120 ممالک کیلئے ویزا آن آرئیول کی سہولت کے حوالے سےاہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
120 ممالک کیلئے ویزا آن آرئیول کی سہولت کے حوالے سے اہم خبر آگئی ، اب موبائل پر پی باآسانی ویزا حاصل کیا جا سکے گا۔
تفصیلات کے مطابق 120 ممالک کیلئے ویزا آن آرئیول کی سہولت کیلئے موبائل ایپ لانچ کردی گئی ، پاک آئی ڈی ایپ سے باآسانی ویزا پراسس اور آن لائن اسٹیٹس چیک کیا جا سکے گا۔ایپ کے ذریعے پاکستان آن لائن ویزا سسٹم سے با آسانی ویزا حاصل کرسکیں گے ، نادرا نے پاک آئی ڈی ایپلی کیشن کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ایپلی کیشن کےذریعےبزنس اورٹورسٹ ویزا لےسکیں گے اور ایپلی کیشن میں فیس ریڈنگ، پاسپورٹ اور ڈاکومنٹ ریڈنگ کے فیچر بھی متعارف کرائے گی۔
یاد رہے گذشتہ سال حکومت نے 126 ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا فری انٹری کا اعلان کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ 126 ممالک سے کاروبار،سیاحت کیلئے آنے والوں کی ویزا فری انٹری ہوگی۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ویزا رجیم میں بہت بڑی تبدیلی لیکر آرہےہیں، ویزا فیس نہ لئےجانیوالے ممالک کی تعداد اب 126ہوگئی ہے، دوست ممالک سے آنیوالے سرمایہ کاروں اور سیاحوں سے ویزا فیس نہیں لی جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ممالک کی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات واپس اسی سطح پر لانا چاہتے ہیں جہاں مشترکہ امور پر بات ہوسکے، فضل الرحمان
لاہور:جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کوشش ہے پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو واپس اسی سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات چیت ہوسکے، ہمارا اختلاف پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی سے بھی ہے لیکن لڑائی نہیں ہے۔
یہ بات انہوں ںے لاہور میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کافی عرصہ سے ارادہ تھا کہ جب لاہور آؤں تو منصورہ بھی آؤں تاکہ باہمی رابطے بحال ہوں، آج کی ملاقات میں پروفیسر خورشید کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے، 27 اپریل کو مینار پاکستان میں غزہ کے حوالے سے کانفرنس اور مظاہرہ ہوگا، اس میں ہم سب شریک ہوں، ملک بھر میں بیداری کی مہم چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد امت کے نام سے پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، لاہور میں 27 اپریل کو ہونے والی کانفرنس اسی پلیٹ فارم سے ہوگی، دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں جو لوگ اسرائیل گئے وہ پاکستان یا مسلمانوں کے نمائندے نہیں تھے، امت کو مسلم حکمرانوں کے رویوں سے تشویش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاد انتہائی مقدس لفظ ہےاس کی اپنی ایک حرمت ہے، جہاد کا مرحلہ تدبیر کے تابع ہوتا ہے، آج جب مسلم ممالک تقسیم ہیں تو جہاد کی صورتیں بھی مختلف ہوں گی، ہمیں لوگوں کی باتوں کی پروا نہیں ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ شریعت اور اسلام کیا کہتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن علما کرام نے فلسطین کے حوالے سے جہاد فرض ہونے کا اعلان کیا ان کے اعلان کا مذاق اڑایا گیا، ان ہی علما کرام نے ملک کے اندر مسلح جدوجہد کو حرام قرار دیا اس پر کیوں عمل نہیں کیا جاتا؟
سیاسی معاملے پر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی صوبائی خود مختاری کی حامی ہے، نہروں کے حوالے سے سندھ کے مطالبے کا احترام کرتے ہیں، نہروں کا معاملہ وفاق میں بیٹھ کر باہمی مشاورت سے طے ہونا چاہیے، ہماری کوشش ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو واپس اس سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات چیت ہوسکے، ہمارا اختلاف پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی سے بھی ہے لیکن لڑائی نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی اور جمعیت علما اسلام نے اصولی طور پر طے کیا ہے کہ دونوں جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھیں گی، 26ویں آئینی ترمیم ہماری نظر میں غیر ضروری تھی، 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جے یوآئی کی اپنی پالیسی تھی، حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج کی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال سمیت غزہ کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔