آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی، شائقین کرکٹ کا انتظار ختم ،پاکستان،افغانستان،بھارت اور آسٹریلیا ہارٹ فیورٹ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
لاہور (نیوزڈیسک) آئی سی سی ایونٹ کا انعقاد 29 سال کے طویل انتظار کے بعد پاکستان میں ہو رہا ہے۔ 19 فروری سے کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں شروع ہونے والے اس ایونٹ میں دنیا کی 8 ٹاپ کرکٹ ٹیمیں شرکت کریں گی۔
پاکستان کرکٹ کیلئے یہ ایک سنہری موقع ہے کہ وہ عالمی سطح پر ’’خاص طور پر اس ٹورنمنٹ کا کامیاب انعقاد کر کے‘‘اپنی طاقت کو منوائے۔ تاہم اس ایونٹ کا سب سے افسردہ پہلو بھارتی ٹیم کا پاکستان نہ آنا ہے ۔ جہاں دنیا کی چھ بڑی کرکٹ ٹیمیں پاکستان میں میچز کھیلنے پہنچ چکی ہیں وہیں بھارتی ٹیم کے تمام میچز دبئی میں کھیلیں جائیں گے ۔
پاکستانی شائقین کرکٹ کی خواہش تھی کہ بھارتی ٹیم کے تمام میچز پاکستان میں ہوتے تاہم یہ خواہش خواہش ہی رہ گئی کیونکہ بھارتی ٹیم کا پاکستان آنا اس ایونٹ کی کامیابی میں ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا تھا۔
چیمپیئنز ٹرافی 2025 کی ٹیمز اور فیورٹس:
چیمپیئنز ٹرافی میں دنیا کی 8 بہترین کرکٹ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں اور ہر ٹیم اپنے بہترین کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ اگر ہم فیورٹ ٹیموں کی بات کریں تو پاکستان، افغانستان، بھارت اور آسٹریلیا ممکنہ طور پر ٹاپ 4 ٹیمز میں شامل ہو سکتی ہیں۔
پاکستان:
پاکستان کو ہوم ایڈوانٹیج حاصل ہے اور وہ دفاعی چیمپئن بھی ہے، اس لیے پاکستان سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں۔
بھارتی ٹیم نے گزشتہ دو سالوں میں ون ڈے کرکٹ میں زبردست پرفارمنس دکھائی ہے، اور ان کی فارم اس ٹورنمنٹ میں اہم کردار ادا کرے گی۔جبکہ افغانی ٹیم اپنی حالیہ کارکردگی اور کمبینیشن کے باعث فیورٹ نظر آ رہی ہے
آسٹریلیا:
آسٹریلوی ٹیم پر کچھ سوالات ہیں، خاص طور پر پیٹ کمنز، جوش ہیزلووڈ، مچل مارش، مارکس سٹونس اور مچل سٹارک کی عدم دستیابی کے باوجود آسٹریلیا بڑے ایونٹس میں سرپرائز دینے کے لیے جانا جاتا ہے۔ پاکستان کی ٹیم نے عالمی سطح پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، مگر ان کی کارکردگی غیر متوقع رہی ہے
کبھی دل کو خوش کر دینے والی تو کبھی مایوس کن۔ پاکستان کے لیے اس ٹورنمنٹ کا کامیاب انعقاد نہ صرف کرکٹ کے شائقین کے لیے خوشی کا باعث بنے گا بلکہ انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کی عزت کو مزید بلند کرے گا۔
پاکستان میں آج بروزمنگل،18فروری 2025 سونے کی قیمت3 لاکھ 3 ہزار سے تجاوز
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستان میں بھارتی ٹیم ا سٹریلیا
پڑھیں:
سوریا کمار یادو کی فارم میں کمی کیوں آئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا تجزیہ
بھارتی کرکٹ ٹیم کے اسٹار بلے باز سوریا کمار یادو کی حالیہ ناقص کارکردگی پر سابق بھارتی کرکٹر اور بیٹنگ کوچ سنجے بانگر نے اہم نکات سامنے رکھ دیے ہیں۔ ان کے مطابق سوریا کمار کی فارم میں گراوٹ کی بڑی وجہ بھارتی ٹیم کا لچکدار بیٹنگ آرڈر ہے، جس نے بین الاقوامی کرکٹ میں ان کے کردار کو متاثر کیا ہے۔
ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سنجے بانگر نے کہا کہ یہ سب ٹیم مینجمنٹ کی سوچ کا نتیجہ ہے، جہاں بیٹنگ آرڈر میں نمبر تین، سات اور آٹھ کو کھلا رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ آئی پی ایل میں ممبئی انڈینز کے لیے سوریا کمار یادو کو ایک واضح اور مستقل پوزیشن ملتی ہے، جہاں وہ زیادہ تر تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہیں۔
بانگر کے مطابق سوریا کمار یادو جیسے معیاری کھلاڑی کو جتنی زیادہ گیندیں ملیں، وہ اتنا ہی بہتر انداز میں میچ کا رخ بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب سوریا ابتدا میں نمبر تین پر بیٹنگ کرتے تھے تو وہ کہیں زیادہ مؤثر نظر آتے تھے، کیونکہ انہیں پیچھے وکٹیں گرنے کا دباؤ نہیں ہوتا تھا۔
اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے سنجے بانگر نے بتایا کہ آئی پی ایل میں سوریا کمار نے 16 اننگز میں 65 کی شاندار اوسط اور 168 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز اسکور کیے، جبکہ بین الاقوامی کرکٹ میں مختلف نمبروں پر بیٹنگ کے باعث ان کی کارکردگی متاثر ہوئی، جہاں ان کی اوسط صرف 14 اور اسٹرائیک ریٹ 126 رہ گیا ہے۔
واضح رہے کہ سوریا کمار یادو گزشتہ برس نومبر کے بعد سے کسی بھی فارمیٹ میں نصف سنچری بنانے میں ناکام رہے ہیں، جس نے ان کی فارم پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔