیگ معاملے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے، سعید غنی
خصوصی گفتگو میں وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ اگر پانی میسر نہیں ہوگا تو سب سے زیادہ متاثر کسان ہوں گے، سندھ کا انحصار دریائے سندھ پر ہے، اگر کینالز بن گئیں تو پورے سندھ کو پینے کا پانی میسر نہیں ہوگا، پنجاب ایشو کو گندم کی طرف لے کر جا رہا ہے، اصل ایشو گندم کا نہیں پانی کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر بلدیات اور پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے صدر سعید غنی نے کہا ہے کہ گندم اور کینالز کو ساتھ نہ ملائیں، مسلم لیگ (ن) معاملے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ خصوصی گفتگو میں سعید غنی نے کہا کہ کسی وزیر کو کینالز سے زیادہ گندم کا مسئلہ لگتا ہے تو کیا کہہ سکتا ہوں، ہم کینالز پر بات کرتے ہیں وہ ہمیں گندم کی طرف لے کر جانا چاہتے ہیں، ن لیگ کے کچھ لوگ جو مسئلہ چل رہا ہے اس میں پیپلز پارٹی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم جو لڑائی لڑ رہے ہیں وہ کسانوں کیلیے ہے، پنجاب میں 80 فیصد زیر زمین پانی قابل کاشت ہے جبکہ سندھ میں 90 فیصد پانی کھارا ہے جو قابل کاشت نہیں ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ چولستان کے کینال کی داستان نگراں دور حکومت میں شروع ہوئی، کینالز کا مسئلہ عوامی ہے اس لیے لوگ خود نکل رہے ہیں، سندھ اسمبلی نے کینالز کے خلاف قرارداد منظور کی، ایکنک نے کینالز کی منظوری دی اس کے خلاف ہم سی سی آئی میں گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پانی میسر نہیں ہوگا تو سب سے زیادہ متاثر کسان ہوں گے، سندھ کا انحصار دریائے سندھ پر ہے، اگر کینالز بن گئیں تو پورے سندھ کو پینے کا پانی میسر نہیں ہوگا، پنجاب ایشو کو گندم کی طرف لے کر جا رہا ہے، اصل ایشو گندم کا نہیں پانی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی تقسیم کا اختیار وزیر اعظم کے پاس بھی نہیں ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری سے کینالز منصوبے کی منظوری لی جا سکتی تھی اور نہ ہی ان کے پاس منظوری کا اختیار تھا۔