Jasarat News:
2025-04-22@06:06:04 GMT

جب میں ہکا بکا رہ گیا

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

جب میں ہکا بکا رہ گیا

محمد طفیل
ان دنوں ہمارے علاقے میں بہت زیادہ برساتیں ہوئی تھیں۔ نشیبی علاقے زیر آب آگئے، لوگ بے گھر ہوگئے، فصلیں تباہ ہوگئیں، اس صورت حال کی خبریں نظم بالا تک پہنچیں، ان دنوں ڈویژنل نظم تھا۔ اچانک میرے گھر کے دروازے پر دستک ہوئی۔ میں باہر نکلا تو کیا دیکھتا ہوں عبدالوحید قریشی، عبدالغفار عمر کے ساتھ باہر کھڑے ہیں۔ میری آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔ بے ساختہ بغلگیر ہوئے۔ درویش عبدالوحید قریشی کی زبان سے نکلا آج تو انقلاب آگیا۔ واقعی انقلاب آگیا تھا حسب توفیق خاطر مدارت کی اپنے گھر کی کھڑکی سے برسات کے پانی کا نظارا کرایا۔ سمندر تھا، ساری صورت حال کا جائزہ لیا۔ رفقا سے ملاقاتیں کیں مزید تباہی و بربادی کا اندازہ ہوا۔ چند روز بعد 20 ہزار روپے امداد موصول ہوئی کہ جن زمینداروں کی فصلیں تباہ ہوئی ہیں ان کی مدد کی جائے۔ طے ہوا متاثرین کو کھاد لے کر دی جائے، ان دنوں دو اڑھائی سو روپے کھاد کی بوری تھی۔ اس طرح ہر متاثر کو دو بوری کھاد دینے کا طے ہوا۔ اس طرح 40 لوگوں کو کھاد دینے کی تقریب منعقد ہوئی جس میں امیر ضلع عبدالستار غوری مرحوم و مغفور بھی شریک ہوئے اور عبدالوحید قریشی صاحب بھی۔

عبدالوحید قریشی صاحب ایک خدامست درویش صفت مجسم مخدوم تھے۔ میں نے سب سے پہلے انہیں ریاض العلوم میں سہ روزہ تربیتی گاہ میں دیکھا۔ جب وہ اپنے سینے پر ایک بڑا سا بیج لگائے ہوئے تھے جس پر لکھا تھا ناظم آب رسائی اس کے بعد ان سے انفرادی اور اجتماعی بے شمار ملاقاتیں رہیں۔ وہ بہت ہی خلیق و شفیق انسان تھے۔ میرے ذاتی معاملات میں بھی دلچسپی لیتے تھے۔ ایک بار کیا ہوا میری بہو کی ڈاڑھ میں تکلیف ہوگئی منہ سوج گیا۔ سانگھڑ اسپتال کے ڈاکٹروں نے حیدر آباد ریفر کردیا۔ اتفاق سے وہ دن ہفتے کا تھا ہم جب شام کو حیدر آباد لال بتی پہنچے تو وہاں کسی نے توجہ نہ دی، میں عبدالوحید قریشی صاحب کے پاس دفتر پہنچ گیا انہیں اپنی بپتا سنائی انہوں نے فوراً چند ایک فون کیے۔ میں جب اسپتال پہنچا تو دیکھا میرے مریض کے اردگرد کئی ڈاکٹر کھڑے ہیں کوئی کچھ کہہ رہا تھا کوئی کچھ غرض مریض کو فرسٹ ایڈ دی گئی اور رات کو قیام کے لیے کمرہ بھی۔ اس طرح کے بے شمار واقعات ان سے منسوب ہیں اللہ تعالیٰ ان کی خدمات کو قبول فرمائے۔ جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ عبدالوحید قریشی صاحب وہ شخصیت تھے جنہیں دیکھ کر خدا یاد آتا تھا۔ جن سے مل کر روح کو راحت حاصل ہوتی تھی۔ وہ بغیر کسی کو تکلیف دیے آناً فاناً ربّ کے حضور حاضر ہوگئے۔ وہ ربّ سے راضی ربّ ان سے راضی (ان شاء اللہ) جاتے ہوئے وہ اپنی زبان حال سے کہہ گئے۔ حشر میں پھر ملیں گے میرے دوستو بس یہی ہے پیغام آخری آخری۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عبدالوحید قریشی صاحب

پڑھیں:

 شیر افضل مروت کا  پی ٹی آئی کی تمام لیڈر شپ کو مناظرے کا چیلنج 

پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ علیمہ خان اور بشری بی بی کا پی ٹی آئی قائدین کے ساتھ رویہ انتہائی ہتک آمیز ہوتا ہے، پی ٹی آئی کی تمام لیڈر شپ کو مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں، میں سب بتادوں گا پارٹی کو کہا لا کر کھڑا کر دیا گیا،  2سے ڈھائی ماہ بعد جنید اکبر کا حال میرے سے بھی برا ہو گا، جنیداکبرجی حضوری والاآدمی نہیں ہے،علی امین نے بھی نہیں کی۔  شیر افضل مروت نے کہا کہ پارٹی کا سوشل میڈیا علیمہ خان کنٹرول کرتی ہیں ۔ حیدرمہدی اور عادل راجہ بھی ان کی ایما ء پر پراپیگنڈا کرتے ہیں ۔ علیمہ خان غیرانسانی رویہ اپناتی ہیں ان کی زبان آگ اگلتی ہے ۔ چپ رہنے کا وقت گزر گیا اب خاموش نہیں رہیں گے ۔  شیر افضل مروت نے کہا کہ 8فروری تک میں پی ٹی آئی میں ہیروتھا، بانی سے پہلی ہی ملاقات میں میرے خلاف شکایات کا پینڈورا بکس کھولا گیا، میرے خلاف منصوبہ بندی کے تحت کچھ لوگوں نے اندر اور کچھ نے باہر کردار ادا کیا، ایک یوٹیوبر نے میرے خلاف وی لاگ کسی شخصیت کی ایما ء پر کیا، اس شخصیت کا میں بہت احترام کرتا تھا، میرے خلاف پارٹی میں بیانیہ کو ہوا دی کہ یہ اسٹیبلشمنٹ سے جڑا ہوا ہے،اس بیانیہ اورآئیڈیا کو علیمہ خان نے ہوا دی، 2یوٹیوبرز نے علیمہ خان کے کہنے پر میرے خلاف بیانیہ بنایا، علیمہ خان یوٹیوبرز،میڈیاپر سنز کو بلا کر میرے خلاف کان بھرتی تھیں، میں نے یا علیمہ خان گروپ یا بشری بی بی گروپ کاحصہ بنناتھا، اپنے گروپ میں لانے کیلئے علیمہ خان نے کئی بار مجھ سے سخت رویہ اپنایا، میں کسی بھی گروپ میں نہیں تھا، میرے خلاف گالم گلوچ کی ویڈیوز علیمہ خان مجھے بھیجا کرتی تھیں، علیمہ خان کی وجہ سے ہم انتہائی غیرانسانی رویوں سے گزرے ہیں، علیمہ خان کی زبان آگ اگلتی تھی،اس وجہ سے قطع تعلق کیا، میں نے بانی پی ٹی آئی کو علیمہ خان کی شکایت کی ، 29لوگ اس دن ٹرائل میں موجود تھے جب میں نے شکایت کی، میں نے کہا گالم گلوچ ہمیں بھیجتے ہیں،ہر چیز میں مداخلت ہے ، بانی نے کھڑے ہو کر کہا کوئی بھی علیمہ خان کافون نہیں سنے گا، بانی نے کہا علیمہ خان کے نمبر کو بلاک کریں،پارٹی معاملات میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، اس کے بعد یہ لوگ کھل کر میری مخالفت پرآگئے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ سے آنے والی امدادکی بھی دیکھ بھال علیمہ خان کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے 3 بار پارٹی سے نکالے جانے میں ان کا ہی ہاتھ ہے، علیمہ خان کی مہربانی ہے کہ انہوں نے مجھے نکلوایا ہے، ہماری کوشش ہوتی تھی کہ جتناان سے دوررہا جائے بہتر ہے، میں چاہتا ہوں کہ یہ کسی دن بول لیں،بہت ساری چیزیں بتانا چاہتا ہوں، علیمہ خان کی ایما ء پر پی ٹی آئی والے مجھے گالیاں دے رہے ہیں، میری فہرست میں کسی کی خوش آمدنہیں ، میرے سامنے عامرڈوگر،بیرسٹرگوہر،عمرایوب کو بلائیں، رمضان میں سیکرٹریٹ میں سب بیٹھے تھے ابھی افطاری نہیں ہوئی تھی، بیرسٹر گوہر نے کہا افطاری پر جانا ہے گھر میں مہمان ہیں، علیمہ خان نے کہاآپ یہاں سے ہل نہیں سکتے، کسی دور میں سوشل میڈیا بشری بی بی کے خلاف بھی استعمال ہوا، میرے مرے ہوئے والدین کو یہ گالیاں دے رہے ہیں، میں نے ان کو سمجھایا کہ ایسا نہ کروائیں، انہوں نے بات گالی تک پہنچا دی ہے اب خاموش نہیں رہوں گا، سب سے زیادہ بانی سے ملاقاتیں علیمہ خان کی ہوئی ہیں، اگرپارٹی سے نکال دیا تو بس کردیں،بات گالیوں تک آگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمرایوب اور دیگر سب ڈرتے ہیں،کسی کی جرات نہیں گالی کا جواب دے سکیں، بیرسٹر گوہر کو گالیاں دینے والا سوشل میڈیا بھی ان کے کنٹرول میں ہے، میں نے شکوہ کیا تو کہا گیا یہ بانی کی بہنوں پر حملہ آور ہو گئے، یہ روزبانی کے کان بھرتے ہیں،میرٹ پر فیصلے نہیں ہو رہے، پارٹی میں میرٹ انٹراپارٹی الیکشن ہے، عمر ایوب سے استعفیٰ لیاگیا، سلمان اکرم کبھی خیبر پختوانخواہ حکومت سے ٹکراتے ہیں کبھی بیرسٹرگوہر سے، منرلز بل پر سلمان اکرم کا کیا کام،بانی کا کام ہے،  ہمارا لیڈر بانی ہے ان کے رشتہ دار ہمارے لیڈر نہیں ہو سکتے۔

متعلقہ مضامین

  • کبھی نہیں کہا میرے خلاف مہم کے پیچھے علیمہ خان ہیں، شیر افضل مروت
  • عالمی شہرت یافتہ پاکستانی شیف ذاکر انتقال کرگئے
  • کراچی: معروف شیف ذاکر حسین انتقال کر گئے
  • مصطفی عامر قتل کیس: پولیس مقابلے کے مقدمے میں اہم پیش رفت، غیر قانونی اسلحے سے متعلق اہم انکشافات
  • راولپنڈی میں گھر کے باہر کھیلتے ہوئے لاپتہ ہونے والی 5 سالہ بچی پُراسرار طور پر جاں بحق
  • وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ
  • 57 سال کے میرے اثاثے
  • شیر افضل مروت 2 سال پہلے کہاں تھا اور کون تھا؟
  • جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے
  •  شیر افضل مروت کا  پی ٹی آئی کی تمام لیڈر شپ کو مناظرے کا چیلنج