وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ جس طرح ہم ملک چلا رہے ہیں ایسے تو پرچون کی دکان بھی نہیں چلتی۔

اسلام آباد میں سالانہ تکنیکی کانفرنس اورآئل شو سے خطاب میں وزیرپیٹرولیم ڈاکٹرمصدق ملک نے کہا کہ ہمیں حکومتی پالیسیوں میں لبرل آئزیشن کی ضرورت ہے۔ جس طرح ہم ملک چلا رہے ہیں اس طرح تو پرچون کی دکان بھی نہیں چلتی۔

مصدق ملک نے کہا کہ کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں ہے۔ معاملات کو نجی شعبے کے حوالے کرنا ہوگا۔ پی آئی اے کی نجکاری میں ناکامی ہوئی۔ ہم ایک بار پھر پی آئی اے کی نجکاری شروع کررہے ہیں۔ ہمیں ملکی وسائل پر انحصار بڑھانا ہے۔ دقیانوسی اور نوکر شاہی کے طریقوں سے باہر نکلنا ہو گا۔

وزیرپیٹرولیم نے کہا کہ ہم اس وقت توانائی کے شعبے میں تین طرح کام کر رہے ہیں۔ حکومت توانائی تک تمام آبادی کی رسائی کیلیے کام کر رہی ہے۔ توانائی کی قیمتیں عوام تک پہنچانے اور توانائی کی پائیداری کے لیے بھی کام ہورہا ہے۔ حکومت مقامی پیداوار کو بڑھانے پر توجہ دے رہی ہے۔ ایسی توانائی کا کیا کریں گے جسے عوام خرید نہ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک آدھ مشین لانے سے خوشحالی نہیں آئے گی۔ پائیدار ترقی کے لیے خود سائنس اور تحقیق کا کام کرنا ہوگا۔ یہ اعتماد پیدا کریں کہ ہم بھی ایک قوم ہیں۔ ترقی کرنا ہے تو اوئے توئے کے ماحول سے نکلنا پڑے گا۔ اگر گلیشرز تیزی سے پگھلنا شروع ہو گئے تو ہمارا نہری نظام تباہ ہو جائے گا۔ جو بھی قدم اٹھانا ہے اسے ماحولیات کو سامنے رکھ کر اٹھانا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

کابل؛ اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، اسحاق ڈار

کابل :نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ہم اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ امن وامان کیلئے دونوں ممالک کو کام کرنا ہوگا، پاک افغان کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، افغان باشندوں کو باعزت طریقے سے واپس بھجوایا جا رہا ہے۔

کابل میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کے فروغ پر بات ہوئی، تجارتی سامان کی نقل و حمل کیلئے تبادلہ خیال ہوا۔

وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سسٹم سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے تجارتی سامان کی ترسیل میں تیزی آ سکتی ہے۔

اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ سامان کی نقل وحمل کیلئے 2 کمپنیاں شامل کر دی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ ضروری ہے، طورخم بارڈر پر آئی ٹی سسٹم کو جلد فعال کیا جائے گا۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاک افغان کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، افغان باشندوں کو باعزت طریقے سے واپس بھجوایا جا رہا ہے، ہم اپنی سرزمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ خطےمیں امن وامان کیلئے دونوں ممالک کو کام کرنا ہوگا۔

اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس میں مزید کہا کہ افغان باشندوں کو اپنے اثاثہ جات واپس لے جانے کی اجازت ہوگی، خطے میں ترقی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اس وقت کابل کے اہم دورے پر ہیں، جہاں انھوں نے پاک افغان مذاکرات کے دوران افغانستان کے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند زاد اور افغان ہم منصب امیر خان متقی سے اہم ملاقاتایں کیں
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی افغان وزیراعظم ملا حسن اخوند سے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، سیکیورٹی امور، سلامتی، تجارت، ٹرانزٹ تعاون، دیگر امور پر تبادلہ خیال گیا گیا اور برادرانہ تعلقات کو مذید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • زلزلہ کی پیش گوئی کرنا ممکن نہیں ، ڈائریکٹر زلزلہ پیما مرکز
  • جارحانہ انداز اپنانا کرکٹ کی ایک خوبصورتی ہوتی تھی، بیٹر کو ذہنی طور پر تنگ کرنا پڑتا ہے: محمد عامر
  • عالمی سطح پر سائبر فراڈ کے خلاف اقوام متحدہ کی تنبیہ
  • تھوڑی توانائی، بڑے امکانات، رات کے وقت بجلی بنانے والے سولر پینلز
  • ’بچے کو بچالیں‘، سڑک پر کھڑے گولڈن کڈ کو دیکھ کر گلوکار بلال مقصود کی سوشل میڈیا پر جذباتی پوسٹ
  • آغا راحت کے بیان کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے، ساجد علی بیگ
  • شادی کی تقریب سے واپسی پر چلتی کار میں جنسی زیادتی کی کوشش، مزاحمت پر 26 سالہ مہندی آرٹسٹ قتل
  • وقت پر منگنی کا سوٹ کیوں تیار نہیں کیا، شہری نے دکاندار پر مقدمہ کردیا
  • اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، اسحاق ڈار
  • کابل؛ اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، اسحاق ڈار