ٹریفک مینجمنٹ کامسئلہ چیلنج ہے‘سید پیر محمد شاہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )ڈپٹی انسپکٹر جنرل ٹریفک پولیس کراچی سید پیر محمد شاہ نے اسکاؤٹ آڈیٹوریم ساؤتھ کراچی میں ٹریفک پولیس افسران و اہلکاروں سے خطاب کیا۔ٹریفک پولیس کی اصطلاحات اور شہریوں کی خدمت میں نئی راہوں کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔اس موقع پر تمام ایس ایس پی صاحبان ،ڈی ایس پی صاحبان اور سیکشن آفیسر نے شرکت کی۔انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک مینجمنٹ کا مسئلہ شہر میں اہم چیلنج ہے جس کی بہتری ہماری اولین ترجیح ہے۔اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں ایمانداری اور اخلاقی معیار کو برقرار رکھیں۔انفورسمنٹ کو بڑھائیں ڈمپر اور ہیوی ٹریفک کی ٹائمنگ پر سختی سے عمل درآمد کرائیں مقرر ٹائمنگ شہر کے علاقوں میں
رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک ہے،کیو آر کوڈز کے بغیر چلنے والے غیر قانونی واٹر ٹینکرز کو ضبط کریں۔ رنگین شیشوں ، فینسی نمبر پلیٹس، غیر مجاز پولیس لائٹس، اور ہوٹرز والی گاڑیوں کے خلاف کارروائیوں کو یقینی بنائیں۔ ایسی اشیاء فروخت کرنے والی دکانوں کو مقامی پولیس کے ساتھ مل کر سیل کیا جائے۔ بغیر ہیلمٹ کے ڈرائیونگ کرنے والے موٹر سائیکل سواروں کے خلاف کارروائی کریں۔ ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے والوں کو نہ صرف جرمانے عائد کریں گے بلکہ گاڑی بھی بند کریں جب تک لائسنس بنوا کر نہ لاؤ تب تک گاڑی نہیں چھوڑیں گے۔بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے کمرشل گاڑیاں چلانے اورانتہائی غفلت و لا پرواہی برتنے والے ڈرائیورز پر ایف آئی ار درج کی جائے۔مقامی پولیس کے ساتھ مل کر غیر قانونی تجاوزات کا خاتمہ کروائیں۔
پیرمحمد شاہ
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملزم ارمغان کی ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی
کراچی میں نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم ارمغان کے گھر پر پولیس کے چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، جس میں ملزم کو پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
8 فروری کو ارمغان کے گھر پر پولیس چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج جیو نیوز نے حاصل کر لی۔ فوٹیج میں ملزم ارمغان کو ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج، ملزم ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالر کماتا تھاایف آئی آر کے مطابق ملزم کے پاس جو گاڑیاں ہیں وہ بھی کرپٹو کی رقم سے خریدی گئی
ویڈیو میں اے وی سی سی پولیس کو ڈیفنس خیابان مومن میں ملزم ارمغان کے گھر پر داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس چھاپے کے دوران ملزم کی فائرنگ سے ڈی ایس پی اے وی سی سی احسن ذوالفقار اور پولیس اہلکار زخمی ہوگیا گھر میں موجود ایک لڑکی کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
پولیس کی کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ملزم ارمغان کو گرفتار کرلیا 6 جنوری کو مصطفیٰ عامر کو اسی گھر میں تشدد کے بعد گاڑی سمیت زندہ جلا دیا گیا تھا تاہم ہائی پروفائل کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔
کیس کا پس منظر:۔واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہوگیا تھا، جس کی تلاش کیلئے پولیس نے ملزم ارمغان کے گھر 8 فروری کو چھاپہ مارا تھا، جہاں ارمغان نے پولیس پر فائرنگ کی تھی، بعد ازاں اس کی گرفتاری کے بعد پولیس کو تفتیش کے بعد مصطفیٰ عامر کی لاش 14 فروری کے روز حب سے ملی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے تشدد کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔
23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔