چیمپئینز ٹرافی؛ پاک بھارت میچ کا بلیک میں ٹکٹ کتنے کا فروخت ہورہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کا ہائی وولٹیج پاک بھارت مقابلہ بلیک مارکیٹرز کے ریڈار پر آگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے دبئی میں ہونیوالے ہالی وولٹیج مقابلے کا ایک بلیک مارکیٹ میں 12 لاکھ روپے سے زائد میں فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دبئی میں ہونیوالے ٹاکرے کیلئے بہتر نشستوں کے ٹکٹ 15 لاکھ روپے سے بھی آگے جاسکتے ہیں، ٹکٹیں بلیک کرنے والوں نے ایک ہی دن میں اپنے دکھ درد دور کرنے کی تیار مکمل کرلی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی ٹیم کے پاس چیمپیئنز ٹرافی میں کون سی نئی تاریخ رقم کرنے کا موقع؟
چیمپئنزٹرافی میں پاک بھارت کے آفیشل پلیٹ فارمز پر ٹکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہنے فینز بلیک مارکیٹرز سے مہنگے داموں ٹکٹ خریدنے پر مجبور ہیں۔
دوسری جانب سابق بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ نے اس مقابلے کے اپنی ٹیم کے حق میں یکطرفہ رہنے کی پیشگوئی کردی، یوٹیوب ویڈیو میں انھوں نے کہا کہ یہ ایک یکطرفہ مقابلہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: چمپئینز ٹرافی؛ افتتاحی تقریب کیلئے پاک فضائیہ کے طیاروں کی فضائی مشقیں
ہربھجن سنگھ کا کہنا تھا کہ آپ پاکستان کے مین بیٹرز پرایک نظر ڈالیں، ان کے اسٹار بیٹر بابراعظم کی بھارت کے خلاف اوسط 31 ہے، اگر کوئی ٹاپ بیٹرز ہے جس کی اوسط 50 کے آس پاس ہے تو وہ رضوان ہیں، میں بطور پلیئر انھیں کافی پسند کرتا ہوں، وہ آزادی سے کھیلتے ہیں مگر بھارت کے خلاف ان کی اوسط بھی 25 ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی کی انعامی رقم کا اعلان ہوگیا، کتنی ملے گی؟
البتہ فخر زمان پاکستان کے واحد اسپیشلسٹ اوپنر اور ان کی اوسط 46 ہے، یہ اچھی ایوریج ہے، فخر بھارت سے میچ دور لے جاسکتے ہیں، فہیم اشرف کی اوسط 12.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دبئی میں پراپرٹی کی تاریخی فروخت و فروخت، 3 ماہ میں 38 ارب ڈالر کے سودے
دبئی میں پراپرٹی کی تاریخی فروخت و فروخت، 3 ماہ میں 38 ارب ڈالر کے سودے WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
یو اے ای (آئی پی ایس )متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ نے 2025 کی پہلی سہ ماہی میں تاریخی خریدو فرخت کی۔ سال کے ابتدائی 3 ماہ میں مجموعی طور پر 45474 پراپرٹی سودے ہوئے جن کی مالیت 142.7 ارب درہم (تقریبا 38 ارب امریکی ڈالر سے زائد) رہی۔
دبئی کے رئیل اسٹیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق پراپرٹی کی تعداد اور مالیت گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب 22 فیصد اور 30 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔دبئی میں تیار شدہ پراپرٹی (گھر فلیٹ عمارت) کے شعبے نے اب تک کی بہترین کارکردگی دکھائی جہاں 87.5 ارب درہم (تقریبا 25 ارب امریکی ڈالر) مالیت کے 20034 سودے ہوئے۔یہ سودے گزشتہ دو سالوں کے ابتدائی تین ماہ کے موازنے میں 21 فیصد اور مالیت میں 34 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ میں زیر تعمیر (آف پلان) پراپرٹیز کی فروخت کا غلبہ رہا
تمام سودوں کا 56 فیصد رہی۔25440 آف پلان سودے 55.2 ارب درہم (تقریبا 15.7 ارب امریکی ڈالر ) کی مالیت کے رہے جو 2024 کے ابتدائی تین ماہ کے مقابلے میں 24 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔تعمیرات کے شعبے سے وابستہ ماہرین کہتے ہیں کہ دبئی میں تیار شدہ پراپرٹیز کی فروخت کا اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ بڑھتے ہوئے کرایوں کی وجہ سے رہائشی افراد گھر خریدنے پر زیادہ غور کر رہے ہیں۔ابوظبی کی پراپرٹی مارکیٹ نے بھی غیر معمولی تبدیلی کا مظاہرہ کیا جہاں تیار شدہ پراپرٹیز کی فروخت میں 9 فیصد اضافہ ہوا اور ان کی مالیت 75 فیصد بڑھ کر 9.6 ارب درہم (تقریبا 2.7 ارب امریکی ڈالر ) تک پہنچ گئی۔