Jasarat News:
2025-04-22@06:30:20 GMT

سیاسی عدم استحکام قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے‘لیاقت بلوچ

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

ملتان/فیصل آباد/لاہو ر (نمائندگان جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی، مجلس قائمہ سیاسی قومی اُمور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ سیاسی عدم استحکام قومی سلامتی کے لیے مسلسل بڑا خطرہ ہے۔ آئین، عدلیہ، انتخابات اور بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ بے یقینی اور عدم تحفظ کا شکار ہے۔ سیاسی جمہوری قیادت سیاسی بحرانوں کے خاتمے کے لیے قومی سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے جمہوریت اور آئینی حقوق کا تحفظ نہیں کرے گی تو یہ اُس کی بڑی ناکامی ہوگی۔ قومی سیاسی قیادت ذاتی اور وقتی مفادات سے بالاتر ہوکر ضِد، اَنا، ہٹ دھرمی ترک کرتے ہوئے اپنی غلطیوں کے اعتراف کے ساتھ قومی ترجیحات کی بنیاد پر حل تکاش کرے۔ فرضی نمائشی اور بے روح مذاکرات سے مزید مایوسیاں پھیل رہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان، فیصل آباد، تونسہ شریف، ڈیرہ غازی خان میں ممبرز کنونشن، ڈونرز کانفرنس اور معززین کے استقبالیہ تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ پنجاب حکومت کے زرعی انقلاب کے دعوے سچائی پر مبنی نہیں ہیں، زراعت اور پنجاب کا کسان بڑے مسائل سے دوچار ہیں۔ حکومتی اقدامات سے کپاس، چاول، گندم، گنے کے کاشت کاروں کو مسلسل خسارے کا سامنا ہے۔ بجلی، تیل، زرعی ادویات، کھادیں مہنگی تر ہیں، جس سے فصلوں کی پیداواری لاگت،اخراجات ناقابل برداشت ہوگئے ہیں۔ ٹھیکے پر زمین حاصل کرنے والے کاشتکار حسب معاہدہ کام کرنے سے قاصر ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت پنجاب تونسہ شریف کو ضلع بنانے کے بعد فعال کرے۔ تحصیل دہوا اور کوہِ سلیمان کو بھی مکمل فعال کیا جائے۔ لیہ اور تونسہ کے درمیان دریائے سندھ پر 4 سال سے پل تعمیر ہوچکا لیکن سیاسی، انتظامی کھینچا تانی کی وجہ سے اِسے ٹریفک کے لیے کھولا نہیں جارہا۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب اس معاملے میں اقدامات کریں وگرنہ عوام کے لیے لاہور کی طرف مارچ، احتجاج کرنے کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں ہوگا۔لیاقت بلوچ نے ملتان میں سینئر سیاسی رہنما، سابق وفاقی وزیر مخدوم جاوید ہاشمی سے ملاقات کی۔ اِس موقع پر ملتان، خانیوال، وِہاڑی کے سیاسی رہنما بھی موجود تھے۔ ملاقات میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ ریاستی جبر نہ صرف ملکی سیاست بلکہ قومی سلامتی کے لیے بھی خوفناک شکل اختیار کررہی ہے۔ مارشل لا سول اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کی بالادستی عوام میں عدم اعتماد کی خلیج بڑھاتی ہے۔ آئین، آزاد عدلیہ، صاف شفاف غیرجانبدارانہ انتخابات اور بنیادی انسانی جمہوری حقوق کا تحفظ تمام سیاسی اور جمہوری قیادت کی مشترکہ ذمے داری ہے۔ اِس موقع پر ملک میں دہشت گردی، اغوا برائے تاوان کی بڑھتی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔لیاقت بلوچ نے جماعت اسلامی سندھ کی طرف سے عوام کے لیے امن اور جان و مال کے تحفظ کے حوالے سے جدوجہد کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں، رہزنوں کو پکے کے علاقوں سے سرپرستی اور سہولت کاری ختم ہوجائے تو عوام کو امن و تحفظ مل جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے کے لیے

پڑھیں:

حکمران عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں، حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں، عمر ایوب

 

استحکام پاکستان کانفرنس نے شرکا نے کہا ہے کہ ملک میں استحکام کیلئے آئین پرعملدرآمد ناگزیر ہے،اگر ملک میں استحکام لانا ہے تو عوام کے حق حکمرانی کو تسلیم کرنا ہوگا۔

اپوزیشن اتحاد کی منعقدہ استحکام پاکستان کانفرنس میں عمرایوب، راجہ ناصرعباس، صاحبزادہ حامد رضا، محموداچکزئی اور دیگر رہنماؤں نے آئین کی بالادستی، سیاسی رہنماؤں کی رہائی اور قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم کو پاکستان کے استحکام کی بنیاد قرار دے دیا۔

اسلام آباد میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا تھا کہ جولائی 2024 کو ایوان صدر میں گرین انیشیٹو کا اجلاس ہوا جس میں صدرآصف زرداری نے پہلے ہی سندھ کا پانی بیچ دیا ہے اور وزراء اس کی تصدیق کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 12مارچ کو دریائے سندھ پر کینالز کی قرارداد جمع کرائی۔ دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، پاکستان میں مہنگائی زیادہ ہوئی ہے، حکمران اپنی عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں، اس وقت فارم 47کی حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں ہے۔

سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ ہم سب مل کر حق کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں۔ پاکستان ایک گلدستہ ہے، جس میں ہرمکتب فکراور نسل کے افراد بستے ہیں،لیکن ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی نظر نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریاست اورعوام کے درمیان آئین پاکستان ایک معاہدہ ہے، جس کو بار بار توڑا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی انسان دشمن پالیسیوں کی وجہ سے عوام سڑکوں پر ہیں، آؤ ہمارے ساتھ مکالمہ کرو ہم تیار ہیں ورنہ ہم اپنے مقدر کے لیے تیار ہیں اور جدوجہد کریں گے۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ یہ امتحان اہل فلسطین کا نہیں ہے، صدیوں سے جدوجہد کر رہے ہیں، یہ عالم اسلام کا امتحان ہے، سیاست میں نظریات کی بنیاد پر کھڑا ہونا آسان نہیں ہے۔

محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ پاکستان بنا تو مسلم لیگ کے پاس سیاسی لوگ نہیں تھے، پاکستان بننے کے بعد کئی پارٹیوں کو غدار قرار دیا گیا، پہلے دن سے ہی پاکستان کی سیاست میں کرپشن کا آغاز ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ان سیاسی جماعتوں کے مقابلے کیلئے جائیدادیں پیسے دیکر لوگوں کو مسلم لیگ میں شامل کیا گیا۔ اس الیکشن میں وہی روش دہرائی گئی فارم 47 سے شہباز شریف کو حکومت دی گئی،

ان کا کہنات ھا کہ پاکستان کو چلے گا تو أئین کے تحت ہی چلے گا، جو شخص آئین کو روندے گا وہ سزا کا حق دار ہے، یہاں الٹا نظام چل رہا ہے ہم کسی بدمعاشی کو حکمرانی نہیں کرنے دینگے۔

ان کاکہنا تھا کہ ہم نے اس اسپیکر کیخلاف عدم اعتماد لانی ہے، آپ نے پچیس کروڑ عوام کے مینڈیٹ کو زبردستی چھینا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی، جماعت اسلامی اتحاد خوش آئند ہے، حکومت کو خطرہ نہیں، ملک محمد احمد خان
  • جے یو آئی اور جماعت اسلامی اتحاد سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، طلال چودھری
  • پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، وزیر مملکت طلال چودھری
  • حکمران عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں، حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں، عمر ایوب
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں، اجتماعی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، شرجیل میمن
  • محسن نقوی اور طلال چوہدری کا لیاقت بلوچ سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ مارچ سے متعلق گفتگو
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں، اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • حکومت کو کوئی حق نہیں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی مارچ کو روکے: لیاقت بلوچ
  • سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں. اسد عمر