بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکارہ سجل علی نے اداکاری کو بطور پیشہ اپنانے کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

لالی، بالی و ہالی ووڈ میں جاندار اداکاری کے جوہر دکھانے والی اداکارہ سجل علی نے اپنے کیریئر کا آغاز 2011ء میں ڈرامہ سیریل ’محمود آباد کی ملکائیں‘ سے کیا تھا۔

یہ ڈرامہ سیریل ہمایوں سعید کے پروڈکشن ہاؤس ’سکس سِگما پلس‘ کی تخلیق تھا۔

اس ڈرامہ سیریل کے آن ایئر ہونے کے بعد سجل علی نے پھر کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور کامیابی کی منازل طے کرتی چلی گئیں۔

سجل علی نے ناصرف پاکستان میں اپنی بہترین اداکاری سے شائقین کے دلوں میں گھر کیا ہے بلکہ بالی اور ہالی ووڈ فلموں میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔

اداکارہ نے حال ہی میں ایک تقریب کے دوران انکشاف کیا ہے کہ میں نے کبھی اداکارہ بننے کا سوچا نہیں تھا، اداکاری میں آنا اور بطور پیشہ اداکاری کو اپنانا یہ سب حادثاتی طور پر ہوا تھا۔

سجل علی نے یہ بھی کہا ہے کہ جب میں انڈسٹری میں آئی تھی تو میری کافی کم عمر تھی، میں خود کو خوش نصیب محسوس کرتی ہوں کہ میں نے اس پیشے کو اپنایا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سجل علی نے

پڑھیں:

گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کو پیچھےچھوڑ کرکم عمر ترین سیلف میڈ ارب پتی بننے والی چینی نژاد لوسی گو کون ہیں؟ 

ٹیک انٹرپرینیور لوسی گو پاپ سپر اسٹار ٹیلر سوئفٹ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 30 سال سے کم عمر دنیا کی کم عمر ترین سیلف میڈ ارب پتی خاتون بن گئیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق معروف جریدے فوربس کے مطابق لوسی گوو کے اثاثوں کی کل مالیت 1.2 بلین ڈالر سے تجاوز کرگئی  جب کہ ایک پیشکش کے بعد ان کی سابقہ ​​کمپنی اسکیل اے آئی کی مالیت 25 بلین ڈالر تک بڑھ گئی۔

لوسی گو نے 2016 میں الیگزینڈر وانگ کے ساتھ مل کر اسکیل اے آئی کی بنیاد رکھی، سان فرانسسکو میں قائم فرم مصنوعی ذہانت کے نظام کے لیے ڈیٹا لیبلنگ میں مہارت رکھتی ہے اور امریکی حکومت اور اوپن اے آئی سمیت بڑے کلائنٹس کو خدمات فراہم کرتی ہے۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Lucy Guo (@guoforit)

اگرچہ لوسی گو نے 2018 میں کمپنی چھوڑ دی لیکن اپنی ایکویٹی اپنے پاس برقرار رکھی جو اب کمپنی کی بڑھتی ہوئی مالیت کی وجہ سے اربوں ڈالر کی دولت میں تبدیل ہو گئی ہے۔

لوسی گرو نے کیلیفورنیا میں چینی تارکین وطن والدین کے ہاں پرورش پائی، مڈل اسکول میں کوڈنگ شروع کی۔ 2014 میں تھیل فیلوشپ میں شامل ہونے سے پہلے کارنیگی میلن یونیورسٹی میں  کچھ عرصہ تعلیم حاصل کی۔

اے آئی اسکیل قائم کرنے سے قبل ابتدائی کیریئر میں انہوں نے اسنیپ چیٹ اور قورا میں خدمات سر انجام دیں۔

اے آئی اسکیل سے علیحدگی کے بعد لوسی گو نے ایک وینچر فنڈ ’بیک اینڈ کیپٹل‘ کی بنیاد رکھی اور بعد میں پاسز کا آغاز کیا جو  اونلی فینز کی طرح کا ایک سبسکرپشن پلیٹ ہے۔

2022 میں اپنے آغاز کے بعد سے پاسز نے 50 ملین ڈالرز اکٹھے کیے اور فی الحال اس کی مالیت150    ملین ڈالر ہے، تاہم پاسز کو ان دنوں بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق مقدمے میں قانونی چارہ جوئی کا سامنا ہے۔

قانونی پیچیدگیوں کے باوجود لوسی گو عالمی سطح پر 40 سال سے کم عمر 10 سے کم ارب پتی خواتین کے منتخب گروپ میں شامل ہوگئی ہیں جب کہ اس گروپ میں شامل خواتین میں سے آدھی تعداد امریکی شہریوں کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہانیہ عامر کو دیکھ کر محسوس ہوا کہ انسان کو ایسا ہونا چاہیے: کومل میر
  • کبھی نہیں کہا میرے خلاف مہم کے پیچھے علیمہ خان ہیں، شیر افضل مروت
  • بھارتی لیجنڈری اداکارہ ممتاز بھی پاکستانی ڈراموں کی مداح نکلیں
  • گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کو پیچھےچھوڑ کرکم عمر ترین سیلف میڈ ارب پتی بننے والی چینی نژاد لوسی گو کون ہیں؟ 
  •  دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، فخر عباس نقوی 
  • بلاول بھٹو کا سندھ پیپلز ہاوسنگ کے تحت بننے والے سیلاب متاثرہ گھروں کا دورہ
  • بلاول بھٹو کا سندھ پیپلز ہاؤسنگ کے تحت بننے والے سیلاب متاثرہ افراد کے گھروں کا دورہ
  • لڑکے سے لڑکی بننے والی سابق بھارتی کرکٹر سےمتعلق انکشافات سامنے آگیا
  • اور ماں چلی گئی
  • عمران خان سرخرو ہوں گے، کبھی ڈیل نہیں کریں گے: زرتاج گل